ممتاز قادری کو پھانسی دے دی گئی

فاتح

لائبریرین
میرا سوال شریعت سے متعلق تھا آپ اسے شہوت پر لے گئے! کچھ اسلامی اقدار ہی کا خیال کر لیں۔
پردہ اسی کے لیے ہے جسے دیکھ کر خوبصورتی کا احساس ہو۔ عمر رسیدہ خواتین کو اکثر علما پردے کی قید سے آزاد قرار دیتے ہیں۔ اور حوریں لاکھوں برس کی ہوتی ہیں بقول داغ دہلوی
جس میں لاکھوں برس کی حوریں ہوں
ایسی جنت کا کیا کرے کوئی​
 
آخری تدوین:
عوام سے پر زور گزارش ہے کہ اشتعال انگیز باتوں اور کاموں سے احتراز کریں اور اپنے ہی بھائیوں کو نقصان پہنچانے سے باز رہیں۔
برادر محترم، کون پسند کرے گا کہ اس کے صرف زبانی بیان پر کسی مقدمے کے بغیر، کسی وارننگ کے بغیر، 28 گولیاں اس پر داغ دی جائیں؟ کیا اسی طرح اپنی مرضی سے کسی پر بھی شاتم رسالت کا الزام لگا کر قتل کردینا درست ہے؟ مرنے والے کو موقع بھی نا دیا جائے کہ وہ صفائی پیش کرے۔

پاکستان کے توہین رسالت کےقانون کے اصل مصنف جناب ایڈوکیٹ اسماعیل قریشی خود اس بات کے قائیل ہیں کہ پاکستان کے قانون کے مسودہ میں ریسرچ کی کمی موجود ہے اور اس قانون میں ترمیم ہونی چاہئے ، وہ خود بھی یہ مانتے ہیں کہ جہاں اسماعیل قریشی صاحب نے امام ابن عابدین کا ریفرنس فراہم کیا وہ مناسب نہیں۔

درج ذیل لنک اس قانون میں پائے جانی والی ریسرچ کی کمی کی واضح نشاندہی کرتا ہے اور اس قانون کے اصل مصنف ایڈوکیٹ اسماعیل قریشی کی یادواشت کی نشاندہی کرتا ہے۔ ۔ یہ اردو اور انگریزی دونوں میں ہے۔ پلیز پڑھیے

http://www.dawn.com/news/1149558/the-untold-story-of-pakistans-blasphemy-law
 
آخری تدوین:

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
حمیرا آپی لوگ آپ سے ڈرتے ہیں صاحبہ۔ ویسے میری نظر میں سلمان تاثیر اور قادری دونوں غلط سو فیصد غلط اور بس غلط۔ بہت ساروں کا ماما بن کر جو ڈرامہ بازی سلمان تاثیر کر رہا تھا وہ بھی غلط تھی اور جو کچھ قادری نے کیا وہ بھی سوفیصد غلط تھا۔ میں مذہبی بحث نہیں کرتا لیکن سلمان تاثیر کو شراب وراب دو تو درکنار روسٹڈ سور کی فرنچ ڈشز کھاتے تو میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ لہذا مجھے نفرت اور گھن آتی تھی اس اوور ایکٹنگ شخص سے
سلمان بھائی، آپ وہاں کیا کر ہے تھے؟
اور یہ کس جگہ کا ذکر ہے؟
 

صائمہ شاہ

محفلین
وولپرٹ اور کئی دوسری تاریخ کی کتب میں ذکر ہے۔ کوئی نئی انہونی بات نہیں کی میں نے۔
ان کا قصور نہیں یہ جستجو کرنے والے ذہن نہیں ہیں ۔ پڑھ لکھ کر بھی وہی باتیں کریں گے جو انہیں سکھائی گئی ہیں ۔ علم جستجو نہیں بلکہ اچھی نوکری اور سٹیٹس کے لیے ایک فارمیلیٹی ہے ۔ اپنی سوچ کو چیلنج نہیں کرتے سوال نہیں کرتے جواب نہیں ڈھونڈتے تو اس لیول کی انٹلکچوئیلٹی کی توقع بیکار ہے اس معاشرے سے ۔
 
