مولانا عبد الرشید غازی شہید

سید ابرار

محفلین
ملک پاکستان کی "بہادر " فوج نے آخر ملک پاکستان میں نفاذ شریعت کا مطالبہ کرنے والے کا گلا گھونٹنے میں کامیابی حاصل کر ہی لی ، میرے ناقص خیال میں اب مولانا کی شہادت کے بعد اس واقعہ کو واقعہ کربلا سے تشبیہ دئے جانے میں کوئی حرج نہیں ،
مہوش صاحبہ آپ خود غور کریں ، پانی کا بند کیا جانا ، باہر نکلنے کی راہ نہ دینا ، مٹھی بھر افراد کا ساتھ دینا ، اور پوری دنیا کا مخالف ہوجانا یہ اھل حق کی علامات ہیں یا اہل باطل کی،
 

سید ابرار

محفلین
مولانا عبد الرشید کو آخر کس جرم کی سزا دی گئی ،شاید
پہلا ”جرم“ تو ان کا یہ تھا کہ انہوں نے شہید مساجد کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کیا تھا، وہ بہی ”روش خیال “ حکومت سے ،
دوسرا ”جرم“ یہ تھا کہ انہوں نے ملک پاکستان سے گناہوں کے اڈوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا
تیسرا ”جرم“ یہ تھا کہ پاکستان میں ”اسلامی شریعت “ کے نفاذکی بات بھی ذرا" سختی“ سے کردی،
 
اگرچہ مولانا غازی کے طریقے سے اختلاف کیا جاسکتا ہے مگر مطالبات سے نہیں۔
اب مولانا کی شہادت نے اس بات کی گواہی بھی دے دی ہے کہ وہ اپنے کاز سے بھی مخلص تھے۔ اگرچہ طریقہ غلط تھا۔
اس تمام معاملے میں ایک بات کھل کر سامنے اگئی کہ پاکستان کی ایجینسیوں‌کا کردار انتہائی گھناونا ہے اور وہ معصوم انسانوں‌اور مذہبی رہنماوں کی سرعام عزت سے کھیل سکتے ہیں
پاکستان کے عوام کو مولانا کے اخری پیغام کو بغور پڑھنا چاہیے۔ اس فرسودہ نظام میں جس کے کرتادھرتا ظالم فوج ہے سے چھٹکارہ حاصل کرلینا چاہیے۔ پاکستان کے مذہبی طبقے کو اب یکجا ہوجانا چاہیے اور کسی بھی قسم کا اختلاف اس مقصد کے حصول میں‌نہیں‌رکھنا چاہیے۔
پاکستان کے سول سوسائٹی پہلے ہی عدلیہ کے معاملے میں یکسو ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ عدلیہ کا معاملہ انشاللہ پاکستان کے اقتدار سے فوج کی بے دخلی میں ختم ہو تو یہ خوش قسمتی ہوگی ورنہ پاکستان کی تاریخ میں‌ابھی کئی اور لال مسجدیں‌ (خدا نہ خواستہ اسکتی ہیں۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
اگرچہ مولانا غازی کے طریقے سے اختلاف کیا جاسکتا ہے مگر مطالبات سے نہیں۔

اب مولانا کی شہادت نے اس بات کی گواہی بھی دے دی ہے کہ وہ اپنے کاز سے بھی مخلص تھے۔ اگرچہ طریقہ غلط تھا۔

اے کاش وہ اپنے کاز سے مخلص ہوتے

اور تا دم مرگ اپنے مطالبات پر ڈٹے رہتے لیکن یہاں تو یہ عالم تھا کہ وہ سب کچھ بھول بھال کر صرف اپنی جان بچانے کے لیے محفوظ راستے کی تلاش میں تھے اور اس خود غرضی میں انہوں نے کئی معصوم جانوں کے ساتھ ساتھ اپنی والدہ ماجدہ کو بھی اپنے اخلاص کی بھینٹ چڑھا دیا
قوم نہ تو اندھی ہے اور نہ ہی بہری قوم نے خود رشید غازی کے میڈیا کے ساتھ مذکرات سنے آخری تین دنوں میں ان کا ایک ہی کاز تھا جسے دنیا محفوظ راستے کے نام سے جانتی ہے


میاں مٹھو جو ذاکر حق تھے ہر گھڑی ذکر حق کا کرتے تھے
گربہ موت نے جو آ دابا کچھ نہ نکلا سوائے ٹے ٹے ٹے

