اب مرنے پر تعریف کرنا عجیب سا لگتا ہے مگر جو شخص جس فن سے وابستہ ہو اسی کے نمونوں پر گفتگو اس شخص کی حقیقی تعریف ہوتی ہے۔
لاجواب گایا ہے اور کچھ گیت اور غزلیں تو ایسی ہیں کہ مخصوص ہو کر رہ گئیں مرحوم کے ساتھ۔
یہ تینوں میری بھی بہت پسندیدہ غزلیں تھیں۔ بس اس میں''زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں'' اور ''پیار بھرے دو شرمیلے نین'' اور ملی نغمہ یہ ''وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اسکے'' بھی شامل کرلیں۔ ب تو خیر سب ہی چھٹ گیاجن میں سرِ فہرست احمد فراز صاحب کی
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لئے
اور
اب کہ ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اور فیض احمد فیض صاحب کی
گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے