تعارف من آنم

محمد سرور

محفلین
سرور صاحب، محفل میں بہت خوش آمدید۔ امید ہے کہ آپ کا وقت یہاں بہت اچھا گزرے گا اور آپ کو بہت کچھ سیکھنے سکھانے کا موقع بھی ملے گا۔
ویسے میں اگلے ایک دو روز میں پیغام ٹی وی چکر لگانے کا ارادہ رکھتا ہوں، امید ہے آپ سے ملاقات ہوگی وہاں انشاءاللہ۔
جی،اگر چکر لگے تو ضرور یاد فرمائیے گا
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ وارث بھائی!آپ اور آپ کے بلاگ سے تو ایک عرصے سے جان پہچان ہے۔گویا خواجہ سعدی کے الفاظ میں کہہ سکتا ہوں کہ
اے غائب از نظر کہ شدی ہمنشین دل
می گویمت دعا وثنا می فرستمت

نوازش آپ کی برادرم اور کیا ہی خوب شعر یاد کروادیا آپ نے، واہ واہ، لاجواب۔

اور شاید آپ خواجہ سعدی کی بجائے خواجہ شیرازی (حافظ) لکھنا چاہ رہے تھے :)
 

محمد وارث

لائبریرین
لیں جی اس دھاگے سے اجازت مجھے۔ اتنے فارسی دان جہاں مل بیٹھیں گے وہاں تو کچھ بھی سمجھ نہیں آنے کا :(

برادرم منصور یہ انتہائی خوبصورت شعر ہے اور حافظ کے مشہور ترین اشعار میں اس کا شمار ہوتا ہے، سرور صاحب نے میرے لیے یہ شعر لکھ کر زیرِ بار منت کر ڈالا (حافظ ہی کے الفاظ میں، گردنم زیر بار منت اوست)۔
مطلب واضح ہوگا تو آپ یقیناً سمجھ جائیں گے کہ کسی زمانے میں دوستوں (وغیرہ) کے نام ہر خط میں یہ شعر کیوں لکھا جاتا ہوگا۔

اے غائب از نظر کہ شدی ہمنشینِ دل
می گویمت دعا وثنا می فرستمت

اے نظر سے دُور تو میرے دل کے پاس اور میرا ہم نشین ہے، میں تیرے لیے دعا گو ہوں اور تجھے سلام و ثنا بھیج رہا ہوں۔

اور ہاں لفظ دوستوں کے ساتھ قوسین میں وغیرہ پر ایک دوسری نظر بھی ڈال لیجیے :)
 

محمد سرور

محفلین
محترم بھائی یہ " ریسرچر " سے مراد " تحقیق و تفتیش" کا شعبہ ہے کیا ۔ ؟
آپ پیغام ٹی وی کے لیئے کسی شعبے میں " ریسرچ کرتے ہیں ۔ ؟
اس کی مکمل وضاحت کے لیے تو ذرا تفصیل درکار ہے۔مختصر اتنا سمجھ لیجیے کہ ہمیں پروگرام کی ریکارڈنگ سے ٹرانسمیشن تک مقرر کے ساتھ رابطے میں رہنا اور مواد پر نظر رکھنا ہوتی ہے۔
 

محمد سرور

محفلین
نوازش آپ کی برادرم اور کیا ہی خوب شعر یاد کروادیا آپ نے، واہ واہ، لاجواب۔

اور شاید آپ خواجہ سعدی کی بجائے خواجہ شیرازی (حافظ) لکھنا چاہ رہے تھے :)
جی یہ شعر خواجہ حافظ شیرازی ہی کا ہے۔اس سلسلے میں مجھ سے تساہل ہوا۔اصلاح کے لیے سراپا تشکر ہوں
 

قیصرانی

لائبریرین
برادرم منصور یہ انتہائی خوبصورت شعر ہے اور حافظ کے مشہور ترین اشعار میں اس کا شمار ہوتا ہے، سرور صاحب نے میرے لیے یہ شعر لکھ کر زیرِ بار منت کر ڈالا (حافظ ہی کے الفاظ میں، گردنم زیر بار منت اوست)۔
مطلب واضح ہوگا تو آپ یقیناً سمجھ جائیں گے کہ کسی زمانے میں دوستوں (وغیرہ) کے نام ہر خط میں یہ شعر کیوں لکھا جاتا ہوگا۔

اے غائب از نظر کہ شدی ہمنشینِ دل
می گویمت دعا وثنا می فرستمت

اے نظر سے دُور تو میرے دل کے پاس اور میرا ہم نشین ہے، میں تیرے لیے دعا گو ہوں اور تجھے سلام و ثنا بھیج رہا ہوں۔

اور ہاں لفظ دوستوں کے ساتھ قوسین میں وغیرہ پر ایک دوسری نظر بھی ڈال لیجیے :)
جزاک اللہ برادر :)
 

قیصرانی

لائبریرین
NQMrf.png

نوٹ: انار کو آم کی پوسٹ دی گئی ہے۔ اسے آم ہی سمجھا جائے۔۔۔ :D
تو انار پر لکھ دیں "آم"
 

پپو

محفلین
جی آیاں نوں
بھائی محمد سرور صاحب امید ہے اچھا ساتھ رہے گا اور کچھ سیکھنے کو ملے گا
 
Top