اللہ سب کے دلوں کا حال جانتا ہے
اللہ ان پر رحم فرمائے
اور ان کی مغفرت فرمائے
 

سید ابرار

محفلین
اے کاش وہ اپنے کاز سے مخلص ہوتے

اور تا دم مرگ اپنے مطالبات پر ڈٹے رہتے لیکن یہاں تو یہ عالم تھا کہ وہ سب کچھ بھول بھال کر صرف اپنی جان بچانے کے لیے محفوظ راستے کی تلاش میں تھے اور اس خود غرضی میں انہوں نے کئی معصوم جانوں کے ساتھ ساتھ اپنی والدہ ماجدہ کو بھی اپنے اخلاص کی بھینٹ چڑھا دیا
قوم نہ تو اندھی ہے اور نہ ہی بہری قوم نے خود رشید غازی کے میڈیا کے ساتھ مذکرات سنے آخری تین دنوں میں ان کا ایک ہی کاز تھا جسے دنیا محفوظ راستے کے نام سے جانتی ہے

اگر آپ واقعہ کربلا ذرا ”دھیان“ سے پڑھیں تو یقینا آپ کو نظر آئے گا کہ حضرت حسین :abt: نے بھی یزید سے جنگ چھڑنے سے پہلے اسی محفوظ راستہ کا مطالبہ کیا تھا
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان میں نفاذ اسلام کے لیے تمام مسالک کا مشترکہ کاوشیں کرنا ناگزیر ہے۔
اللہ اسلام پسندوں کو بصیرت عطا کرئے۔
 

امن ایمان

محفلین
السلام علیکم

شاکر صاحب آپ نے بالکل بالکل ٹھیک کہا۔۔۔جب میں نے سید ابرار صاحب کا نک دیکھا تو میرا خیال تھا کہ یہ شاید آپ ہیں۔۔۔لیکن یہاں آپ دونوں کی طرف سے پیغامات دیکھ کر سمجھ آیا کہ وہ کوئی اور ہیں۔

مجھے تو ان لوگوں کی سمجھ نہیں آرہی جو غازی صاحب کو شہید کہہ رہے ہیں۔۔۔کیا شہید اللہ تعالیٰ کے گھر (مسجد) زیر ذمین بنکرز،سرنگیں اور تہہ خانے بنا کراپنا،ملک کا اور اپنے کاز کا دفاع کرتے ہیں؟

کیا شہید اپنے ہی ملک کے دشمنوں( طالبان ) کے ساتھ مل کر ملک کا دفاع کرتے ہیں؟

کیا شہادت کے خواہش مند میدان جنگ میں برقعے پہن کر فرار ہوتے ہیں؟

ساری زندگی مخلوط اداروں میں پڑھنے والے کیا اب فحاشی کے خلاف جنگ کرنا چاہتے ہیں۔

نہیں بالکل نہیں۔۔۔۔۔۔عبدالرشید صاحب کا ہر ہر عمل ان کے دعوے کے برعکس تھا۔۔۔وہ تو ان خوش قسمت لوگوں میں سے بھی نہیں تھے جو کم سے کم مرنے سے پہلے دوسرے لوگوں سےاپنے کردہ، ناکردہ گناہوں کی معافی مانگ لیتے ہیں۔
آپ سب لوگوں کی طرح دکھ مجھے بھی ہوا۔۔۔بےپناہ دکھ۔۔۔لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ دکھ ،مایوسی اور پھر غصے میں تبدیل ہوگیا۔
کرنل ہاورن تو انشاءاللہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سرخرو پیش ہوں گے۔۔۔جو بھی تھا پندرہ کروڑ عوام میں سے وہ ان کچھ لوگوں میں شامل تھے۔۔۔۔جو بہت ساری انسانی جانیں بچانے میں اپنی پرواہ کرنا بھول گئے تھے۔

بحثیت انسان عبدالریشد صاحب کے مرنے کا دکھ ہے۔۔انسان دنیا میں صرف ایک بار ہی تو آتا ہے۔۔۔:(
 
میرا خیال اس طرف بھی جاتا ہے کہ غازی عبد الرشید کو غیر ملکی ہی لے ڈوبے۔ غازی صاحب کو تو "محفوظ راستہ" کی فراہمی پر اتفاق ہوچکا تھا لیکن پھر اچانک مولوی صاحب کا مؤقف بدل گیا اور انہوں نے غیر ملکیوں کے مستقبل کی فکر کا اظہار کیا۔۔۔ ایک جگہ پڑھا ہے کہ زخمی ہونے کے بعد عبد الرشید غازی وہاں سے نکلنا چاہتے تھے لیکن غیر ملکیوں نے جانے نہ دیا۔۔۔
خدا جانے حقیقت کیا ہے اس ڈرامہ کے بیچ میں؟
 

امن ایمان

محفلین
ارے امن! آپ بھی سیاست سے اتنا اچھا شغف رکھتی ہیں!!! ماشاء اللہ۔
بہت اچھا تبصرہ کیا۔

