معاشی ترقی 3.94 فیصد پر آگئی، اکاؤنٹس کمیٹی

کچھ اچھی خبریں۔

٭٭ کسی کو اعتراض ہے تو کامنٹس گالیوں کے لیے کھلے ہیں۔ مگر حکومت کے اچھے کاموں کو ہائی لائٹ کرنا بھی ضروری ہے۔ (م۔ف)

دس دن میں 26 خوشخبریاں تحریر : شاہد خان
1۔ پاکستان کی ترقی کی شرح %3.94 ہوگئی۔ اس پر اپوزیشن کو آگ لگی تو موڈیز نامی بین الاقوامی غیر جانب دار ادارے نے اپنی رپورٹ پیش کی جس میں انہوں نے پاکستان کی ترقی کا تخمینہ %4.4 فیصد لگایا۔
2۔ پاکستان میں گندم، گنے، کینو، چاول اور دالوں سمیت کئی بمپر فصلیں پیدا ہوئی ہیں۔ صرف کپاس کی دس ملین بلیز پیدا ہونے کا امکان ہے۔ جو کسانوں کو غیر معمولی رعایتیں دینے کا نتیجہ ہے۔
اندازہ ہے کہ یہ فصلیں آنے کے بعد پاکستان کی شرح نمو 1.5% مزید بڑھ جائیگی۔ کسانوں نے اس بار 3 گنا زیادہ اور بروقت اجرت پائی اور عمران خان کو دعائیں دے رہے ہیں۔
3۔ پاکستان نے 3 ارب ڈالر ملیت یعنی 450 ارب روپے کے روز ویلیٹ ہوٹل نیویارک اور سکرائیب ہوٹل پیرس ٹیتھان کمپنی سے چھڑا لیا۔ کیس کے اخراجات بھی ٹیتھان کمپنی ادا کرے گی۔
(2017ء میں ن لیگ پی آئی اے کے واجبات کے عوض یہ ہوٹلز بیچنے پر آگئی تھی۔)
4۔ عمران خان حکومت نےدو سال میں ن لیگ حکومت کا چھوڑا 19.2 ارب$ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم کرکے 950 کروڑ منافع میں بدل دیا۔
5۔ کراچی میں ایٹمی بجلی گھر کی تکمیل ہوئی اور قومی گرڈ میں 1100 میگاواٹ بجلی شامل ہوگئی۔ پہلی بار کراچی میں لوگ گرمی سے نہیں مرینگے۔ ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر پر سرخوں کی تنقید جاری ہے۔
6۔ پاکستان نے "پاک ویک" کے نامی سے اپنی کرونا ویکسین بنا لی۔ یوں ماسک اور وینٹی لیٹرز کے بعد کرونا ویکسین بنانے والے دنیا کے چند ممالک میں شامل ہوگیا۔ اب کسی کو بل گیٹس کی ویکسین سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
7۔ سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ایک ہی دن میں دو ارب حصص کا کاروبار ہوا۔
8۔ اس سال کی پاکستان کی انڈسٹریز نے %9،کنسٹرکشن نے %8، زراعت نے %2.8 اور سروسز سیکٹر نے %4.4 ترقی کی۔
9۔ مسئلہ فلسطین پر پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر بھرپور اور کامیاب سفارت کاری کی۔ پوری دنیا میں فلسطین پر پاکستان اور ترکی کا نام لیا گیا۔ فلسطینیوں نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
10۔ روس نے قصور سے پورٹ قاسم تک 1122 کلومیٹر نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کا 74٪ نفع پاکستان اور 24٪ روس لے گا۔ یہ روس کی پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے دروازے کھولے گا۔
11۔ واپڈا گرین بانڈ کے ذریعے 500 ملین ڈالر جمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن عالمی مارکیٹ میں اس پر 1.8 ارب ڈالر یا 1800 ملین ڈالر تک بڈ گئی۔ یعنی پاکستانی بانڈ پر عالمی مارکیٹ کا بھروسہ بڑھ گیا۔
12۔ فیس بک نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے 8 شہروں میں ڈیڑھ کروڑ صارفین کے لیے اپنی فائبر آپٹک بچھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
