پیپلز پارٹی کے اور ن لیگ کے ارکان کو منتخب وزیراعظم نے وزیر مقرر کیا تھا۔ مشرف ایک غاصب صدر تھا ۔ حلف آئین سے تھا مشرف سے نہیں۔ مشرف کا حلف لینا ایک رسمی کاروائی تھی مشرف کو زلیل کرنے کے لئے سیاہ پٹی باندھی گئی تھی۔ اگر مشرف میں غیرت ہوتی تو حلف اٹھانے کی رسمی کاروائی میں شرکت کرنے سے انکار کردیتا۔ بلکہ اسکو تو اسی وقت استعفی دے دینا چاہئیے تھا جب اس کی پارٹی (ق لیگ) کو عوام نے الیکشن میں مسترد کر دیا تھا۔