مغربی ملکوں کی درخواست پر سعودی عرب نے وہابیت کو فروغ دیا تھا:شہزادہ محمد بن سلمان

شاہد شاہ

محفلین
مغربی ملکوں کی درخواست پر سعودی عرب نے وہابیت کو فروغ دیا تھا:شہزادہ محمد بن سلمان
Saudi-crown-prince-782x400.jpg


AFP :فوٹو
واشنگٹن: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سرد جنگ کے دوران سوویت یونین (روس) کا مقابلہ کرنے کے لیے مغربی ملکوں کی سعوی عرب سے مدد کی د رخواست کے نتیجہ میں سعودی مالی امداد سے وہابیت کو فروغ دینے کے لیے اس کی عالمی پیمانے پر تبلیغ شروع ہوئی۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے مغربی حلیف ممالک نے سدر جنگ کئے دوران مملکت کو تلقین کی کہ مسلم ممالک میں سوویت یونین کے تسلط اور مداخلت کو روکنے کے لیے بیرون ملک مساجد و مدارس کو کثیر چندہ دینا شروع کیا جائے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ یکےبعد دیگرے بر سر اقتدار آنے والی سعودی حکومتیں اس مساعی کی راہ سے بھٹکتی رہیں اور ہمیں اسے واپس پٹری پر لانا پڑا۔
ولی عہد شہزادہ بن سلمان نے یہ بھی کہا کہ اب جو بھی چندہ ان مساجد و مدارس کو دیا جاتا ہے وہ حکومت نہیں بلکہ ”ادارے اور انجمنیں “ دیتی ہیں۔
دریں اثنا بن سلمان نے اس الزام کی تردید کی کہ اکتوبر میں ریاض میں انکی ڈونالڈ ٹمپ کے داماد کوشنیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے مبینہ بدعنوانی کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن کے لیے کوشنر سے اجازت چاہی تھییا انہیں ایسا کرنے کو کہاگیا تھا ۔
کہا جاتا ہے کہ بدعنوانی کے حوالے سے کی گئی کاروائی میں شاہی خاندان میں وسیع پیمانے پر گرفتاریاں کی گئی تھیں۔لیکن بن سلمان نے کہا کہ یہ گرفتاریاں داخلی معاملہ تھا جس پر کئی برسوں سے کارروائی چل رہی تھی ۔
مغربی ملکوں کی درخواست پر سعودی عرب نے وہابیت کو فروغ دیا تھا:شہزادہ محمد بن سلمان - Urdu Tahzeeb
 

فرقان احمد

محفلین
امریکا اور مغربی قوتیں تو وہی کریں گی جو کہ اُن کے مفاد میں ہو گا۔ سعودی شہزادے نے صرف یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ سارا الزام ہم پر نہ دھرا جائے؛ وہابی ازم کے فروغ میں آپ کا بھی حصہ ہے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اس انٹرویو میں یہ بھی وضاحت نہیں کی کہ وہابی ازم کا فروغ ان کی نظر میں درست حکمت عملی تھی یا غلط۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے پالیسی میں جوہری نوعیت کی تبدیلیاں کی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ امریکا کے زیراثر سیاسی قیادتیں اپنے اقدامات اور رویوں کے باعث ان نئی پالیسیوں سے مطابقت پیدا کرنے کی روش پر گامزن ہیں تاکہ ان کے اقتدار کو کسی قسم کا کوئی خطرہ محسوس نہ ہو۔
 

شاہد شاہ

محفلین
کیا آپ کو اس بات کا افسوس ہے کہ وہابیت کی بجائے قادیانیت کو فروغ کیوں نہیں دیا گیا حالانکہ قادیانیت ، مغربی ملکوں کو زیادہ پسند ہے؟
نہیں تکلیف اس بات پر ہے کہ آخر کب تک مسلم ممالک مغرب کے احکامات پر چل کر اپنے پاؤں پر کلہاڑے مارتے رہیں گے۔ غریب اور کمزور ممالک کی تو دباؤ میں آجانے کی سمجھ آتی ہی البتہ سعودیہ جیسے تیل سے مالا مال ملک کی مغربی احکامات پر چلنا اور پھر اسکو تسلیم بھی کر لینا کیا پیغام دے رہا ہے؟ مسلم ممالک کی اپنی عزت نفس کہاں ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
ویسے شاہزادے صا حب کی وہابیت سے کیا مراد ہے ؟
وہابیت یا صحیح الفاظ میں جدید سعودی وہابیت کو شدید عملی اور جہادی انتہا پسندی کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ جب کہ برصغیر کے عام وہابی جو اپنے آپ کو 'اہلحدیث' کہلوانا زیادہ پسند کرتے ہیں، اس طرح کے نظریات کے شاید ویسے عامل نہیں ہیں۔
 