13۔ پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹس 1.7 ارب ڈالر ہوگئی ہیں اور جلد ہی 2 ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کرنے کا امکان ہے۔
14۔ وزیراعظم پاکستان عالمی ماحولیاتی کانفرنس کی صدارت کے لیے چنا گیا۔
15۔ نیب نے 18 سال میں 16 ارب روپے اور عمران خان کے 2 سالوں میں 162 ارب روپے لٹیروں سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے۔
16۔ پاکستان میں فی کس آمدن 1361$ سے بڑھ کر 1543$ ہوگئی ہے۔ جو 13 فیصد اضافہ ہے۔
17۔ مہمند ڈیم اپنی تکمیل کے قریب پہنچ گیا ہے۔ جب کہ دیگر 10 ڈیموں پر تیزی سے کام جاری ھے
20۔ پاکستان میں آٹو موبائل کمپنیوں کو پروڈکشن پلانٹ لگانے کی اجازت۔
21۔ 19 موبائل کمپنیوں کو پاکستان میں موبائل تیار کرنے کی اجازت۔
22۔ ڈی جی خان میں لالی گینگ اور کچے کے علاقے میں ڈاکؤوں کے خلاف وزیراعظم کے حکم پر رینجرز آپریشن کرنے کا فیصلہ۔
23۔ بلوچوں کا پیسہ لوٹنے والے مشتاق رئیسانی کو 10 سال قید اور ساری جائیداد ضبط کرنے کی سزا۔ سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو کو 26 ماہ قید کی سزا۔
24۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ریکارڈ اضافہ کرنے کا فیصلہ۔
25۔ اس سال بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا۔ نہ ہی بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کیا جائے گا۔
26۔ کے پی کے اور بلوچستان کے بعد پنجاب میں پنجاب کے ڈیرہ غازی خان اور ساہیوال ڈیوژن میں مفت پرائیویٹ علاج کی سہولت دینے کا فیصلہ۔ محض آپ کو شناختی کارڈ پر 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک کا علاج کسی بھی پرائیویٹ ہسپتال سے کرانے کی سہولت جس کے پیسے حکومت ادا کرے گا۔
تحریر : شاہد خان
نوٹ ۔۔ کیا ان میں سے کسی ایک خبر پر بھی ہماری قوم خوش ہوئی ۔۔ میڈیا پر ڈسکشن ہوئی ۔ یا بطور پاکستانی فخر محسوس کیا ۔۔۔ اگر نہیں تو سوچیے کہ ہمارا قومی مزاج کتنی پستی میں چلا گیا ہے کہ تنقید اور منفی خبروں کو ہی پسند کرتا ہے ۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
کیا ان میں سے کسی ایک خبر پر بھی ہماری قوم خوش ہوئی ۔۔ میڈیا پر ڈسکشن ہوئی ۔ یا بطور پاکستانی فخر محسوس کیا ۔۔۔ اگر نہیں تو سوچیے کہ ہمارا قومی مزاج کتنی پستی میں چلا گیا ہے کہ تنقید اور منفی خبروں کو ہی پسند کرتا ہے ۔۔
ہم بُرائی پہ واہ واہ کرنے والی قوم بن گئیے ہیں اور وہ بھی اپنے ملک کی ۔۔۔۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
نوٹ ۔۔ کیا ان میں سے کسی ایک خبر پر بھی ہماری قوم خوش ہوئی ۔۔ میڈیا پر ڈسکشن ہوئی ۔ یا بطور پاکستانی فخر محسوس کیا ۔۔۔ اگر نہیں تو سوچیے کہ ہمارا قومی مزاج کتنی پستی میں چلا گیا ہے کہ تنقید اور منفی خبروں کو ہی پسند کرتا ہے ۔۔
یہی آج ن لیگ یا پی پی کی حکومت ہوتی تو میڈیا ان کامیابیوں پر الٹی چھلانگیں لگا رہا ہوتا۔ اصل مسئلہ صرف بغض عمران ہے۔
 