سلمان بھائی، آپ وہاں کیا کر ہے تھے؟
اور یہ کس جگہ کا ذکر ہے؟
شگفتہ آپی میرا یہ بتانا ضروری نہیں کہ کس جگہ دیکھا تھا۔ فرانس ہو یو کے ہو یا اور کوئی مغربی ملک، ہر ہوٹل میں تاثیر کی وہی والی پسندیدہ ڈشز بھی ملتی ہیں اور حلال کھانے بھی ملتا ہے۔ اس شریف اور معصوم مقتول کی بمع اہل و عیال کارستانیاں مغربی پریس تک چھپتی رہی ہیں، میں وہ بیاں کر کے اپنی زبان پراگندا نہیں کرنا چاہتا۔ نیٹ پر سلمان تاثیر کی ساری فیملی کے سارے ایس وائی زیڈ شغلوں کے قصے اور حقیقی جے پی جی امیجز بڑی تعداد میں بھرے پڑے ہیں۔ کچھ باتوں کا ذکر یہاں بہنوں کی موجودگی میں کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔
 

نایاب

لائبریرین

نایاب حقیقت یہ ہے کہ ممتاز قادری شہید نے بذات خود صدر پاکستان سے جان بخشی کی درخواست نہیں کی تهی بلکہ یہ کاوش ان کے وکلا کی اپنی طرف سے تهی ۔
میرے محترم روحانی بابا جی
وہ اپیل کچھ اور تھی یہ اپیل کچھ اور ۔۔۔۔۔۔۔۔
راج پال نے کتاب لکھی ۔ اس کے خلاف مقدمہ ہوا ۔ دونوں جانب سے بحث ہوئی ۔ چھ ماہ قید کی سزا ملی ۔ اسے ہزار طریقوں سے سمجھانے کوشش کی گئی ۔ ناکام قاتلانہ حملے بھی ہوئے مگر وہ شاتم رسول اپنے لکھے کو مٹانا تو کیا ۔ اس پر معافی تک مانگنے کو راضی نہ ہوا اور قتل ہوتے جہنم رسید ہوا ۔۔
کیا راج پال کو دو تین سال کوئی " عاشق رسول " نہ ملا جو اسے " توبہ " کی جانب بلانے کی بے سود کوشش میں الجھنے کی بجائے اس کی گردن اتار دیتا ۔۔؟
سلیمان تاثیر کو براہ راست اس کے محافظ نے کتنی بار توبہ کرنے کی جانب بلانے کی کوشش کی ۔ ؟
سلیمان تاثیر سے کتنی بار اس کے بیان پر اس کی اپنی تصدیقی رائے جانی گئی ۔ ؟
کیا کسی عدالت میں اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہوا ۔ ؟
رحمت للعالمین کے لائے سلامتی کے دین میں کہیں کسی انسان کو یوں زبانی کلامی بیان پر موت کے گھاٹ اتارنے کی اجازت نہیں ۔
کجا کہ آپ کے ہی نام پر کسی کی جان لے لی جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر غازی اور شہید کا تمغہ بھی وصول کیا جائے ۔ ؟
مجھے درج بالا سوالوں کے شافی جواب سے نوازیں ۔ میں سب سے آگے بڑھ شہید کا نعرہ لگاؤں گا ۔ ان شاء اللہ
بہت دعائیں
 
ممتاز قادری اور چند الجھی ہوئی گتھیاں ...

با الآخر ممتاز قادری کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا اور پاکستان کی تاریخ میں ایک باب کا اور اضافہ ہو گیا جی ہاں اب کچھ لوگ اپنے اپنے نظریات کے مطابق ممتاز قادری کو شہید اور قاتل کہیںگے ایسے ہی جیسے بھٹو کے حوالے سے آج تک یہ معاملہ اختلافی ہے کہ وہ ایک عدالتی مجرم تھا یا پھر شہید جمہوریت .

