مومن فرحین
لائبریرین
غروب آفتاب
افق کے پار مجھے یاد کر رہا ہے کوئی
ابھی ملا ہے ادھر سے پیام عشق بخیر
میں کر رہا تھا دعا کی گزارشیں اس سے
سو کہہ گئی ہے اداسی کی شام عشق بخیر
افق کے پار مجھے یاد کر رہا ہے کوئی
ابھی ملا ہے ادھر سے پیام عشق بخیر
میں کر رہا تھا دعا کی گزارشیں اس سے
سو کہہ گئی ہے اداسی کی شام عشق بخیر