آخری تدوین:

شاہد شاہ

محفلین
ویسے شاہزادے صا حب کی وہابیت سے کیا مراد ہے ؟
اوپر زیک کے فراہم کردہ اصل حوالے سے:
Asked about the Saudi-funded spread of Wahhabism, the austere faith that is dominant in the kingdom and that some have accused of being a source of global terrorism, Mohammed said that investments in mosques and madrassas overseas were rooted in the Cold War, when allies asked Saudi Arabia to use its resources to prevent inroads in Muslim countries by the Soviet Union.
Successive Saudi governments lost track of the effort, he said, and now “we have to get it all back.” Funding now comes largely from Saudi-based “foundations,” he said, rather than
from the government.​
آپ اگر سعودیہ میں مقیم ہیں تو یہ بھی جانتے ہوں گے کہ مقامی لوگ اپنے آپ کو وہابی کہلانے پسند نہیں کرتے
 

شاہد شاہ

محفلین
وہابیت یا صحیح الفاظ میں جدید سعودی وہابیت کو شدید عملی اور جہادی انتہا پسندی کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ جب کہ برصغیر کے عام وہابی جو اپنے آپ کو 'اہلحدیث' کہلوانا زیادہ پسند کرتے ہیں، اس طرح کے نظریات کے شاید ویسے عامل نہیں ہیں۔
سلسلہ وہابیت کا آغاز سعودی علاقہ نجد سے ہوا تھا۔ اسکا برصغیر کی مقامی تحریک اہل حدیث سے کیا تعلق ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
سلسلہ وہابیت کا آغاز سعودی علاقہ نجد سے ہوا تھا۔ اسکا برصغیر کی مقامی تحریک اہل حدیث سے کیا تعلق ہے؟
حد ہو گئی "شاہ" صاحب، اس طرح تو اسلام کا آغاز بھی سعودیہ سے ہوا تھا اس کا برصغیر سے کیا تعلق بھی آپ کہہ سکتے ہیں! بات منبع کی نہیں فالورز کی ہو رہی ہے!
 

شاہد شاہ

محفلین
حد ہو گئی "شاہ" صاحب، اس طرح تو اسلام کا آغاز بھی سعودیہ سے ہوا تھا اس کا برصغیر سے کیا تعلق بھی آپ کہہ سکتے ہیں! بات منبع کی نہیں فالورز کی ہو رہی ہے!
اسلام برصغیر میں کیسے پھیلا وہ معلوم ہے، البتہ وہابیت جو کہ قدرے جدید تحریک ہے وہ برصغیر کب اور کیسے آئی اس سے متعلق استفسار تھا۔ نیز یہ کہ اگر برصغیر کے اہل حدیث اصل میں وہابی ہی ہیں تو اس سے مزید کنفیوزن ہو گئی ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
اسلام برصغیر میں کیسے پھیلا وہ معلوم ہے، البتہ وہابیت جو کہ قدرے جدید تحریک ہے وہ برصغیر کب اور کیسے آئی اس سے متعلق استفسار تھا۔ نیز یہ کہ اگر برصغیر کے اہل حدیث اصل میں وہابی ہی ہیں تو اس سے مزید کنفیوزن ہو گئی ہے
اس پر ایک عمدہ کتاب مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی کی "تاریخِ اہلحدیث" ہے، اگر کہیں سے مل جائے تو مطالعہ سود مند ثابت ہو سکتا ہے!
 
