بابا-جی
محفلین
اور، پیزا شاپ کھول لی ہے۔قوم خود انتخاب کر لے اس نے یہی ہائبرڈ نظام چلانا ہے یا مارشل لا لگوانا ہے۔ کیونکہ اب ریاست پاکستان نے جمہوریت کا چونا لگا کر بار بار اقتدار میں آنے والی خاندانی جماعتوں کا راستہ بند کر دیا ہے۔
اور، پیزا شاپ کھول لی ہے۔قوم خود انتخاب کر لے اس نے یہی ہائبرڈ نظام چلانا ہے یا مارشل لا لگوانا ہے۔ کیونکہ اب ریاست پاکستان نے جمہوریت کا چونا لگا کر بار بار اقتدار میں آنے والی خاندانی جماعتوں کا راستہ بند کر دیا ہے۔
اگر اپوزیشن والوں نے خود کو پر امن جلسوں، دھرنوں تک محدود رکھا تو کچھ نہیں ہوگا۔ لیکن اگر ریاست سے ٹکراؤ یا تصادم کی پالیسی اپنائی تو مارشل لا لگ سکتا ہے۔ اس کے بعد صدارتی نظام کا ریفرنڈم کر وایا جائے گا جس میں عین ممکن ہے دوبارہ عمران خان کو سلیکٹ کرکے صدر بنا دیا جائے۔ اگر وہ نہ بنے تو بھی ان خاندانی جماعتوں کے خلاف جاری کرپشن کیسز چلتے رہیں گے۔ ریاست پاکستان اب ان کی روایتی بلیک میلنگ سے مجبور ہو کر این آر او دینے کے لیے بالکل تیار نہیں ہے۔ اگر اپوزیشن والوں نے زور زبردستی موجودہ نظام کو چھیڑا تو اس سے مزید سخت نظام نافذ کیا جائے گا۔مارشل لا کا مفروضہ کہاں سے گھڑ لیا؟
خلاصہ:اگر اپوزیشن والوں نے خود کو پر امن جلسوں، دھرنوں تک محدود رکھا تو کچھ نہیں ہوگا۔ لیکن اگر ریاست سے ٹکراؤ یا تصادم کی پالیسی اپنائی تو مارشل لا لگ سکتا ہے۔ اس کے بعد صدارتی نظام کا ریفرنڈم کر وایا جائے گا جس میں عین ممکن ہے دوبارہ عمران خان کو سلیکٹ کرکے صدر بنا دیا جائے۔ اگر وہ نہ بنے تو بھی ان خاندانی جماعتوں کے خلاف جاری کرپشن کیسز چلتے رہیں گے۔ ریاست پاکستان اب ان کی روایتی بلیک میلنگ سے مجبور ہو کر این آر او دینے کے لیے بالکل تیار نہیں ہے۔ اگر اپوزیشن والوں نے زور زبردستی موجودہ نظام کو چھیڑا تو اس سے مزید سخت نظام نافذ کیا جائے گا۔
۲۰۰۸ سے ۲۰۱۸ یعنی دس سال ان خاندانی جماعتوں کے ثمرات دیکھ کر ہی ملک کے وسیع تر مفاد میں یہ سخت فیصلہ لیا گیا ہے۔ اگر یہ جماعتیں اس وقت نورا کشتی نہ کرتی اور واقعی میں ملک کی بہتری کیلئے کچھ کام کر لیتی۔ تو آج ریاست کو تحریک انصاف نامی تیسری قوت سلیکٹ کر کے آگے لانے کیلئے اتنی محنت نہ کرنی پڑتی۔آہا۔ زبردست چوائس ہے۔ مارشل لاء یا مارشل لاء!!!
۲۰۰۸ سے ۲۰۱۸ یعنی دس سال ان خاندانی جماعتوں کے ثمرات دیکھ کر ہی ملک کے وسیع تر مفاد میں یہ سخت فیصلہ لیا گیا ہے۔
فیصلہ ساز میں نہیں المعروف جنرل باجوہ ہیں۔ یہ دھاگہ ملاحظہ فرمائیں۔ سارا سکرپٹ وہاں موجود ہے۔منجانب:
- وسیع تر مفاد
- سخت فیصلہ
جاسم محمد المعروف فیصلہ ساز
محمد سعد سے ریفرینس فراہم کرنے کا سبق پڑھیں۔فیصلہ ساز میں نہیں المعروف جنرل باجوہ ہیں۔ یہ دھاگہ ملاحظہ فرمائیں۔ سارا سکرپٹ وہاں موجود ہے۔
باجوہ ڈکٹرائین
فیصلہ سازوں کے لیے خود فیصلہ کرنا دشوار ہے۔ مارشل لاء کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بین الاقوامی حالات ہی کچھ ایسے ہیں۔ امریکہ بہادر اس مرتبہ سپورٹ کے لیے نہیں ہے، نہ سعودی عرب ساتھ ہے۔ سوکھے سوکھے ہائیبرڈ نظام سے ہی کام چلایا جاسکتا ہے ایک سیلیکٹڈ کٹھ پتلی کو فرنٹ پر رکھ کر۔فیصلہ ساز میں نہیں المعروف جنرل باجوہ ہیں۔ یہ دھاگہ ملاحظہ فرمائیں۔ سارا سکرپٹ وہاں موجود ہے۔
باجوہ ڈکٹرائین
