تعارف میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے

images



اردو محفل میں خوش آمدید
یہاں آپ کو اپنے ذوق کی تسکین کے لئے بہت کچھ ملے گا
انشااللہ یہاں آپ کا وقت بہت اچھا گزرے گا
 

نایاب

لائبریرین
محترم غلام مجتبی ملک صاحب محفل اردو پر دلی خوش آمدید
وصی شاہ کی یہ غزل آپ کے نام


بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا
اب مجھے چھوڑ کے دنیا میں تماشا نہ بنا

نہ دکھا پائے گا تُو خواب میری آنکھوں کے
اب بھی کہتا ہوں مصور میرا چہرہ نہ بنا

اک یہی غم میرے مرنے کیلئے کافی ہے
جیسا تُو چاہتا تھا مجھ کو میں ویسا نہ بنا

ایک بات اور پتے کی میں بتاؤں تجھ کو
آخرت بنتی چلی جائے گی، دنیا نہ بنا

یہ خدا بن کے رعایت نہیں کرتے ہیں وصیؔ
حسن والوں کو کبھی قبلہ و کعبہ نہ بنا
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
شکریہ جناب ! اِنشاء اللہ آئندہ خیال رکھا جائے گا۔
محترم آپ نے پھر غلطی کی۔
اس کی سنجیدگی کو سمجھنے کی کوشش کیجیے اور عربی داں حضرات سے دونوں کے معانی دریافت کر لیجیے یا بذاتِ خود لغات میں دیکھ لیجیے۔
1۔ اِنشاء
2۔ اِن شاء
 

محمداحمد

لائبریرین
محترم آپ نے پھر غلطی کی۔
اس کی سنجیدگی کو سمجھنے کی کوشش کیجیے اور عربی داں حضرات سے دونوں کے معانی دریافت کر لیجیے یا بذاتِ خود لغات میں دیکھ لیجیے۔
1۔ اِنشاء
2۔ اِن شاء

کچھ تفصیل آپ ہی ارشاد کردیں اگر مناسب سمجھیں۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
کچھ تفصیل آپ ہی ارشاد کردیں اگر مناسب سمجھیں۔
1۔ اِنشاء = باہر نکلنا، پیدا کرنا، پرورِش کرنا، حدیث وضع کرنا، شروع کرنا، بڑھانا، ایڈیٹنگ، ایڈیٹری (بیان اللسان مع لغات القرآن صفحہ نمبر:102)
2۔ اِن شاء: اِن = اگر، جو (بیان اللسان مع لغات القرآن صفحہ نمبر:9)
+ شَاء = اُس نے چاہا، اُس نے اِرادہ کیا(قرآن مجید کا عربی لغت صفحہ نمبر:339)
خاص نوٹ : اِن شاء اللہ متنِ قرآنی کا حصہ بھی ہے، لہٰذا اگر اِن شاء اللہ کو اِنشاء اللہ لکھا گیا تو تحریف قُرآنی کا گناہ بھی لازم آ سکتا ہے۔
 

عمراعظم

محفلین
شکریہ فارقلیط رحمانی صاحب راہنمائی کے لئے۔ میں اپنی کم علمی کا معترف ہوں۔ اس لئےآپ سے گزارش ہے کہ اردو زبان سے لفظ " خدا " کو بھی حذف کروا دیجئے کہ میری نظر میں اس کا استعمال انتہائی نامناسب ہے۔ لفظ خدا کو ہم اللہ کے معنو ں میں استعمال کر رہے ہیں جبکہ یہ لفظ وحدانیت کی نفی کرتا ہے- فارسی میں یہ لفظ اس وقت سے رائج ہے جب اہلِ فارس زرتش ہوا کرتے تھے اور کئی خداؤں میں یقین رکھتے تھے۔ مثلا" " خدائے بزرگ و بر تر " یعنی خداؤں میں سب سے بڑا اور بہتر۔۔۔۔۔۔امید ہے آپکی راہنمائی میرے شاملِ حال رہے گی۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
شکریہ فارقلیط رحمانی صاحب راہنمائی کے لئے۔ میں اپنی کم علمی کا معترف ہوں۔ اس لئےآپ سے گزارش ہے کہ اردو زبان سے لفظ " خدا " کو بھی حذف کروا دیجئے کہ میری نظر میں اس کا استعمال انتہائی نامناسب ہے۔ لفظ خدا کو ہم اللہ کے معنو ں میں استعمال کر رہے ہیں جبکہ یہ لفظ وحدانیت کی نفی کرتا ہے- فارسی میں یہ لفظ اس وقت سے رائج ہے جب اہلِ فارس زرتش ہوا کرتے تھے اور کئی خداؤں میں یقین رکھتے تھے۔ مثلا" " خدائے بزرگ و بر تر " یعنی خداؤں میں سب سے بڑا اور بہتر۔۔۔ ۔۔۔ امید ہے آپکی راہنمائی میرے شاملِ حال رہے گی۔
ارے! ارے! یہ کیا؟ آپ تو بُرا مان گئے۔
آپ کے لہجے کی تلخی و ترشی اور آپ کے غیض و غضب کی تمازت کی آنچ آپ کے لفظوں میں پوشیدہ ہے۔
بہرحال، دِل شکنی کے لیے بڑے ہی ادب واحترام کے ساتھ معذرت خواہ ہوں۔
بخدا! آپ کی دِل شکنی ہمارا مقصد ہی نہیں تھا، نہ ہے۔ اور یقین جانیے آئندہ کسی قدر اِحتیاط برتیں گے۔
 
محترم غلام مجتبی ملک صاحب محفل اردو پر دلی خوش آمدید
وصی شاہ کی یہ غزل آپ کے نام


بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا
اب مجھے چھوڑ کے دنیا میں تماشا نہ بنا

نہ دکھا پائے گا تُو خواب میری آنکھوں کے
اب بھی کہتا ہوں مصور میرا چہرہ نہ بنا

اک یہی غم میرے مرنے کیلئے کافی ہے
جیسا تُو چاہتا تھا مجھ کو میں ویسا نہ بنا

ایک بات اور پتے کی میں بتاؤں تجھ کو
آخرت بنتی چلی جائے گی، دنیا نہ بنا

یہ خدا بن کے رعایت نہیں کرتے ہیں وصیؔ
حسن والوں کو کبھی قبلہ و کعبہ نہ بنا
واہ بہت ہی اعلیٰ
 
Top