غلام مجتبیٰ ملک
محفلین
جی بالکلبہت خوب۔
محفل ہماری ہے ہی ایسی کہ یہاں آ کر کوئی خوش ہوئے بغیر رہ ہی نہیں سکتا!
جی بالکلبہت خوب۔
محفل ہماری ہے ہی ایسی کہ یہاں آ کر کوئی خوش ہوئے بغیر رہ ہی نہیں سکتا!
نہیں پڑھتے ڈاؤنٹ وری ۔انکی اردو اب اتنی بھی اچھی نہیں کہ وہ محفل پر آ جائیں کہیں آ ہی نہ جائیں ۔۔۔۔۔۔اف خدایا۔۔ اگر وصی شاہ نے میرا یہ تعارف پڑھ لیا تو یقیناَ وہ جنگلوں کی طرف نکل جائیں گے
جی جی جی جی جیبہت خوب۔
محفل ہماری ہے ہی ایسی کہ یہاں آ کر کوئی خوش ہوئے بغیر رہ ہی نہیں سکتا!
بھئی مجھے بھی وہ نہیں اچھے لگتے پوئٹ(شاعر) انکی(اُن کی) اصلیت کا مجھے پتہ (پتا)ہے کسی اووووووووووور نے بھی بتایا تھا نا(!)
نہیں پڑھتے ڈاؤنٹ(ڈونٹ) وری ۔انکی( اُن کی ) اردو اب اتنی بھی اچھی نہیں کہ وہ محفل پر آ جائیں کہیں آ ہی نہ جائیں ۔۔۔ ۔۔۔
مودبانہ گزارِش ہے :اردو محفل پر خوش آمدید غلام مجتبیٰ ملک صاحب۔ آپ نےایک ہی دن میں اندازہ لگا لیا ہو گا اردو محفل کی کشادہ دلی کا۔ انشا اللہ آپ کا وقت بہت اچھا گزرے گا۔
شکریہ جناب ! اِنشاء اللہ آئندہ خیال رکھا جائے گا۔مودبانہ گزارِش ہے :
بجائے انشا اللہ کے اِن شاء اللہ لکھا کیجیے۔
محترم آپ نے پھر غلطی کی۔شکریہ جناب ! اِنشاء اللہ آئندہ خیال رکھا جائے گا۔
محترم آپ نے پھر غلطی کی۔
اس کی سنجیدگی کو سمجھنے کی کوشش کیجیے اور عربی داں حضرات سے دونوں کے معانی دریافت کر لیجیے یا بذاتِ خود لغات میں دیکھ لیجیے۔
1۔ اِنشاء
2۔ اِن شاء
کچھ تفصیل آپ ہی ارشاد کردیں اگر مناسب سمجھیں۔
ارے! ارے! یہ کیا؟ آپ تو بُرا مان گئے۔شکریہ فارقلیط رحمانی صاحب راہنمائی کے لئے۔ میں اپنی کم علمی کا معترف ہوں۔ اس لئےآپ سے گزارش ہے کہ اردو زبان سے لفظ " خدا " کو بھی حذف کروا دیجئے کہ میری نظر میں اس کا استعمال انتہائی نامناسب ہے۔ لفظ خدا کو ہم اللہ کے معنو ں میں استعمال کر رہے ہیں جبکہ یہ لفظ وحدانیت کی نفی کرتا ہے- فارسی میں یہ لفظ اس وقت سے رائج ہے جب اہلِ فارس زرتش ہوا کرتے تھے اور کئی خداؤں میں یقین رکھتے تھے۔ مثلا" " خدائے بزرگ و بر تر " یعنی خداؤں میں سب سے بڑا اور بہتر۔۔۔ ۔۔۔ امید ہے آپکی راہنمائی میرے شاملِ حال رہے گی۔
جی ہاں۔ بے حد خوشی ہوئی محفل کا حصہ بن کر۔ بہت بہت شکریہخوش آمدید غلام مجتبیٰ ملک۔ امید ہے یہاں اچھا لگ رہا ہو گا۔
واہ بہت ہی اعلیٰمحترم غلام مجتبی ملک صاحب محفل اردو پر دلی خوش آمدید
وصی شاہ کی یہ غزل آپ کے نام
بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا
اب مجھے چھوڑ کے دنیا میں تماشا نہ بنا
نہ دکھا پائے گا تُو خواب میری آنکھوں کے
اب بھی کہتا ہوں مصور میرا چہرہ نہ بنا
اک یہی غم میرے مرنے کیلئے کافی ہے
جیسا تُو چاہتا تھا مجھ کو میں ویسا نہ بنا
ایک بات اور پتے کی میں بتاؤں تجھ کو
آخرت بنتی چلی جائے گی، دنیا نہ بنا
یہ خدا بن کے رعایت نہیں کرتے ہیں وصیؔ
حسن والوں کو کبھی قبلہ و کعبہ نہ بنا