ممبئی میں مختلف مقامات پر فائرنگ، ہلاکتیں

جنوبی ممبئی کے چار علاقوں میں بدھ کی رات اچانک حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کوئی دہشت گردانہ حملہ بھی ہو سکتا ہے۔پورے علاقہ کو پولیس نے گھیر لیا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ پندرہ زخمی ہیں۔ بعض اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد دس ہے۔

ممبئی میں یورپی پارلیمان کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے سامنے ایک مسلح شخص کو فائرنگ کرتے ہو لوگوں کو زمین پر گرتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے عملے نے ہوٹل کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔

جنوبی ممبئی میں چھتر پتی شیواجی ٹرمنس ( وی ٹی ) سٹیشن پر دو مسلح افراد نے فائرنگ شروع کی جس میں تقریبا نو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔تمام ٹرین سروسیز بند کر دی گئی ہے۔

ممبئی کے سیون سٹار ہوٹل تاج محل کے عقبی حصے اور قلابہ مارکیٹ کے لیوپولڈ ہوٹل کے باہر سے بھی فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔

ممبئی میں پولیس کمشنر دفتر کے پاس واقع کاما ہسپتال کے پاس سے بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

نریمان پوائنٹ پر واقع اوبیرائے ہوٹل کے اندر سے بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ پولیس کنٹرول روم کے مطابق ابھی بھی ہوٹل کے اندر لوگ چھپے ہوئے ہیں جو پولیس اور سکیورٹی عملہ پر فائرنگ کر رہے ہیں۔

عینی شاہد کے مطابق ہوٹل کا ایک حصہ گر چکا ہے جس سے شبہہ کیا جارہا ہے کہ وہاں بم دھماکہ ہوا ہوگا۔

اعلی پولیس افسران جائے واردات پر پہنچ چکے ہیں۔ممبئی کے شمالی علاقے ولے پارلے میں بھی گرینیڈ حملہ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

http://www.bbc.co.uk/urdu/india/story/2008/11/081126_mumbai_shooting_rza.shtml

نیز ابھی جیو نے رپورٹ دی ہے کہ تقریبا 80 افراد ہلاک ہو چکے ہیں
 
بہت ہی سنگین واقعہ ہے۔ کمانڈوز اور ’’دہشت گردوں‘‘ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
20081126194044india_shooting203.jpg

11-27-2008_49162_1.gif
 

شمشاد

لائبریرین
80 افراد ہلاک ہوئے ہیں تو پھر تو بڑے پیمانے پر منظم قسم کی کاروائی ہوئی ہے۔
 

زینب

محفلین
کامران اکمل بھی تاج میں ہی ٹھہرا ہوا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔دکن مجاہدین نامی انڈین تنظیم نے زمہ داری قبول کر لی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

زین

لائبریرین
بھارت کے شہر ممبئی میں گینگ وار کے دوران کم ازکم اسی افراد ہلاک اور دوسو پچاس زخمی ہوگئے ہیں ۔بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک اسی افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ پولیس نے دو دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔

ایک بھارتی صحافی نے بتایاہے کہ سینٹ جونز اسپتال میں 58اور کیوی ہسپتال میں سات افراد کی لاشیں پہنچائی گئیںہیں۔ممبئی کے ایڈیشنل پولیس کمشنر اشوک کامٹے بھی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے ہشت گردوں نے شہر پر حملہ کردیاہے۔ واقعات کے بعد بھارت میں سیکورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ ممبئی کے چار مختلف علاقوں سی ایس ریلوے اسٹیشن، اوبرائے ہوٹل، تاج ہوٹل اور کیفے لیپرڈ میں دو گرپوںمیں فائرنگ کے بعد لڑائی شدت اختیار کرگئی۔ شہر کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔

فائرنگ اور دستی بم حملے کا پہلا واقعہ ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا جبکہ اس کے بعد ہوٹل اوبرائے میں دس مسلح افراد نے شدید فائرنگ شروع کردی۔ پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں کا ایک گروپ اندھادھند فائرنگ کرتا ہوٹل میں داخل ہوا اور اندر موجود افراد کو یرغمال بنالیا۔ ان کے پاس مشین گنوں اور دستی بموں سمیت جدید خودکار ہتھیار اور گولہ بارود موجود ہے۔

پولیس کا اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ اوبرائے ہوٹل میں پہنچ گیا اور ان کی طرف سے ہوٹل میں پھنسے لوگوںکو نکالا جارہا ہے۔ جبکہ ہوٹل میں ابھی دو دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔تاج ہوٹل میں زور دار دھماکے کے بعد شدید آگ بھڑک اٹھی ہے جبکہ پولیس کمانڈو ز ہوٹل میں چھپے دہشت گردوں سے مقابلے کےلئے آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
بحوالہ۔ عالمی اخبار




