آزادی مارچ اسلام آباد کی جانب گامزن، حکومتی حکمت عملی بھی تیار
ویب ڈیسک بدھ 30 اکتوبر 2019
وفاقی وزراء پر دھرنے کے دوران اسلام آباد سے باہر جانے پر پابندی فوٹو: فائل
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ اپنے آخری مرحلے میں وفاقی دارالحکومت کی جانب گامزن ہے تو حکومت نے بھی تمام صورت حال کے تناظر میں حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
حکومت سے طے پائے گئے معاہدے کے مطابق سیکٹر ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب میدان میں جے یو آئی (ف) کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں، شرکاء کے کھانے پینے کیلئے میدان میں ہی کنٹین اور 5000 بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔ آزادی مارچ کے شرکاءاپنے کھانے پینے کا سامان بھی اپنے ساتھ لائیں گے جبکہ آزادی مارچ کے شرکاءکو بستر،اضافی کپڑے اور راشن لانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
جلسہ کے شرکاء کی پارکنگ کیلئے جگہ مختص کر دی گئی، جس کے مطابق موٹروے اور پشاور جی ٹی روڈ سے آنے والے شرکاء 26 نمبر چونگی براستہ کشمیر ہائی وے، پروجیکٹ موڑ اور جی نائن ٹرن کشمیر ہائی وے کے دونوں اطراف گاڑیاں پارک کریں گے، اسی طرح لاہور سے براستہ جی ٹی روڈ ایکسپریس وے اور مری بارہ کہو سے آنے والے حضرات فیض آباد سے ڈھوک کالا خان فلائی اوور سے واپس فیض آباد براستہ 9تھ ایونیوچوک سے سروس روڈ ویسٹ پر گاڑیاں پارک کرکے جلسہ گاہ میں داخل ہوں گے۔
وزارت داخلہ کے انتظامات
آزادی مارچ کے حوالے سے وزارت داخلہ میں منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت معاہد ے کی پاسداری کرنے والوں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔ سیکیورٹی کے لئے پہلے لیول پر پولیس، دوسرے لیول پر رینجرز اور حساس مقامات کی حفاظت کے لئے آرمی کی خدمات لی جائیں گی۔
ٹریفک پلان
اسلام آباد میں مقیم اور گردو نواح سے آنے والے لوگوں کی سہولت کے لئے ٹریفک پلان بھی مرتب کیا گیا ہے۔ شہری اسلام آباد کی طرف آنے جانے کیلئے براستہ 26نمبر چونگی فلائی اوور سے مہر آباد پیر ودھائی، آئی جے پی روڈ سے فیض آباد فلائی اوور سے مری روڈ، ایکسپریس وے اور فیصل ایونیو استعمال کرسکتے ہیں۔
حاجی کیمپ چوک سے اسلام آباد چوک تک ٹریفک کے لئے ڈائیورژن ہوگی، شہری آمدورفت کے لئے پشاور جی ٹی روڈ سے اسلام آباد آنے جانے کے لئے براستہ 26 نمبر چونگی فلائی اوور سے ایکسپریس وے اور فیصل ایونیو استعمال کرسکتے ہیں۔ کشمیرہائی وے جی الیون سے بجانب اسلام آباد چوک ٹریفک کے لئے ڈائیورژن ہوگی، شہریوں کی آمدورفت کیلئے حاجی کیمپ چوک سے آنے والی ٹریفک مہر آباد آئی جے پی روڈ پر موڑ دی جائے گی، جی نائن،جی ٹین،جی الیون سے موٹر وے پشاور اور نیو اسلام آباد ائیرپورٹ جانیوالے حضرات جی الیون،جی ٹین،جی نائن سروس روڈ استعمال کرتے ہوئے براستہ جی الیون سگنل سے کشمیرہائی وے استعمال کریں۔
حکومتی حکمت عملی