اسلام برصغیر میں کیسے پھیلا وہ معلوم ہے، البتہ وہابیت جو کہ قدرے جدید تحریک ہے وہ برصغیر کب اور کیسے آئی اس سے متعلق استفسار تھا۔ نیز یہ کہ اگر برصغیر کے اہل حدیث اصل میں وہابی ہی ہیں تو اس سے مزید کنفیوزن ہو گئی ہے
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ آپ عارف کریم ہیں جبکہ آپ کہتے ہیں کہ نہیں۔ اسی طرح بعض لوگ انہیں وہابی کہتے ہیں اور وہ وہابی کہلانا بالکل پسند نہیں کرتے۔
اب تو سمجھ آہی گئی ہوگی:D
 

محمد وارث

لائبریرین
اسلام برصغیر میں کیسے پھیلا وہ معلوم ہے، البتہ وہابیت جو کہ قدرے جدید تحریک ہے وہ برصغیر کب اور کیسے آئی اس سے متعلق استفسار تھا۔ نیز یہ کہ اگر برصغیر کے اہل حدیث اصل میں وہابی ہی ہیں تو اس سے مزید کنفیوزن ہو گئی ہے
نیچے دیا گیا اقتباس وکی پیڈیا کے مضمون میں سے ہے، اختلافی ہے مگر حوالوں کے ساتھ درج ہے وہاں:

موجودہ زمانے میں غیر مقلد کہلانے والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے انگریزوں سے وفاداری کے نتیجہ میں اپنا نام وہابی(عبد الوہاب کے پیروکار) سے تبدیل کروا کر اہل حدیث رکھوا لیا اس سلسلہ میں محمد حسین بٹالوی نے جنگ آزادی (1857ء) کے موقع پرایک کتاب الاقتصاد فی المسائل الجہاد لکھی جس میں انگریزوں سے وفاداری کا اظہار کرتے ہوئے جہاد کی ممانعت ثابت کی [3] اور پھر اس کے صلہ میں اپنا نام وہابی سے اہل حدیث رکھوایا ایوب قادری لکھتے ہیں انہوں (محمد حسین بٹالوی) نے ارکان جماعت اہل حدیث کی ایک دستخطی درخواست لیفٹیننٹ گورنر پنجاب کے ذریعے سے وائسرائے ہند کے نام روانہ کردی اس درخواست پر سر فہرست شمس العلما ءمیاں نذیر حسین کے دستخط تھے ۔گورنر پنجاب نے وہ درخواست اپنی تائیدی تحریر کے ساتھ گورنمنٹ آف انڈیا کو بھیج دی۔ وہاں سے حسب ضابطہ منظوری آگئی کہ آئندہ وہابی کی بجائے اہل حدیث کا لفظ استعمال کیا جائے[4]
 
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ آپ عارف کریم ہیں جبکہ آپ کہتے ہیں کہ نہیں۔ اسی طرح بعض لوگ انہیں وہابی کہتے ہیں اور وہ وہابی کہلانا بالکل پسند نہیں کرتے۔
اب تو سمجھ آہی گئی ہوگی:D
واہ ! کیا ہی ٹھیک سے سمجھایا ہے ۔سبحان اللہ جی سبحان اللہ ۔:)
 

شاہد شاہ

محفلین
اسی طرح بعض لوگ انہیں وہابی کہتے ہیں اور وہ وہابی کہلانا بالکل پسند نہیں کرتے۔
یہ تو مجھے قادیانیوں والا چکر ہی لگتا ہے۔ وہ بھی اپنے آپکو احمدی کہتے ہیں بیشک پوری دنیا جو چاہے کہے۔ اوپر محمد وارث کے حوالے سے معلوم ہوا کہ حسین بٹالوی اصل میں وہابی تھا مگر پھر رد جہاد اور انگریز وفاداری کے صلے میں اپنا سلسلہ اہل حدیث درج کروانے میں کامیاب ہوگیا۔ اس قسم کے الزامات بٹالوی کے دشمن مرزا قادیانی پر بھی لگتے رہے ہیں کہ وہ انگریز نواز تھا۔ یعنی دال میں کچھ کالا نہیں بلکہ پوری دال ہی کالی ہے
 
آخری تدوین:

شاہد شاہ

محفلین
Top