news-1622428339-6506.jpg
رواں مالی سال کے شروع میں IMFنے پاکستان کے گروتھ ریٹ کی پروجیکشن دو فیصد پر رکھی تھی جبکہ ورلڈ بنک نے ڈیڑھ فیصد پر ہمارے اپنے سٹیٹ بنک کی پروجیکشن تین فیصد تھی کل ہی نیا ڈیٹا ریلیز کیا گیا ہے جس نے ان تینوں کوغلط ثابت کر دیاہے پاکستان میں ا س وقت 3.95فیصد GDPریکارڈ کی جا رہی ہے جبکہ انٹر نیشنل مالیاتی ادارے موڈیز کی رپورٹ میں پاکستان کی جی ڈی پی4.4دکھائی گئی ہے جوکہ ایک حیرت انگیز لیکن خوشگوار بات ہے طویل عرصے کے بعد پاکستان کی معیشت کے حوالہ سے اتنی اچھی خبر سامنے آئی ہے اگر یہ کوئی اعدادوشمار کا گورکھ دھندا نہیں ہے تو پاکستان ایک دفعہ پھر معاشی ٹریک پر چڑھ گیا ہے یاد رہے کہ گذشتہ مالی سال میں ہم منفی GDPگروتھ کاشکار تھے اور ملکی معیشت میں بہتری کے کوئی آثار نہیں تھے اور اب جو اعدادوشمار سامنے آ رہے ہیں ان میں ہماری زراعت کا کردار زیادہ ہے گندم ،سبزیاں ،فروٹس اور دیگر اجناس کی ریکارڈ پیداوار کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں بہتری بھی واضح ہے اس وقت خطہ میں پاکستان بہت سے ممالک سے بہتر کارکردگی دکھاتا نظر آ رہاہے کچھ عر صہ پہلے ایک معاشی ایکسپرٹ سے بات ہو رہی تھی اس نے بتایا تھا کہ آج کل کے حالات میں ہماری اور انڈیا کی معیشت میں ایک بنیادی فرق ہے ہمارے Fundamentals کافی مضبوط ہیں اور پیداواری میدان میں ہم انڈیا کی نسبت بہتر عمل کرتے نظر آ رہے ہیں پاکستان کی معیشت اگر اسی انداز میں گروتھ کر رہی ہے تو جولائی سے جو اگلا مالیاتی سال 2021-22شروع ہو گا اس میں پاکستان کی GDPگروتھ 7فیصد یا اس سے بھی پلس ہو سکتی ہے لیکن اب سوال یہ ہے کہ اس کا اثر ہماری غربت کی لکیر سے نیچے موجود آبادی پر کیوں نہیں ہو رہا خاص طور پر روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی شرح بہت کم ہے جس سے مڈل کلا س کی قوت خرید میں وہ اضافہ نظر نہیں آ رہا جو ملکی معیشت کے اشارے ظاہر کر رہے ہیں بے شک سٹاک مارکیٹ جمپ پر جمپ لگا رہی ہے لیکن اس کے ثمرات اوپر ہی اوپر ہیں نیچے کچھ بھی نہیں آرہا جو قابل تشویش ہے اس طرح کا ماحول ہم پہلے بھی دیکھتے رہے ہیں ہر پانچ سال میں ڈیڑھ سال ایسا گذرتا ہے جب یہ پوری کہانی دہرائی جاتی ہے گذشتہ تین دہائیوں کا ریکارڈ ہے کہ ہر حکومت کے دور میں ایک دفعہ کچھ عرصے کیلئے یہ ضرور ہوتا ہے کہ یکدم معیشت میں بہتری کے تمام ریکارڈ ٹوٹتے نظر آتے ہیں حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں معاشی استحکام کا تسلسل کبھی رہاہی نہیں ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ملک کی سیاسی اشرافیہ ہے جو معاشی ترقی کے تمام فوائد کا رخ اپنی جانب موڑ لیتی ہے اور پھر جیسے ہی حکومت بدلتی ہے اگلے آنے والے پہلے والوں کے وہ معاشی منصوبے ختم کرنے کے درپے ہو جاتے ہیں جن کے فوائد نئے آنے والوں کو ملنے کے امکان نہیں رہتے اور پھر و ہ نئے منصوبوں پر کام کرتے ہیں جہاں سے ان کا منہ میٹھا ہو یہ ایک ایسا شیطانی سلسلہ ہے جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا اب دیکھ لیں جو صنعت مشرف دور میں لگیں وہ زرداری دور میں متاثر ہوئیں جو زرداری دور میں لگیں وہ نواز دور میں پریشان کن حالات کا شکار ہو گئیں ہیں اور جو نواز دور میں معاشی سکون آیا وہ موجودہ کپتان کے دور میں تہہ بالا ہو گیاہے اوریہ جو اب معیشت گورتھ کرے گی وہ اگلے کسی حکمران کے دور میں برباد ہو جائے گی حال یہ ہے کہ 10سے15سال میں 70فیصد کاروبار کرنے والے پس منظر میں چلے جاتے ہیں اور نئے کھلاڑی سامنے آجاتے ہیں پاکستان کی صنعت اور تجارت میں صرف 30فیصد لوگ ہیں جس کے کاروبار دو سے چار دہائی ان کے پاس رہتے ہیں جبکہ دنیا میں سینکڑوں سال کاروبار ایک ہی فیملی کے پاس رہتے ہیں اور اس صورتحال کی وجہ ملکی معاشی پالیسیوں میں ہر 5سے10سال کے بعد 90کی ڈگری پر ہونی والی تبدیلیاں ہیں ۔

اب ایک نظر کاٹن مارکیٹ پر جہاں سندھ کے ساحلی علاقوں میں نئی کپاس کی آمد شروع ہو گئی ہے اور سندھ کی نصف درجن کاٹن فیکٹریوں نے نئی پھٹی کی خریداری شروع کر دی ہے پھٹی کی قیمت اوسط 6000روپے من سے شروع ہوئی ہے جبکہ کے کاٹن کے ایڈوانس سودے 12200سے13000تک میں ہوئے ہیں مارکیٹ میں کاٹن کی ڈیمانڈ نظر آ رہی ہے گذشتہ سال پاکستان میں کاٹن کی کم ترین پیداوار کی وجہ سے اس وقت ملکی ٹیکسٹائل سیکٹر کو کاٹن کی شدید ضرورت ہے پاکستان اس وقت امریکی کاٹن کا دوسرا سب سے بڑا خریدار ہے لیکن جس طرح کی خریداری اس وقت پاکستانی ملیں امریکہ سے کر رہی ہیں لگتا ہے پاکستان امریکہ کا سب سے بڑا خریدار بن جائے گا اور ایسا تاریخ میں پہلی بار ہو گا کہ پاکستان امریکی کاٹن کا دنیا میں سب سے بڑا خریدار بن جائے گا گذشتہ ہفتہ بھی امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے چین کے بعد امریکہ سے سب سے زیادہ کاٹن خریدی اور چین و پاکستان کی خریداری میں گذشتہ ہفتہ 5فیصد کا فرق مشکل سے تھا اس وقت ضرورت ہے کہ پاکستان میں کاٹن کی فصل پر حکومت کے ساتھ ہر سٹیک ہولڈرز بھی اپنا کردار ادا کرے تاکہ ایک اچھی فصل پیدا ہو ابتدائی تخمینہ کے مطابق پاکستان میں کاٹن سیزن 2021-2میں ایک کروڑ پانچ لاکھ کاٹن بیلز پیدا ہونے کا اندازہ ہے اللہ کرے کاٹن پیداوار اس سے بھی بہتر ہو حکومت کاٹن پیدا کرنے والے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی جاری رکھے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
Pakistan succeeded in reviving economy despite Covid pandemic: Forbes
US magazine lauds govt’s efforts saying even US and India faced difficulties in dealing with the pandemic
News Desk | June 07, 2021

containers1618685907-0-400x230.webp

Tarin added that to lessen severe impact on economy, govt introduced the largest-ever economic stimulus package for SMEs to shield them from insolvency. PHOTO: FILE


Leading American business magazine Forbeshas lauded the government's efforts to tackle pandemic and to stabilise and grow Pakistan's economy, saying that the government has been successful in reviving its economy through prudent policies which is expected to grow at 4%.

Successful management to tackle the pandemic and the success of IMF programme, as evidenced by the 4% GDP growth, is a testament to Pakistan's growth potential and good investment opportunities, the magazine said.

It said when countries like United States and India have had difficulties in dealing with the coronavirus pandemic. Pakistan has succeeded in reviving its economy, which is expected to grow at a rate of about 4%, exceeding initial estimates in 2021.

The State Bank of Pakistan (SBP) initially forecast a 3% increase in the GDP, while the International Monetary Fund (IMF) and the World Bank forecast an increase of 1.5% and 1.3%, respectively.
Pakistan succeeded in reviving economy despite Covid pandemic: Forbes | The Express Tribune
 
Top