فکر نہ کریں۔ جلد ہی قاصدوں کا زمانہ بھی پلٹ کر آئے گا۔ پتھر سے چٹھیاں باندھ کر چھتوں پر اچھالی جائیں گی۔ حکومت چاہتی ہے کہ عاشقوں کی ہر گلی سے درگت بنے۔واٹس ایپ بھی بند اب جانو مانو ایس ایم ایس پر بات کریں گے
پاکستانی قوم کو کپتان کی کپتانی مبارک ہو!
میرا خیال ہے نماز جمعہ کےلئےکوئی خاص وجہ
غالبا جمعہ کی نماز کے بعد ہونے والے متوقع احتجاج سے بچ بچاؤ کیلئے بین کیا گیا ہےملک دشمن عناصر بھی 3 بجے تک انتظار کر لیں گے۔یا
سوشل میڈیا نہیں سمجھا جارہا محفل کواردو محفل کب بند کر رہے ہیں؟
یا ڈان اخبار پڑھیں جس نے بغض عمران میں تحریک لبیک کو اپنا نیا ابو بنا لیا ہےاب اگلے مرحلے میں ٹی وی چینلز پر پابندی لگائی جائے گی۔ خبروں کے لیے تحریکِ انصاف کی میڈیا ٹیم سے رابطہ کریں یا اے آر وائی ٹی وی دیکھیں۔
جی نہیں! ڈان نے ابو نہیں بنایا ہے بلکہ کپتان نے ماں جایا بھائی مان لیا ہے۔ پہلے ابو کی ڈانٹ کا تصور ہی کپتان کے لیے ٹی ایل پی کے ساتھ تعاون پر آمادہ کردیتا تھا۔ اب جب کی ابو نے بڑے بھائی کو عاق کردیا ہے، کپتان نے بھی اس کے خلاف اپنے دل کا بغض نکالا ہے۔یا ڈان اخبار پڑھیں جس نے بغض عمران میں تحریک لبیک کو اپنا نیا ابو بنا لیا ہے
اسی لئے ڈان اخبار کو ایک شدت پسند مذہبی جماعت جو ہر سال کوئی نہ کوئی مذہبی ایشو بنا کر قومی شاہراہیں بلاک کر دیتی ہے پر لگنے والی پابندی پر اعتراض ہےڈان ایک لبرل اخبار ہے ان تمام شدت پسندانہ نظریات کا مخالف ہے جو تحریک لبیک کا اصل ہیں۔
ڈان نے خان کو آئینہ دکھایا ہے۔ یوں کیجیے، اب بھی اسے پڑھ کر کسی ایک جملے سے اختلاف کرنے کی کوشش کرکے دیکھ لیجیے۔
ڈان سب کو آئینہ دکھاتا ہے سوائے اپنے آپ کے۔ ڈان کے مطابق تحریک لبیک نے جو ۲۰۱۷ میں پہلا دھرنا دیا اور اس کے نتیجہ میں جو اس وقت کی حکومت، تحریک لبیک اور فوج کے درمیان معاہدہ ہوا اس کا قصوروار فوج ہے۔ لیکن جب موجودہ حکومت نے اسی تحریک لبیک سے معاہدہ کیا تو اس کا قصوروار فوج نہیں بلکہ حکومت تھی۔ ایسے کیسے؟ فوج اور تحریک لبیک کیساتھ ملکر معاہدے کرنے کی روایت جس حکومت نے ڈالی اسے کلین چٹ دے دی۔ اور جس حکومت نے اس مسلسل فسادی جماعت کو بین کیا وہ جمہوریت کی دشمن بن گئی۔ڈان یہ بات بھی درست لکھتا ہے کہ اپنے شدت پسندانہ نظریات کے باوجود تحریک لبیک ایک سیاسی پارٹی ہے جس نے پچھلے الیکشن میں لاکھوں ووٹ لیے ہیں۔ کسی سیاسی پارٹی کو اس بنا پر سٹیٹ مخالف قرار دینا کہ جلسے جلوس میں اس کے کارکنوں نے توڑ پھوڑ کی ہے کپتان کے گلے پڑ سکتا ہے۔ ماضی میں ان کی اپنی پارٹی کا یہی وطیرہ رہا ہے۔
