میرا دردِ کمر، کم ہوا دیکھ کر نرس جب مسکرائی مزہ آگیا

بہت عمدہ غزل...

ایک لفظ انگریزی کا مستعمل ہے جو کچھ حد تک ذائقہ خراب کر رہا ہے
نرس، کال، سیلری، پینشن اور ریسرچ یہ پانچ الفاظ انگریزی زبان کے استعمال میں لائے ہیں۔
تنخواہ کا لفظ بحر میں نہیں آ رہا تھا اس لئے "سیلری" استعمال کرنا پڑا۔ "کال" اور "پینشن" کو اردو میں کیا کہیں گے؟ البتہ ریسرچ کی جگہ "تحقیق" استعمال ہو سکتا ہے لیکن "تحقیق" کے بعد "کی" آ رہا ہے، 'ک' یا 'ق' کی آواز کی تکرار سے بچنے کے لئے ریسرچ کہنا پڑا۔ یہ میری طرف سے صفائی تھی اب آپ حکم فرمائیں کہ آپ کو کون سا لفظ ناگوار گزر رہا ہے۔ کوشش کروں گا کہ بدل سکوں۔
 
آخری تدوین:
نرس، کال، سیلری، پینشن اور ریسرچ یہ پانچ الفاظ انگریزی زبان کے استعمال میں لائے ہیں۔
تنخواہ کا لفظ بحر میں نہیں آ رہا تھا اس لئے "سیلری" استعمال کرنا پڑا۔ "کال" اور "پینشن" کو اردو میں کیا کہیں گے؟ البتہ ریسرچ کی جگہ "تحقیق" استعمال ہو سکتا ہے لیکن "تحقیق" کے بعد "کی" آ رہا ہے، 'ک' یا 'ق' کی آواز کی تکرار سے بچنے کے لئے ریسرچ کہنا پڑا۔ یہ میری طرف سے صفائی تھی اب آپ حکم فرمائیں کہ آپ کو کون سا لفظ ناگوار گزر رہا ہے۔ کوشش کروں گا کہ بدل سکوں۔
نمکین غزل میں موقع کی مناسبت سے انگریزی الفاظ عام استعمال ہوتے ہیں۔ شہنشاہِ ظرافت دلاور فگار مرحوم، انور مسعود سے لے کر موجودہ دور کے مشہور مزاحیہ شعرا نے انگریزی الفاظ استعمال کیے ہیں۔
 

نوید ناظم

محفلین
جب سے راحت علی خان نے فناؔ بلند شہری کی ایک غزل (میرے رشکِ قمر) ایک انڈین فلم کے لئے گائی ہے تب سے بہت چرچا ہو رہا ہے۔ کچھ اشعار موزوں ہوگئے۔ استادِ محترم الف عین سے اصلاح کے بعد آپ کی خدمت میں پیش ہیں۔



میرا دردِ کمر، کم ہوا دیکھ کر نرس جب مسکرائی مزہ آگیا
بھر کے ٹیکے مجھے جو لگائے گئے، جام تھے یا دوائی مزہ آگیا

جس کی خاطر مجھے اس نے ٹھکرا دیا، ساتھ اس کے جو دیکھا وہی منچلا
اور پھر دوستو میری اک کال پر، آگئے اس کے بھائی مزہ آ گیا

بال ابا کے کم قرض زیادہ ہوا، پھر بھی شادی کرا دی مری شکریہ
سونا پڑتا تھا پہلے زمیں پر مجھے، مل گئی چارپائی مزہ آگیا

اپنی ممی کے کہنے میں آتی رہی، میری بیگم سبھی کو ستاتی رہی
اس کی بھابی نے بھی اس کی ممی کے گھر، آگ ایسی لگائی مزہ آگیا

بیویاں میری دونوں ہیں ظالم بڑی، آج دونوں کسی بات پر لڑ پڑیں
بال کھینچے گئے، گال نوچے گئے، دیکھ کر یہ لڑائی مزہ آگیا

سیلری اپنی، ابا کی پنشن لئے، سیدھے سسرال جا کر وہ حاضر ہوئے
ایک ہی دن میں سسرال والوں نے بھی لوٹ لی سب کمائی مزہ آگیا

عورتوں کے تقدس پہ تھی گفتگو، آ گئی بزم میں جونہی اک خوبرو
کھُل کے کردار سب آ گئے سامنے، لٹ گئی پارسائی مزہ آ گیا

شعر کہنا تھا مجھ کو سیاست پہ بھی، اس لئے میں نے دن رات ریسرچ کی
کوئی بھی بات جس پر مزہ آ سکے، جب کہیں بھی نہ پائی مزہ آگیا​
واہ واہ، لاجواب ہے جی، داد قبولیے گا ہم سے بھی۔۔۔:)
 
