دراصل بنیادی بات یہ ہے کہ ہندی یا سنسکرت الفاظ کے ساتھ دو چشمی ھ لگتی ہے جبکہ عربی اور فارسی ہ کے ساتھ دو چشمی ھ لگانا درست نہیں اسی طرح ہندی الفاظ کے ساتھ عربی فارسی کی ہ لگانا درست نہیں۔ پرانی کتب میں املا کی ان باتوں کا خیال نہیں رکھا جاتا تھا لٰہذا "چھری" بھی آپ کو "چہری" لکھی ملے گی اور بھی بہت سے الفاظ جس میں اب دو چشمی ھ استعمال ہوتی ہے وہ آپ عربی فارسی والی ہ کے ساتھ ہی ملیں گے۔ میرا خیال ہے کہ باقی الفاظ پر تو توجہ دی گئی مثلاً "جنھیں" "سبھی" وغیرہ کیونکہ ان الفاظ میں اگر عربی فارسی "ہ" استعمال کی جائے تو ان کا تلفظ اور ادائیگی بدل جاتی ہے جبکہ شاید "منھ" میں ادائیگی یا تلفظ اس حد تک نہیں بدلتا۔ بہرحال میرے خیال میں "منھ" دو چشمی ھ کے ساتھ ہی درست ہے۔