اصل میں وہ لوگ ذمہ دار ہیں جنھوں نے ایک شدت پسند پارٹی کے ساتھ معاہدہ کروایا تھا اور ریاست کو دبنے پر آمادہ کیا تھا۔ ان لوگوں کو سامنے لائیے۔ کیا کپتان خود ان لوگوں میں شامل تھے؟
اردو محفل کب بند کر رہے ہیں؟
مضمون کا لنک عنایت فرمائیے۔
تحریک لبیک یہ شرطیں اپنے معاہدے میں لکھ دیتی تو کپتان ان پر بخوشی دستخط کردیتے۔ سوشل میڈیا کو بند کرنا کون سا مشکل کام ہے، لیجیے بند کردیا!کوشش کریں کہ جلد پورا انٹرنیٹ بین کر دیں۔ تمام کفار اور غیر مکمل مسلم ممالک سے سفارتی تعلقات ختم کر دیں۔ قرضہ لینا اور واپس کرنا چھوڑ دیں۔ یہی پاکستان کے لئے سب سے بہتر راہ ہے۔
کس ٹرول سے بحث کر رہے ہیں جسے ناروے جیسے لبرل ملک میں رہ کر بھی لبرلزم کا کوئی علم نہ ہو سکابھائی جان! لگتا ہے آپ نے اس اداریئے کا ایک لفظ بھی نہیں پڑھا ہے۔ ڈان ایک لبرل اخبار ہے ان تمام شدت پسندانہ نظریات کا مخالف ہے جو تحریک لبیک کا اصل ہیں۔ ڈان نے خان کو آئینہ دکھایا ہے۔ یوں کیجیے، اب بھی اسے پڑھ کر کسی ایک جملے سے اختلاف کرنے کی کوشش کرکے دیکھ لیجیے۔ دانتوں پسینہ آسکتا ہے!
یہ قدرے متوازن آرٹکل ہے۔ اس میں موجودہ حکومت کیساتھ ساتھ ماضی کی ان حکومتوں کو بھی ایکسپوز کیا گیا ہے جن کی وجہ سے تحریک لبیک وجود میں آئیعاصم سجاد کا مندرجہ ذیل مضمون بھی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔
Dawn-ePaper | Apr 16, 2021 | Beyond the ban
کاش ایسا ہو جائے۔ اے کاشقرضہ لینا اور واپس کرنا چھوڑ دیں۔
میرے پر امن شہر میں کچھ دن قبل ایک اینٹی اسلام تنظیم (جو قرآن پاک کی بے حرمتی کی وجہ سے مشہور ہے) نے ریلی نکالی۔ ریلی کے دوران ان پر بائیں بازو کی ایک لبرل تنظیم اور اسلام پسندوں نے حملہ کر دیا۔ جب پولیس نے تصادم کو روکنا چاہا تو ان پر بھی شدید پتھراؤ کیا گیا۔کس ٹرول سے بحث کر رہے ہیں جسے ناروے جیسے لبرل ملک میں رہ کر بھی لبرلزم کا کوئی علم نہ ہو سکا
اگر کالعدم تحریک لبیک والے جمعہ کی نماز کے بعد سوشل میڈیا کی مدد سے دوبارہ متحرک ہو کر سڑکوں پر آجاتے تو لبرلز کہتے کہ حکومت و ریاست شہریوں کو امن و امان دینے میں ناکام ہو گئی۔ تحریک لبیک کا طاقتورسوشل میڈیا ونگ متحرک ہونے سے روکنے کیلئے کچھ گھنٹے سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی گئی۔ لبرلز کے مطابق حکومت نے یہ بھی غلط کیا۔ کسی حال میں خوش نہیںتحریک لبیک یہ شرطیں اپنے معاہدے میں لکھ دیتی تو کپتان ان پر بخوشی دستخط کردیتے۔ سوشل میڈیا کو بند کرنا کون سا مشکل کام ہے، لیجیے بند کردیا!