آزادی مارچ سے متعلق حکومتی حکمت عملی بھی تیار ہے، وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کو دھرنے کے دنوں میں اسلام آباد سے باہر جانے سے روک دیا۔ وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو ہدایت کی ہے کہ آزادی مارچ کے پس پردہ مقاصد میڈیا پر نے نقاب کیے جائیں۔ مارچ کے جلسہ گاہ پہنچنے تک کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی جائے گی، دھرنے کی صورت میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی ایک بار پھر اپوزیشن رہنماوں سے مذاکرات کرے گی، اپوزیشن نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔دھرنا دینے پر پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی اپوزیشن رہنماؤں سے مذاکرات کرے گی تاہم مذاکرات میں وزیر اعظم کے استعفے کی شرط نہیں ہوگی۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن معاہدے پر قائم رہتی ہے تو حکومت بھی پاسداری کرے گی، احتجاج میں اسلام آباد کے رہائشیوں کو کسی قسم کا مسئلہ درپیش نہیں ہونا چاہیے۔ حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں وزیراعظم نے موجودہ میڈیا حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی ایجنڈے کے بجائے حکومتی پالیسی کا دفاع کیا جائے، حکومتی اقدامات اور پالیسی کو موثر انداز میں اجاگر کیا جائے۔
حکومت ہمارے اسلام آباد پہنچنے تک مستعفی ہوجائے
دوسری جانب رات گئے گوجرانوالہ میں حیدری انڈر پاس پر مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فصل الرحمان نے کہا کہ میرے گوجرانوالہ کے غیور دوستوں آپ نے جس خلوص کے ساتھ آزادی مارچ کا استقبال کیا میں آپ کا شکر گزار ہوں، یہ قومی آواز ہے کہ 25 جولائی کا الیکشن فراڈ ہے، عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، میرا ملک داؤ پرلگا ہے، آزادی مارچ وطن عزیز کی بقا اور سلامتی کیلیے ہے، تمام سیاسی جماعتیں آج ایک پیج پر ہیں کہ حکومت ناجائز ہے اور ناجائز، نا اہل حکومت کا پاکستان پرمسلط ہونے کا حق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے، پاکستان معاشی حالات سے بیٹھ رہا ہے جب تک نااہل حکمران ملک پر مسلط ہے تب تک پاکستان کی معشیت بہتر نہیں ہو سکتی، 50 لاکھ گھر بنانے کے دعوے کیے گئے گھر بنائے تو نہیں گرائے گئے، خواتین استاتذہ کو سڑکوں پر کھینچا جا رہا ہے، آج اگر کشمیر پر بھارت نے یلغار کی ہے تو ہماری کمزوریوں سے فائدہ اٹھا کرکی ہے لیکن کشمیریوں کی آزادی اورحق خودارادیت کی جنگ لڑتے رہیں گے، ملک کے حالات بدتر ہوتے جارہے ہیں ہم تمام سیاسی رہنما مل کر اپنے عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، اب بھی موقع ہے ناجائزحکومت دستبردار ہوجائے، ہمارے اسلام آباد پہنچنے تک مستعفی ہوجائے اور قوم کومزید اذیت سےنجات دلائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری سیاسی قیادت کے خلاف نیب کواستعمال کیا جا رہا ہے، احتساب کے نام پر سیاسی قیادت کو دیوارسے لگایا جا رہا ہے، سیاسی قیادت کو دیوار سے لگانے کا ڈرامہ ختم ہونا چاہیے، ہماری سیاسی قیادت جیلوں میں بیمار ہے خدا ان کو صحت یاب کرے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ کل جب ہم اسلام آباد میں داخل ہوں تو ایسا لگے کہ ایک قوم صف میں کھڑی ہے کل کے اجتماع سے واضح ہوگا کہ ختم نبوت ﷺ پر کوئی آنچ نہیں آئی، آؤ گوجرانوالہ والو! میرے ساتھ مل کر اسلام آباد چلو۔