یہ کئی گھنٹے پہلے موصول ہونے والی خبر

ممبئی وارگینگ کے واقعہ میں 26 افراد ہلاک 30 زخمی
فائیوسٹار ہوٹل میں آپریشن شروع ٹرینیں روک دی گئیں
ممبئی……ممبئی میں گینگ وارکے نتیجے میں 26 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے ہیں۔ ممبئی جانے والی تمام ٹرینیں روک دی گئی ہیں۔ مسلح افراد نے لوگوں کو یرغمال بنالیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے چار مختلف علاقوں سی ایس ریلوے اسٹیشن، اوبرائے ہوٹل، تاج ہوٹل اور کیفے لیپرڈ میں دو گرپوںمیں فائرنگ کے بعد لڑائی شدت اختیار کرگئی۔ جس کے دوران پانچ دھماکے میں کئے گئے۔ہوٹل اوبرائے میں دہشت گردوں نے اندر موجود افراد کو یرغمال بنالیا۔ فائرنگ اور دستی بم حملے کا پہلا واقعہ ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا جبکہ اس کے بعد ہوٹل اوبرائے میں دس مسلح افراد نے شدید فائرنگ شروع کردی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کوئی دہشت گردانہ حملہ بھی ہو سکتا ہے۔پورے علاقہ کو پولیس نے گھیر لیا ہے۔ ممبئی میں یورپی پارلیمان کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے سامنے ایک مسلح شخص کو فائرنگ کرتے ہو لوگوں کو زمین پر گرتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے عملے نے ہوٹل کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ جنوبی ممبئی میں چھتر پتی شیواجی ٹرمنس ( وی ٹی ) سٹیشن پر دو مسلح افراد نے فائرنگ شروع کی جس میں تقریبا نو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔تمام ٹرین سروسیز بند کر دی گئی ہے۔ ممبئی میں پولیس کمشنر دفتر کے پاس واقع کاما ہسپتال کے پاس سے بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔نریمان پوائنٹ پر واقع اوبیرائے ہوٹل کے اندر سے بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ پولیس کنٹرول روم کے مطابق ابھی بھی ہوٹل کے اندر لوگ چھپے ہوئے ہیں جو پولیس اور سکیورٹی عملہ پر فائرنگ کر رہے ہیں۔ عینی شاہد کے مطابق ہوٹل کا ایک حصہ گر چکا ہے جس سے شبہہ کیا جارہا ہے کہ وہاں بم دھماکہ ہوا ہوگا۔اعلی پولیس افسران جائے واردات پر پہنچ چکے ہیں۔ممبئی کے شمالی علاقے ولے پارلے میں بھی گرینیڈ حملہ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ تو لگتا ہے خاصا منظم قسم کا حملہ ہے۔ افسوس بہت سارے بے گناہ مارے گئے اور بہت سارے زخمی ہو گئے۔
 

زین

لائبریرین
بالکل۔ بہت منظم طریقے سے حملہ کیا گیا ہے ۔ مجھے تو بارہ مئی دو ہزار سات یاد آگیا۔
 

arifkarim

معطل
چلیں اب مسلمان ''دہشت گردوں' کیخلاف ایک نئی مہم کے آغاز کیلئے بھاری ثبوت پیش نہیں‌کرنے پڑیں گے!
 

طالوت

محفلین
افسوسناک تو ہے مگر قربان جائیے انڈین میڈیا پر کہ ممبئی پولیس کو کچھ خبر تھی نہ انٹیلیجنس کو اور انھوں نے فوراََ دکن مجاہدین کا نام پیدا کیا اور نعرے لگانے شروع کر دئیے اب اس کا تعلق آئی ایس آئی سے جوڑا جائے گا۔۔۔
وسلام
 
عسکریت پسند سعد اللہ کا بھارتی میڈیا سے رابطہ ہوا تھا۔ اس سے پوچھا گیا کہ آپ کا تعلق کہاں سے ہے تو اس نے کہا، حیدر آباد۔۔۔ دکن۔۔۔ صحافی نے پوچھا، پاکستان کا حیدرآباد؟ :grin: میری معلومات میں کوئی اضافہ کرے کہ کیا پاکستان میں بھی حیدر آباد "دکن" ہے؟ :confused: جواب میں سعد اللہ کہتا ہے، "نہیں میرے پیارے نہیں۔۔۔ حیدر آباد دکن"۔ :grin:
اس سے ان کی تعداد کے بارے میں پوچھا گیا تو پہلے مزے سے کہتا ہے، یہ کیوں بتاؤں بھائی۔۔۔ پھر بعد میں اس نے بتایا کہ سات لوگ ہیں۔۔۔
جب اس سے یہ پوچھا کہ آپ کی مانگ کیا ہے؟ تو کہتا ہے، بھئی ذرا صبر کریں۔۔۔ اور پھر فون پر کھسر پسر کی آواز آتی ہے کہ ہماری مانگ کیا ہے؟؟؟؟ :mrgreen: بے چاروں کو اپنے مطالبات تک کا علم نہیں ہے؟؟؟؟ :eek:

ابو کہہ رہے تھے کہ تعلق حیدرآباد دکن سے بتارہا ہے لیکن اس کا لہجہ پنجابی لگتا ہے۔۔۔ اللہ جانے۔
یہ آڈیو "انڈیا ٹی وی" کے تعاون سے جیو نیوز نے سنائی آج صبح۔
 
قطع نظر اس کے کہ وہ کون ہیں اور کتنے ہیں حقیقت یہ ہے ان کی درندگی کی وجہ سے نہ جانے کتنے بے گناہ لقمہ اجل بنے اور کتنے لاوارث ہوئے ۔ انسان نہیں یہ بھیڑئیے ہیں ۔ نہ انہیں دین سے نہ انسانیت سے کچھ لینا دینا ہے ۔ ایک لمھے کو سوچیئے اگر یہی کچھ پاکستان میں میرے اپنے شہر میں ہوتا تو میرا ردعمل کیا ہوتا ۔ کیا میں بھی مزہ لے لے کر خبریں ہی شئیر کرتا پھرتا یا ان حیوانوں کی مذمت کرتا ۔

قاتلو بس بھی کرو ظلم و ستم کے قصے
سارے انسان سسکتے ہوئے مرجائیں گے
56025959_05a9119ad7.jpg
 

طالوت

محفلین
حضور مذمت تو سبھی کر رہے ہیں ۔۔ اور جو آپ کو مزے لے لے کر خبریں سنانا لگ رہا ہے ، یہ وہ مزے ہیں جو ہندوستانی میڈیا سب کو دے رہا ہے ۔۔۔ اور بھی مزے ملیں گے جب تعلق آئی ایس آئی یا لشکر طیبہ سو جوڑا جائے گا ۔۔ اوپر کیا فون کال پر ذرا آپ بھی غور فرمائیے ۔۔
وسلام
 

زین

لائبریرین
دہشت گردگجرات سے ممبئی آئے تھے ،پولیس حکام
ممبئی: بھارتی پولیس حکام نے دعوی کیا ہے کہ ممبئی میں دہشت گردی میں ملوث عسکریت پسند گجرات سے ممبئی آئے تھے ۔پولیس حکام کے مطابق بارہ دہشت گرد گجرات سے مچھیروں کی مختلف کشتیوں کے ذریعے ساسن بندرگاہ سے ممبئی پہنچے تھے۔ جس کے بعد وہ منتشر ہوکر مختلف راستوں سے اپنے ٹارگٹ تک پہنچے۔پولیس حکا م کے مطابق ان کا پہلا نشانہ لیوپوائٹ کیفے بنا اور مقامی وقت کے مطابق شب نوبجکر پندرہ منٹ پرپانچ دہشت گرد کیفے میں داخل ہوئے اور اندھادھن فائرنگ شروع کردی ۔اس کے بعد نو بیس پر دو دہشت گرد اسکوٹر پر نریمان ہاوس کے قریب آئے اور پیٹرول پمپ پر گرنیڈ پھینکا جس سے اسکا بیرونی حصہ متاثر ہوا۔اس کے بعد دہشت گرد نزدیک یہودیوں کی رہائشی عمارت میں داخل ہوگئے اور وہاں دو افراد کو قتل اور دیگر کو یرغمال بنایا ۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے نوچوبیس پر چتر پتی شیوجی کے اسٹیشن پر موجود دو گن مینز کے اوپر فائرنگ کی۔ اس کارروائی میں دیگر لوگ بھی ان کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔نو بجکر تیس منٹ پر تاج ہوٹل کو آگ لگا کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی گئی جس میں سینکڑوں لوگ زخمی اور ہلاک ہوئے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تاحال تاج ہوٹل میں تقریبا سو افراددہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔
 
صبح ٹی وی پر دکن مجاہدین کی طرف سے جو مطالبات کیے جارہے تھے، وہ کچھ یوں‌تھے کہ حیدر آباد دکن کو مسلمانوں کی آزاد ریاست بنایا جائے، کشمیر سے فوج بلائی جائے اور اسرائیل سے گٹھ جوڑ ختم کیا جائے۔
 

زین

لائبریرین
جناب ۔ میں‌نے تفصیلی خبر پوسٹ‌کردی ہے جس میں ان کے مطالبات اور گفتگو کی تفصیل بھی موجود ہے ۔
 
Top