محمد یعقوب آسی
محفلین
’’وے بچہ رہ نہ سکدی‘‘ ۔۔۔۔ یہ ضرب المثل ہے۔ترجمہ پلیز!!!
کوئی شخص ایسا کام کرے یا بات کرے کہ اُس کی شخصیت عادت مزاج کی نمائندہ ہو۔
اس میں تحسین اور تنقیص کی قید نہیں۔
اس ضرب المثل کے پیچھے ایک بڑی اماں کی طویل کہانی ہے۔ کہیں سے تلاش کرتا ہوں ۔
لفظی ترجمہ: ’’میں یوں کئے (یا کہے) بغیر نہیں رہ سکتی، میرے بچے!‘‘