بس راہبر ۔۔۔میں پڑھتی سب کچھ ہوں لیکن کہنے کا حوصلہ نہیں رکھتی۔۔۔۔مجھے اپنی بات منوانا نہیں آتی۔۔۔۔اور نہ ہی میں بہت دیر تک اپنی کہی بات کا دفاع کرتی ہوں۔۔۔تو بس اتنی ساری خامیوں کی وجہ سے میں خاموش رہتی ہوں۔ :(

کیا آپ بھی اس سارے معاملے میں ایسا ہی سوچ رہے ہیں۔۔؟

اور بہت شکریہ۔۔۔: )
 
یہ خامیاں نہیں ہیں۔۔۔ جو سوچتی ہیں، وہ لکھا کریں۔۔۔ آہستہ آہستہ بات منوانی بھی آجائے گی۔۔۔
آپ کے اٹھائے جانے والے اکثر نکات سے میں متفق ہوں۔
بہرحال! غازی برادران کی ہٹ دھرمی اور طرزِ عمل کی مخالفت کے ساتھ ساتھ، میں حکومت کو بھی بری الذمہ نہیں ٹھہراتا۔ اس نے غلطیوں کے پہاڑ ڈھائے ہیں۔۔۔!
اللہ ہم پر رحم کرے اور ظالم حکمرانوں اور انتہا پسندوں سے نجات دے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
سید ابرار، میں‌ اس سے ملتے جلتے دھاگے پر بی بی سی کے حوالے سے اقتباس دے چکا ہوں کہ عبدالرشید غازی کو مولانا نہ کہا جائے کیونکہ وہ مناسب مذہبی تعلیم کے بغیر خود کو مولانا کہتے تھے

باقی جو شخص چلا گیا، براہ کرم اس کو بے قصور ثابت کرنے کے چکر میں‌ مزید برا مت بنائیں
 

نبیل

تکنیکی معاون
اللہ تعالی ان کی لغزشوں سے درگزر کرے، وہ یقیناً ایک خود فریبی کا شکار ہوئے تھے اور انہیں اپنی طاقت کا اندازہ لگانے میں صریحاً غلطی ہوئی تھی۔ انہوں نے خود کو اور سادہ ذہن نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو ہلاکت میں ڈالا۔ جہاں تک مولانا کے لقب کا تعلق ہے تو یہ کسی ڈگری سے منسوب نہیں ہے بلکہ اسے احترام کے معنوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر ان کی تعریف کرنا کسی کو پسند نہیں ہے تو ان کے خلاف بدزبانی بھی نامناسب ہوگی۔
 

qaral

محفلین
نبیل آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں کہ اگر ان کے پاس مناسب طاقت ہوتی تو جو وہ کرنا چاہ رہے تھے وہ اچھا تھا تو آپ غلطی پر ہیں مرحوم پر خدا اپنی رحمت کرے مگر ان کا طریقہ کار ان کی نیت سب غلط تھا اسلام تو ایسا دین ہے جو اپنے اخلاق سے دلوں‌کو مسخر کر لیتا ہے اگر وہ اپنے مدرسے میں دس اچھے مسلمان بنا دیتے تو وہ ہی اپنے اخلاق اور کردار سے معاشرے میں ایک بڑی تبدیلی لا سکتے تھے مگر انہوں نے تشدد کو اپنا کر اسلام کے تصور کو نہ اہل مغرب کے آگے مسخ کیا بلکہ معصوم بچوں تک کو مدرسے کے تصور سے خوفزدہ کر دیا والدین اپنے بچوں کو مدرسوں سے نکال رہے ہیں ان کے فعل کو اسلامی نہیں کہا جا سکتا
 

قیصرانی

لائبریرین
جہاں تک مولانا کے لقب کا تعلق ہے تو یہ کسی ڈگری سے منسوب نہیں ہے بلکہ اسے احترام کے معنوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر ان کی تعریف کرنا کسی کو پسند نہیں ہے تو ان کے خلاف بدزبانی بھی نامناسب ہوگی۔
دراصل بی بی سی نے اس سیاق و سباق میں‌ بات کی تھی کہ مولانا کے لئے کوئی مذہبی تعلیمی ڈگری لازمی ہوتی ہے۔ اس سے مجھ یہ غلط فہمی ہوئی
 

باسم

محفلین
ReportwajeehAhmed-12072007.gif

امت
 

ملنگ

محفلین
السلام علیکم
بھائ اب اس بات مین تو کوی شک نھی کہ کے برقعہ صرف حکومت کا ایک ڈرامہ تھا ۔
اس بات کا سبوت یہ ھے
5x7rdig.jpg

4uljjv6.jpg
 
Top