نُخبٰی عرفان
محفلین
السّلامُ علیکم!
میرا نام نُخبٰی عرفان ہے، میرا تعلق سوہنی کے شہر گُجرات سے ہے، تعلیمی قابلیت ایم اے (اردو) بی ایڈ ہے۔
لڑکپن سے ہی مجھے کہانیاں سُننے اور پڑھنے کا شوق تھا،جوانی کی دہلیز پہ قدم رکھتے ہی ناولز اور شاعری پڑھنے کا شوق بھی پیدا ہو گیا ،
رنگ،خوشبو،ہوا،بادل،پھول اور تتلیاں میرے شاعرانہ مزاج کی تسکین کا ذریعہ ہیں۔
دورانِ تعلیم جہاں غالبٓ،میرٓ،آتش،سودآ کے ساتھ ساتھ فیضٓ، مُنیرٓ،اقبالٓ،احسان دانشٓ، اور امجد اسلام امجدٓ سے تعارف ہوا۔
وہیں مرزا ہادی رسوا،مُنشی پریم چند،منٹو،سجاد حیدر یلدرم،قراتُ العین حیدر، قدرت اللّٰہ شہاب، مستنصر حُسین تارڑ،ڈپٹی نذیر احمد،مولانا عبدالحلیم شرر اور اشفاق احمد کو اپنے اردگرد چلتے پھرتے پایا۔
مجھے اردو شاعری اور نثر نگاری کے ساتھ ساتھ صوفیانہ کلام (شاعری) بھی پسند ہے۔
امیر خُسرو میرے پسندیدہ صوفی شاعر ہیں۔
میرا نام نُخبٰی عرفان ہے، میرا تعلق سوہنی کے شہر گُجرات سے ہے، تعلیمی قابلیت ایم اے (اردو) بی ایڈ ہے۔
لڑکپن سے ہی مجھے کہانیاں سُننے اور پڑھنے کا شوق تھا،جوانی کی دہلیز پہ قدم رکھتے ہی ناولز اور شاعری پڑھنے کا شوق بھی پیدا ہو گیا ،
رنگ،خوشبو،ہوا،بادل،پھول اور تتلیاں میرے شاعرانہ مزاج کی تسکین کا ذریعہ ہیں۔
دورانِ تعلیم جہاں غالبٓ،میرٓ،آتش،سودآ کے ساتھ ساتھ فیضٓ، مُنیرٓ،اقبالٓ،احسان دانشٓ، اور امجد اسلام امجدٓ سے تعارف ہوا۔
وہیں مرزا ہادی رسوا،مُنشی پریم چند،منٹو،سجاد حیدر یلدرم،قراتُ العین حیدر، قدرت اللّٰہ شہاب، مستنصر حُسین تارڑ،ڈپٹی نذیر احمد،مولانا عبدالحلیم شرر اور اشفاق احمد کو اپنے اردگرد چلتے پھرتے پایا۔
مجھے اردو شاعری اور نثر نگاری کے ساتھ ساتھ صوفیانہ کلام (شاعری) بھی پسند ہے۔
امیر خُسرو میرے پسندیدہ صوفی شاعر ہیں۔