اللھمہ عجل لولیک الفرج
نظروں سے آپ کیوں ہیں نہاں
آبھی جائیے آجائيے امام زمان
دین خدا ہے دشمن دیں کے حصار میں
دلوائے جلد فتح ہمیں کارزار میں
دم گھٹ رہا ہے ایٹمی گرد و غبار میں
ہر لمحہ کٹ رہا ہے فقط انتظار میں
سینے میں دل ہے غم سے نہاں
آبھی جائیے آجائيے امام زمان
نسل یزید و شمر کے پھر اٹھ رہے ہیں سر
چھایا ہوا ہے خوف دل خاص و عام پر
ہے مومنوں سے برسر پیکار اہل “شر؟”
مغموم ہیں فضائيں شریعت ہے نوحہ گر
اے مالک زمین و زماں آبھی جائيے
تر ہورہی ہے خون سے دنیائے آب و گل
ابلیس بھی ہے لوگوں کے کرتوت پر خجل
چہرے ہیں زرد ہجر کے مارے یہ مضمحل
کانوں سے اہل نار کے اب جل رہے ہیں دل
کعبہ سے اٹھ رہا ہے دھواں آبھی جائيے
نظروں سے آپ کیوں ہیں نہاں
آبھی جائیے آجائيے امام زمان