سوال یہ ہے کہ کیا یہ معاملہ یہیں پر ختم ہو جائے گا یا پھر یہ اگلے باب کا آغاز ہے ...

ممتاز قادری کا تعلق اس ملک کے اکثریتی مسلک سے ہے یہ وہ مسلک ہے کہ جسکی تاریخ عسکریت سے یکسر خالی ہے نہ ہی انکا کا کوئی حربی نظم موجود ہے اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی جہادی گروپ .

یہ وہ مکتب فکر ہے کہ جو حکومت اور ملک کے سیکولر طبقات ہر دو کی نگاہ میں قابل قبول رہا ہے اس گروہ کی عروس اور دیگر مذہبی تقریبات ثقافت اور تہذیب کا حصہ سمجھ کر قبول کی جاتی رہی ہیں وہابی (دیوبندی ، اہل حدیث ، جماعتی) سیکٹر کی طرح اسے (fundamentalist) تصور نہیں کیا جاتا اس طبقے کے کسی فرد کا ایسی کاروائی میں ملوث ہونا کہ جو ریاست کے خلاف ہو سوالات کو جنم دیتا .

کیا ممتاز قادری کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ... ؟

سوال یہ بھی ہے کہ جب ممتاز قادری نے یہ کاروائی کی تو اس کاروائی کے مکمل ہونے اور سلمان تاثیر کو قتل کرنے کے بعد تک اسپر جوابی حملہ کیوں نہ کیا گیا ...
پھر یہ سوال بھی اٹھایا جا سکتا ہے کہ کیا ممتاز قادری اس معاملہ کا اکیلا فریق تھا یا اور بھی لوگ اس میں شامل تھا اور اس کا پس منظر خالص مذہبی تھا یا پھر اس کے پیچھے کچھ اور عوامل بھی تھے .

دوسری جانب کیا ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد یہ سلسلہ رک جائے گا اور کیا سزا کے خوف سے عوامی (sentiment) کو دبایا جا سکتا ہے .

یہاں پر ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر مملکت پاکستان میں " ناموس رسالت " کا قانون اپنی اصل کے مطابق نافذ العمل ہوتا تو کیا کسی کے پاس اس قسم کی کاروائی کا جواز موجود رہتا .

دوسری جانب ہماری مقتدر شخصیات اور لبرل حلقوں کو بھی یہ بات سمجھنا ہوگی کہ (provocative) بیانات اور لوگوں کے عام مذھب کے خلاف اقدامات ہمیشہ عوامی احتجاج کو جنم دیتے ہیں آنجہانی سلمان تاثیر صاحب کے کچھ اقدامات اور بعض بیانات کافی عرصے سے عمومی حلقوں میں ہلچل پیدا کر رہے تھے .

دوسری طرف جبکہ وہابی طبقہ پہلے ہی حکومت کی مخالف سمت کھڑا ہے اب حکومت کو ایک بہت بڑا مسلہ یہ درپیش ہوگا کہ بریلوی مکتب فکر کی حمایت بھی اس کے ہاتھ سے جاتی رہے گی دوسرے لفظوں میں ملک کا اکثریتی دینی طبقہ حکومت وقت کے خلاف ہو چکا ہے اور یہ کوئی اچھی صورت حال نہیں ہے .

دوسری جانب اگر ممتاز قادری کی معافی کی اپیل قبول کر لی جاتی ...

اس حوالے سے مختلف آراء موجود ہیں لیکن یہ کوئی ایسا معاملہ نہیں کہ جس کی نظیر ماضی میں موجود نہ رہی ہو.

