انعام الحق
محفلین
لگتا ہے اب تو یہاں مولوی پر پی ایچ ڈی ہو گی۔ دیکھتے ہیں کتنے دن لگتے ہیں؟
درست ہے۔ کیونکہ جس شخص کا عمومی رویہ کٹر مولوی جیسا نہیں بھی، اگر اس نے داڑھی رکھ کر عمامہ پہن لیا تو سب لوگ اسے مولوی سمجھتے اور اس سے دور رہتے ہیں ۔۔۔جی ہاں۔ تمام صحابہ انبیاء کے ورثاء یعنی مولوی ہی تھے۔، پھر تابعین بھی مولوی، پھر تبع تابعین بھی مولوی۔ اب جو بھی ناقل مولوی ہے یا پیدا ہوگا وہ سارے انبیاء کے وارث ہیں۔
معلوم نہیں کہ لوگ مولوی کے نام سے اتنا بھڑک کیوں جاتے ہیں۔
آمین یا رب العالمین۔مولانا منظور احمد مینگل دامت برکاتہم کی شخصیت بڑی شاندار ہے اتنے ہمہ جہت آدمی میں نے کم ہی دیکھے ہیں۔ چند لائینیں جو اوپر مولانا کے حوالے سے لکھی گئی ہیں وہ تو محض ایک جھلک ہے۔ اوپر پی ایچ ڈی کے حوالے سے ناجانے کیوں ایک غیر حاصل بحث چل نکلی ہے حالانکہ مولانا نے جس یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کیا ہے اس کا نام بھی موجود ہے ظاہر ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی کے قواعد و لوازمات کی تکمیل کے بعد ہی یہ ڈگری حاصل کی ہو گی ۔جس زمانے کی یہ بات ہے میرےخیال میں کورس ورک سمیت دیگر شرائط یونیورسٹی میں موجود نہ تھیں خصوصا کلیہ فنون کے حوالے سے یہ بات کہ رہا ہوں ، اس زماےمیں خالی مولانا ہی نہیں بلکہ جس نے بھی ڈگری لی ہو گی وہ اسی ضابطے کے تحت لی ہو گی ۔ پی ایچ ڈی کے سلسلے میں کورس ورک وغیرہ کی زیادہ پابندی ایچ ای سی کے کوششوں سے بعد ازں شروع ہوئی۔بہر کیف پی ایچ ڈی کا جھگڑا تو ایویں ہی ہے جن علوم کی بات ہورہی ہے مولانا گر پی ایچ ڈی نہ بھی کرتے تو ان علوم میں ان کے رسوخ پر کوئی فرق نہیں پڑنا تھا ۔ اللہ ایسے علما حق کا سایہ ہمارے سروں پر قائم رکھیں۔ خصوصا مولانا نے جن اشرار کا ذکر کیا ہے کہ ان پر وہ قاتلانہ حملے کرا چکے ہیں اللہ ایسے اشرار کو ناکام بنائیں اور حضرت کو اپنی امان میں رکھیں۔آمین
جناب امجد میاں داد صاحب آپ کو تھوڑی سی غلط فہمی ہوئی ہے میں نے استہزاہیہ اور طنزیہ انداز میں بات کی ہے جس کو آپ سمجھ نہیں پائے ہیں ۔۔۔۔۔دراصل میری بات آپ کا ریڈار کیچ نہیں کرسکا ہے۔بابا جی جس رویے اور سلسلے کا اکثر آپ پرچار کرتے نظر آ تے ہیں وہ تو سراپا محبت اور عشق کے سلسلے ہیں،
پر جہاں ایک خاص فرقے کی کوئی بات ہو رہی ہو وہاں آپ سارے لبادے اتار پھینکتے ہیں،
اعلیٰ حضرت محبتیں بانٹیئے، محبت بنیئے، در گزر کر دیا کریں، ایسی جگہوں سے نا گزرا کریں جہاں سے اصلیت کا وحشی ریاضت کے لبادے چیر کے باہر آ دھمکنے اور بنائی وضع کو چیر پھاڑنے کو مضطرب دکھنے لگے۔
محترمی! بالکل صحیح کہا آپ نے بین الاقوامی معیار کی یونی ورسٹیز میں پی ایچ ڈی ایک طویل وقت لیتی ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے تعلیمی ادارے بالکل گئے گزرے ہیں۔ بندہ ایسے بہت سے لوگوں کو جانتا ہے جن کو پاکستان ہی میں اس ڈگری کےحصول میں ایک زمانہ صرف کرنا پڑا۔ زیرِنظرموضوع میں حضرت مفتی صاحب کی ایک منفرد خصوصیت کا تذکرہ ہے، جو شاذ و نادر لوگوں کو ہی حاصل ہوتی ہے۔مغربی اور مشرقی بین الاقوامی معیار کی یونی ورسٹیز میں پی ایچ ڈی کرتے وقت کئی سال بیت جاتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں پاکستان میں محض چند ماہ یا دنوں میں یہ سب ہو جاتا ہے۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟
ہو سکتا ہے وفاق مدارس کے تحت اس سند کےحصول کا طریقہ اور معیارمختلف ہو اور یہ سند بنفسہ پی ایچ ڈی نہ ہو بلکہ اس کی مترادف اور مساوی کوئی دستاویز ہو۔
میں نے اکثر اردو محفل پر دیکھا ہے کہ جب بھی کوئی ایسی خبر یہاں شائع ہوئی ہے تو بجائے اس خبر پر تحقیق کے، یا اسکے احوال جان لینے کے الٹا ہم مسالک و فرقوں اور برادریوں پر طنز کرنا شروع کردیتے ہیں۔کوشش کرتے ہیں کہ بحث موضوع سے ہٹ کر اس لائن پر چل پڑے ،جس پر ہمارا خبث باطن راضی ہو۔
بات یہاں مولانا صاحب کی پی ایچ ڈی کی ہو رہی ہے، آسان بات ہے کہ دیکھا جائے کہ جس سال مولانا صاحب نے پی ایچ ڈی کی ہے،اس سال کیا شرائط تھی پی ایچ ڈی کیلئے۔
جب مولانا صاحب کی ڈگری ان شرائط کے مطابق ہوی تو بس پھر اعتراض کی ضرورت کیا ہے،خواہ مخواہ محفل کا ماحول خراب کرنا ہے۔ ۔ ۔
کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اردو محفل کے انتظامیہ کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ ایسی قانون سازی کرئے کہ کسی بھی دھاگے پر خلاف موضوع بحث والے کو، اور بے اخلاق تبصرے والے کو اس دھاگے سے بے دخل کیا جائے جب تک وہ اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے۔
بات مولانا کی ڈگری کی نہیں ہو رہی ہے ۔ مولانا صاحب دو ماہ میں تو کیا ، دو دن میں کوئی بھی ڈگری لے لیں ۔ کسی کو کیا اعتراض ہوسکتا ہے ۔ بات ڈگری کی اس " اصطلاح " کی ہو رہی ہے ۔ جسے " پی ایچ ڈی " ڈگری سے گردانا گیا ہے ۔ اور بین الاقومی اصول کےتحت ایسی ڈگریاں اتنی کم مدت میں حاصل نہیں کی جاسکتیں ۔ احباب نے اس بارے میں بڑی تفصیل سے لکھا بھی ہے ۔
میرا خیال ہے کہ اس بحث کا " ماخذ " سمجھ آگیا ہوگا ۔
قبلہ ۔۔۔۔ پہلے یہ معلوم کرلیں کہ پی ایچ ڈی ڈگری ہوتی کیا ہے ۔ پھر چسکہ بھی لے لیں گے ۔حضرت لگتا ہے،آپکو میری بات کی سمجھ نہیں آئی ۔
میرا یہاں ڈگری سے مراد پی ایچ ڈی ہی ہے۔اس دھاگے میں یہ بات بھی مفصل ذکر ہوئی ہے کہ 1992 میں پی ایچ ڈی کا طریقہ کار کیا تھا ۔
اگر نظر سے نہیں گذرا تو تبصرہ نمبر 41 دیکھ لیجئے۔
میرا خیال ہے کہ خبر کے بارے میں اس تحقیق کے بعد مولانا صاحب کی پی ایچ ڈی پر چسکے لینے کی ضرورت کسی کو نہیں ہوگی۔
مولانا صاحب سے کوئی مجھے بھی اتنی کم مدت میں پی ایچ ڈی کرنے کا ''روحانی نسخہ'' تجویز کروادیں۔ ممنون ہو گی!
مجھے پہلے مولانا موصوف کے بارے میں معلوم نہیں تھا، لیکن یوٹیوب پر ان کی وڈیو دیکھنے کے بعد معلوم ہوا کہیہ تو سپاہ صحابہ کے گروپ کے ہیں۔اور انہوں نے جو باتیں کی ہیں مثلاً "جتنے بھیشیعہسید ہیں وہ حرامی ہوتے ہیں" وغیرہ۔
تو کیا میں یہ سمجھوں کہ انہوں نے پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے؟ اور محفلین کے بارے میں کیا سوچوں جو ان سے ملاقات کے قصے فخریہ طور پر بیان کرتے ہیں۔ اور جواب میں لوگ واہ واہ کرتے ہیں۔ اگر ایسا ہی ہے جیسا کہ نظر آ رہا ہے کہ اکثر محفلین اس طرح کے لوگوں کو جید عالم تسلیم کرتے ہیں تو مجھے نہایت افسوس ہے۔ اور اپنی قوم پر میرا اعتماد کافی کمزور ہو گیا ہے۔
مجھے شوق نہیں ہے اس طرح کی جہالت پر بحث کرنے کی۔ آپ خوش رہیں۔
آپ کی غلط بیانی پر داد دیتا ہوں جی۔
یوٹیوب لنک