جب فوجی خُود کُرپشن میں لتھڑے ہوں تو ایسے نظام چلانے کے دعوے کریں گے تو مُنہ کی کھائیں گے۔ خان بھی کب تک اِن کا دفاع کرے گا۔ یہ باجوہ ڈاکٹرائن عمران خان کی وجہ سے قائم ہے، مگر کب تک۔ اِس قوم نے عمران کو تسلیم کیا ہے، باجوہ کو نہیں۔فیصلہ ساز میں نہیں المعروف جنرل باجوہ ہیں۔ یہ دھاگہ ملاحظہ فرمائیں۔ سارا سکرپٹ وہاں موجود ہے۔
باجوہ ڈکٹرائین
جنرل عاصم باجوہ کو ہٹانے سے ۶۰ ارب ڈالر کا سی پیک پراجیکٹ فیز ۲ جو اس وقت پوری رفتار پکڑ چکا ہے، کھائی میں گر سکتا ہے۔ سی پیک کو سبوتاژ کرنا بھارت اور امریکہ کا ایجنڈا ہے۔ اسی لئے باجوہ لیکس کو بھارتی خفیہ ایجنسی را، بھارتی میڈیا اور امریکی سی آئی اے فنڈڈ پاکستانی لبرلز نے اچھالا ہے۔ جب سی پیک کا فیز ۲ اختتام پزیر ہو گا تو ان کو ہٹا دیا جائے گا۔ پھر ان پر جتنے مرضی کرپشن مقدمات شوق سے چلوا لیجئے گا۔جب فوجی خُود کُرپشن میں لتھڑے ہوں تو ایسے نظام چلانے کے دعوے کریں گے تو مُنہ کی کھائیں گے۔ خان بھی کب تک اِن کا دفاع کرے گا۔ یہ باجوہ ڈاکٹرائن عمران خان کی وجہ سے قائم ہے، مگر کب تک۔ اِس قوم نے عمران کو تسلیم کیا ہے، باجوہ کو نہیں۔
یہاں ہر کوئی خُود کو مسیحا سمجھتا ہے، کُچھ نہیں ہوتا کسی کے آنے جانے سے۔ ایسے کئی آئے، گئے۔ خان کے بیانیے کو عاصم باجوہ نے نُقصان پہنچا دیا۔جنرل عاصم باجوہ کو اس وقت ہٹانے سے ۶۰ ارب ڈالر کا سی پیک پراجیکٹ فیز ۲ جو اس وقت پوری رفتار پکڑ چکا ہے، کھائی میں گر سکتا ہے۔ سی پیک کو سبوتاژ کرنا بھارت اور امریکہ کا ایجنڈا ہے۔ اسی لئے باجوہ لیکس کو بھارتی خفیہ ایجنسی را، بھارتی میڈیا اور امریکی سی آئی اے فنڈڈ پاکستانی لبرلز نے اچھالا ہے۔ جب سی پیک کا فیز ۲ اختتام پزیر ہو گا تو ان کو ہٹا دیا جائے گا۔ پھر جتنے مرضی کرپشن مقدمات چلوا لیجئے گا۔
مطلب کمر بستہ ہوجائے مزید تباہی کے لئے ؟؟؟قوم خود انتخاب کر لے اس نے یہی ہائبرڈ نظام چلانا ہے یا مارشل لا لگوانا ہے۔ کیونکہ اب ریاست پاکستان نے جمہوریت کا چونا لگا کر بار بار اقتدار میں آنے والی خاندانی جماعتوں کا راستہ بند کر دیا ہے۔
نواز شریف کو ڈرامائی انداز میں نکالے جانے کے بعد سی پیک اچانک سست روی کا شکار ہو گیا تھا۔ پیس میں واپس آتے آتے دو سال لگ گئے۔ جونہی سی پیک نے دوبارہ پرواز بھری تو جنرل عاصم باجوہ کا سکینڈل آگیا۔ کوئی تو ہے جو رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔یہاں ہر کوئی خُود کو مسیحا سمجھتا ہے، کُچھ نہیں ہوتا کسی کے آنے جانے سے۔ ایسے کئی آئے، گئے۔ خان کے بیانیے کو عاصم باجوہ نے نُقصان پہنچا دیا۔
آگے مزید تباہی آ رہی ہے۔ اللہ رحم کرے۔مطلب کمر بستہ ہوجائے مزید تباہی کے لئے ؟؟؟
یعنی میں باجوہ سینئر پر اِلزام لگاؤں؟نواز شریف کو ڈرامائی انداز میں نکالے جانے کے بعد سی پیک اچانک سست روی کا شکار ہو گیا تھا۔ پیس میں واپس آتے آتے دو سال لگ گئے۔ جونہی سی پیک نے دوبارہ پرواز بھری تو جنرل عاصم باجوہ کا سکینڈل آگیا۔ کوئی تو ہے جو رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔
ان کے علاوہ اور کون ہو سکتا ہے؟ سی پیک سویلین سے عسکری اتھارٹی میں دینے کا پلان انہی کا منصوبہ تھایعنی میں باجوہ سینئر پر اِلزام لگاؤں؟
جُونیئر باجوہ فرنٹ مین لگتا ہے مگر ان کا سکینڈل کون کھولے، عمران خان سے مجھے بہت اُمید تھی مگر، چلو۔ان کے علاوہ اور کون ہو سکتا ہے؟ سی پیک سویلین سے عسکری اتھارٹی میں دینے کا پلان انہی کا منصوبہ تھا
بے فکررہیں۔ یہ حکومت بار بار اقتدار میں آنے والی ان خاندانی لمیٹڈ کمپنیز سے کم ہی تباہی کرکے جائے گی۔مطلب کمر بستہ ہوجائے مزید تباہی کے لئے ؟؟؟