سربجیت سنگھ کا کیس اس حوالے سے مثال ہے ، پاکستان کی سرزمین پر بم دھماکے کرنے والے دہشت گرد کو جس انداز میں حکومتی سطح پر معافی دی گئی اور جس انداز میں ملکی و غیر ملکی لبرل طبقہ اسکی حمایت میں پیش پیش رہا اسکی نظیر بھی مشکل سے ملے گی یہ اور بات ہے کہ بعد میں وہ اپنے ساتھ قیدی کے ہاتھوں جیل میں ہی مارا گیا .

دیکھنا یہ ہے کہ اب جبکہ ممتاز قادری کو پھانسی دی جا چکی ہمارے شریف حکمران اس کے نتیجے میں ہونے والے انتشار کو کس طرح روک پائینگے .

حسیب احمد حسیب
http://humsub.com.pk/6724/haseeb-ahmad/
 

زیک

مسافر
شگفتہ آپی میرا یہ بتانا ضروری نہیں کہ کس جگہ دیکھا تھا۔ فرانس ہو یو کے ہو یا اور کوئی مغربی ملک، ہر ہوٹل میں تاثیر کی وہی والی پسندیدہ ڈشز بھی ملتی ہیں اور حلال کھانے بھی ملتا ہے۔ اس شریف اور معصوم مقتول کی بمع اہل و عیال کارستانیاں مغربی پریس تک چھپتی رہی ہیں، میں وہ بیاں کر کے اپنی زبان پراگندا نہیں کرنا چاہتا۔ نیٹ پر سلمان تاثیر کی ساری فیملی کے سارے ایس وائی زیڈ شغلوں کے قصے اور حقیقی جے پی جی امیجز بڑی تعداد میں بھرے پڑے ہیں۔ کچھ باتوں کا ذکر یہاں بہنوں کی موجودگی میں کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔
ذکر کر تو دیا ہے۔
 

یاز

محفلین
یہ رہے اسلامی علماء

مزید بھی بہت کچھ ہے ان عالم اسلام کے پیج پر۔

مفتی منیب الرحمٰن تو غالباََ سرکاری عہدیدار ہے۔ اگر یہ اعلان نما سرکلر واقعی اسی کی جانب سے جاری ہوا ہے تو اس کو عہدے سے معطل کیا جانا چاہئے۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
اس معاملے میں اگر یہ آزاد عدالتی فیصلہ ہے تو اس میں اتنی تاخیر کاباعث کیاعناصر ہوئے ؟
کیا اس میں کوئی خارجی دباؤ کا امکان بھی ہے ؟
 

الشفاء

لائبریرین
اگر اُس علیم القدیر نے دونوں مرنے والوں کو اپنے کرم سے بخش دیا اور ہم بیان بازوں کو پکڑ لیا تو کہاں جائیں گے؟ :-(
 

اکمل زیدی

محفلین
سعید بھائی، ایک سفاک قاتل کو شہید قرار دیا جا رہا ہے اور اس کی سزائے موت کو عدالتی قتل۔ اس پر آپ ادیبوں اور شاعروں سے کیا توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس سفاکی و درندگی کے ہم خیال بن جائیں؟؟
میری رائے میں کسی شخص کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اگر ایسے مذموم عمل کی حوصلہ افزائی اسی طرح کی جاتی رہی تو آئندہ جس کا جی چاہے گا وہ کسی کو قتل کر دے گا۔
ممتاز قاتل کو پھانسی دے کر عدالتوں نے یہ امید دلائی ہے کہ ابھی پاکستان میں قانون اور عدلیہ پر اعتبار کیا جا سکتا ہے۔
سوچ رہا تھا اس پورے ماحول کا حصہ نہ بنا جائے مگر آپ کی اس بات نے مجبور کردیا لکھنے پر ...چلیں مان لی آپ کی بات درست . . مگر تھوڑا اس مضحکہ خیزی پر روشنی ڈالیں جو سزا وار شخص کے لئے یہاں جاری ہیں چند لوگوں کی طرف سے ...؟؟
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
سلمان میاں آپ کیوں بھول رہے ہو آپ مملکتِ پاکستان کے باسی ہیں جہاں قبر سے نکال کر عورتوں کے ساتھ زنا بالمردہ کیا جاتا ہے سر کی چادر تو دور کی بات ہے کفن تک چھین لیے جاتے ہیں
مسجدوں میں قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے چھوٹی بچیوں کے ساتھ پانچ پانچ افراد میں کر مل کر زیادتی کرتے ہیں اور پھر قتل کر دیتے ہیں اغوا برائے تاوان تو عام سی بات ہے میرا خود کا کزن تاوان کے لیے دو سال پہلے اغوا ہوا تھا جو رقم لے کر بھی قتل کر دیا گیا
یہ جاہلیت بھرے واقعات ہر ملک میں ہوتے ہیں پاکستان میں بس اچھالا زیادہ جاتا ہے اور سادہ لوح ذہن جو پاکستان میں نہیں ہوتے انھیں بس یہی رخ دکھا کر پاکستان کا ایسا ہی تاثر بنایا جاتا ہے
 

