اشتیاق علی
لائبریرین
آج یہ خبر ایکسپریس نیوز کی ویب سائٹ سے پڑھی ہے دل کیا کہ شئیر کر دوں
ٕ
اتنی مہنگی بجلی ہے، آٹھ روپے کا یونٹ۔ اور کمرشل یونٹ اس سے بھی مہنگا، کوئی 15 یا 16 روپے کا۔ اور آج میں نیوز سن رہا تھا کہ بجلی تین مرحلوں میں 40 فیصد اور مہنگی کی جائے گی۔ اس سے حکومت کو 12 ارب روپے کا ریوینیو حاصل ہو گا۔ مجھے اتنا غصہ چڑھا، میں نے چند ناقبل اشاعت اور اخلاق سے گری ہوئی موٹی موٹی گالیاں حکومت کی شان میں باآواز بلند بیان کی۔کیوں کہ عوام پہلے ہی مرنے والی ہوئی ہے، بارہ بارہ، چودہ چودہ گھنٹے بجلی آتی نہیں، عام سے چھوٹی فیملی کے گھر میں چھ ہزار سے دس ہزار بل بھیج دیتے ہیں بجلی چاہے بھیجے ناں۔ اور اب مزید بجلی مہنگی کر اپنا ہی سوچ رہے ہیں کہ حکومت کو فائدہ ہو گا۔ او کسی ---------- ، کبھی عوام کا بھی تو فائدہ سوچو۔ قرضے عوام سے پوچھے بنا لئیے جانے ہیں، اور پھر عوام پر نئے نئے ٹیکس لگا کر عوام کی -------------- آآآآآآآآآآ ۔۔۔۔۔ آئی جسٹ ہیٹ سسٹمز ان پاکستان۔روٹی کپڑا اور مکان کمیونزم یا سوشولزم میں ہوتا ہے، ہمارے ملک میں کیپٹلزم یا جاگیردارانہ نظام ہے یار!
ایسی بھی بات نہیں۔ پاکستانی ذہین ترین قوم ہے۔ یہ سب کچھ کر سکتی ہے اور دوسروں سے بہتر کر سکتی ہے۔ ہر وقت پاکستان کی تضحیک نا کرتے رہا کرو۔ پاکستان کے کچھ ناہنجار بڑوں نے پاکستان کا نام خراب کر دیا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وقت ایک سا ہی رہے گا۔جو کوئی بھی بنائے، ہوگی کسی دوسری فلم کی کاپی ہی!