نمکین غزل میں موقع کی مناسبت سے انگریزی الفاظ عام استعمال ہوتے ہیں۔ شہنشاہِ ظرافت دلاور فگار مرحوم، انور مسعود سے لے کر موجودہ دور کے مشہور مزاحیہ شعرا نے انگریزی الفاظ استعمال کیے ہیں۔
اسی لئے عنقریب مشہور ہونے والے شاعر نے بھی انگریزی کے الفاظ استعمال کیئے ہیں۔ ہاہاہاہاہاہاہا
 
آخری تدوین:

فرخ منظور

لائبریرین
نرس، کال، سیلری، پینشن اور ریسرچ یہ پانچ الفاظ انگریزی زبان کے استعمال میں لائے ہیں۔
تنخواہ کا لفظ بحر میں نہیں آ رہا تھا اس لئے "سیلری" استعمال کرنا پڑا۔ "کال" اور "پینشن" کو اردو میں کیا کہیں گے؟ البتہ ریسرچ کی جگہ "تحقیق" استعمال ہو سکتا ہے لیکن "تحقیق" کے بعد "کی" آ رہا ہے، 'ک' یا 'ق' کی آواز کی تکرار سے بچنے کے لئے ریسرچ کہنا پڑا۔ یہ میری طرف سے صفائی تھی اب آپ حکم فرمائیں کہ آپ کو کون سا لفظ ناگوار گزر رہا ہے۔ کوشش کروں گا کہ بدل سکوں۔

آپ اس بیکار تنقید کو چھوڑیں بس اپنے تخیل کو بے لگام چھوڑیں۔ :)
 
مزے دار مزے دار


نرس، کال، سیلری، پینشن اور ریسرچ یہ پانچ الفاظ انگریزی زبان کے استعمال میں لائے ہیں۔
تنخواہ کا لفظ بحر میں نہیں آ رہا تھا اس لئے "سیلری" استعمال کرنا پڑا۔ "کال" اور "پینشن" کو اردو میں کیا کہیں گے؟ البتہ ریسرچ کی جگہ "تحقیق" استعمال ہو سکتا ہے لیکن "تحقیق" کے بعد "کی" آ رہا ہے، 'ک' یا 'ق' کی آواز کی تکرار سے بچنے کے لئے ریسرچ کہنا پڑا۔ یہ میری طرف سے صفائی تھی اب آپ حکم فرمائیں کہ آپ کو کون سا لفظ ناگوار گزر رہا ہے۔ کوشش کروں گا کہ بدل سکوں۔
مزاحیہ کلام میں انگریزی کے الفاظ ( دیسی تلفظ کے ساتھ) ایسا مزہ دے جاتے ہیں جس کا جوب نہیں۔

داد قبول فرمائیے جناب!
 

فہد اشرف

محفلین
نمکین غزل میں موقع کی مناسبت سے انگریزی الفاظ عام استعمال ہوتے ہیں۔ شہنشاہِ ظرافت دلاور فگار مرحوم، انور مسعود سے لے کر موجودہ دور کے مشہور مزاحیہ شعرا نے انگریزی الفاظ استعمال کیے ہیں۔
آپ لسان العصر اکبر الہ آبادی کو بھول گئے یہ راہ انہیں کی نکالی ہوئی ہے

چھوڑ لٹریچر کو اپنی ہسٹری کو بھول جا
شیخ و مسجد سے تعلق ترک کر اسکول جا
چار دن کی زندگی ہے کوفت سے کیا فائدہ
کھا ڈبل روٹی، کلرکی کر، خوشی سے پھول جا

حرم میں مسلموں کے رات انگلش لیڈیاں آئیں
پئے تکریم مہمان بن سنور کر بیبیاں آئیں
طریق مغرب سے ٹیبل آیا کرسیاں آئیں
دلوں میں ولولے اٹھے ہوس میں گرمیاں آئیں

پانی پینا پڑا ہے پائپ کا
حرف پڑھنا پڑا ہے ٹائپ کا

بوٹ ڈاسن نے بنایا میں نے اک مضمون لکھا
ملک میں مضمون نہ پھیلا اور جوتا چل گیا
 
آپ اس بیکار تنقید کو چھوڑیں بس اپنے تخیل کو بے لگام چھوڑیں۔ :)
فرخ بھیا، تخلیل کو بےلگام چھوڑا تو ایک اور غزل موزوں ہوگئی۔ جس کا کریڈٹ آپ کو جاتا ہے۔ استادِ محترم کو پیش کرنے کو بعد آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں، انشاءاللہ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
Top