اکمل زیدی

محفلین
تو جو 20 فیصد لوگ شراب نوشی کرتے ہیں۔ وہ تو قانون اور مذہب کے لحاظ سے صاف مجرم اور گناہ گار ہیں۔ اگر قانون پکڑے تو جیل اور اللہ کے پاس جا کر سزا الگ بگھتیں گے ۔ شکر کریں کہ آپ اور میں دونوں بہن بھائی اس گناہ سے پاک ہیں۔ یہ کافی نہیں؟ ثابت ہوگیا کہ پاکستان میں آپ اور مجھ جیسے اچھے لوگ بھی ہیں۔ کیا خیال ہے آپی؟ ہررررراااااا
چلیں دو تو یہ ہوگئے اور باقی چھے کا بھی بتائیں اور ان دو کا بھی جو پیتے ہیں :)
 
یہ جاہلیت بھرے واقعات ہر ملک میں ہوتے ہیں پاکستان میں بس اچھالا زیادہ جاتا ہے اور سادہ لوح ذہن جو پاکستان میں نہیں ہوتے انھیں بس یہی رخ دکھا کر پاکستان کا ایسا ہی تاثر بنایا جاتا ہے
یہ بھی تو صرف پاکستان میں ہی ہوتا ہے دوسرے بندے کا موقف سنئے بغیر ایک بندہ اپنی ذاتی دشمنی کے عوض کسی کو قتل کر دے اور بعد میں توہین رسالت کے قانون کی آڑ لے کر نکل جانے کی کوشش کرے اور پاکستان کی بیوقوف عوام بغیر کوئی بات سوچے سمجھے اس بندے کی حمایت کو نکل پڑے اور اس کو ہیرو بنا دیا جائے
 

اکمل زیدی

محفلین
یہ بھی تو صرف پاکستان میں ہی ہوتا ہے دوسرے بندے کا موقف سنئے بغیر ایک بندہ اپنی ذاتی دشمنی کے عوض کسی کو قتل کر دے اور بعد میں توہین رسالت کے قانون کی آڑ لے کر نکل جانے کی کوشش کرے اور پاکستان کی بیوقوف عوام بغیر کوئی بات سوچے سمجھے اس بندے کی حمایت کو نکل پڑے اور اس کو ہیرو بنا دیا جائے
پاکستان کی عوام ...پاکستان کی عوام . . دو چار واقعات سن کے اخبارات میں پڑھ کر فورم پر لوگوں کے ویوز دیکھ کر حتمی رائے قائم نہ کریں . .ہر سوچ کے لوگ ہر معاشرے میں ہوتے ہیں ...اگر میں کہدوں آپ جس جگہ رہ رہی ہیں عالم اسلام کے معاملات خراب کرنے میں وہ بھی ایک اتحادی ہے مگر وہاں کے رہنے والے کوئی آواز بلند نہیں کرتے تو ..؟؟؟
 
Top