کچھ سیب اور مالٹے کا تقابل لگ رہا ہے کہ مشرق کی آئیڈیل صورتحال کو مغربی معاشرے کے بدترین حصوں سے compare کیا جا رہا ہے۔ یہ تو محض دل کو خوش کرنے کے لئے لکھا لگتا ہے۔
دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے۔ مشرق کی آئیڈیل صورت حال۔ مفلسی۔ تنگ نظری ۔ توہمات۔ جھوٹ، تعلیم سے دوری، جہیز کے باعث شادیاں نہ ہونا، کتابوں سے نفرت۔ ٹیکنالوجی کا غلط استعمال۔ نفرت۔ مذہب کی بنیاد پر بات بات پر کفر کے فتوے ، ہر بات پر عقل کے بجائے جذباتیت کے بدترین مظاہرے (جیسے شاہ رخ کے حوالے سے ہندو بنیے کی سازش پر اچھل جانا) ۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔
مغرب سے بھائی ہم کو فحاشی نہیں لینا۔ مگر ہم ان سے فراخدلی لے سکتے ہیں۔ وہاں جانور کی بھی جان کی اہمیت ہے۔ ہم تو اپنی گاڑی کو جلد سے جلد منزل تک پہنچانے کے لیے دوسرے کے گھر کا چراغ گل کر دیتے ہیں ۔ ہم تو ہارن دینے کے عادی ہیں۔ چاہے اس شور میں کسی کی آہ و فغاں دب جائے۔ چاہے کسی کی فریاد نہ سنی جائے۔
مغرب والے سارے کے سارے تاریکی میں رہتےہیں ۔ مگر پھر بھی آپ سے آگے ہیں۔ حیرت نہیں ہوتی آپ کو؟
بیماریوں کا علاج وہ دریافت کرتے ہیں۔ مشینیں وہ بناتے ہیں۔ دوا وہ بناتے ہیں۔ ٹیلی فون ان کا ہے۔ موبائل پر کمپیوٹر پر ان کی مہر ہے۔ آپ صرف ان سے فائدہ اٹھاتےہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مغرب نے تو اپنی تاریکی میں اتنے کارنامے انجام دے دیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ اروشنی میں کیا کر رہے ہیں؟
مذہبی چھوٹے چھوٹے مسائل پر جان لے رہے ہیں۔ جھوٹاور مکروفریب کا بازار گرم ہے۔ علم سے دور ہیں۔ کتاب سے دور ہیں۔ کافر کی لکھی ہوئی کتاب پڑھنا برا ہے۔(صرف یہ دیکھنے کے لیے کہ وہ کم بخت کہتا کیا ہے۔ اس پر ایمان تو نہیں لانا ہے بھائی)۔۔۔۔۔۔لیکن کافروں کی ایجادات استعمال کرنا اچھا ہے۔ اس لیے کہ اس میں فائدہ ہے۔
میں نے عرض کی تھی بات مغرب کی نہیں کسی کی بھی ہو اگر اچھائی ہے تو اسے اپنائیں ۔ مغرب کیا کرتا ہے بھائی؟؟؟؟؟؟؟؟؟
وہاں باپ بیٹی کو نچواتا ہے؟ بھائی بہن سے جسم فروشی کرواتا ہے؟ وہاں باپ کو گالیاں دی جاتی ہین؟
کیا یہ سب آپ کے معاشرے میں نہیں ہے؟