میری ایک تازہ غزل - افرشتہ ءِ اجل نے مری نیند کی خراب

بلبل کی داستان میں جتنے اٹھے سوال
گل کی خموشیوں میں تھا ہر بات کا جواب
سبحان اللہ سبحان اللہ
کیا گہری بات کہ دی
واہ واہ
تمام غزل ہی خوب ہے مگر متزکرہ بالا شعر بہت پسند آیا
اللہ کرے زور قلم زیادہ
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ارے بھئی بہت معذرت احباب سے کہ افرشتہء اجل کو نہ جانے زندگی کی نیند میں افرشتہء ازل لکھ گیا اور مطلع بے سروپا ہوگیا ۔ازل کا فرشہ کون اور بھلا وہ کیوں نیند خراب کرے ۔
((حیرت ہے بلکہ (شکر ہے:) کہ کوئی معترض نہ ہوا)۔))
آج نظر پڑی اب تو ایڈٹ کا اختیار رخصت ہو چکا ۔ مدیرین سے استدعاء ہے کہ اصلی اول مراسلے میں اجل لکھ دیا جائے ۔
محمد تابش صدیقی بھائی
مریم افتخار بہن
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ ! اچھی غزل ہے عاطف بھائی !آج ورق گردانی کرتے کرتے اس تک پہنچا ۔
کیا اچھا مطلع کہا ہے ! حقیقت یہی ہے!

یوں زندگی کے ہاتھ مجھے کاٹنے پڑے
اس نے چرا کے بیچ دیئے میرے سارے خواب

بہت خوب! کیا اچھا کہا ہے !

آپ نے حد کردی!! :):):)
 
افرشتہ ءِ اجل نے مری نیند کی خراب
میں دیکھ ہی رہا تھا ابھی زندگی کا خواب

رقصاں ہےآرزوؤں کے میداں میں یوں شباب
چنگاریوں کے بیچ میں جیسے کوئی حباب

ہر شئے میں تیرا عکس ہے پھر بھی ہے کیوں حجاب
میری نگاہ نے تو کیے چاک سب نقاب

سوچا تھا میں نے دل میں کہ اب دل ہے لاعلاج
چارہ گروں نے بھی دیا آکے یہی جواب

پیش خدا معاملہء صدق دل گیا
جتنے مرے گناہ تھے سب ہو گئے ثواب

قلب خزاں گزیدہ کی کھیتی اجڑ گئی
اس نخل بے ثمر کا میں اب کیا رکھوں حساب

دنیا کے ریگزاروں میں بھٹکا کبھی نہ میں
اس زندگی نے اتنے دکھائے مجھے سراب

یوں زندگی کے ہاتھ مجھے کاٹنے پڑے
اس نے چرا کے بیچ دیئے میرے سارے خواب

بلبل کی داستان میں جتنے اٹھے سوال
گل کی خموشیوں میں تھا ہر بات کا جواب
Dropbox - Ghazal.mp3 - Simplify your life
مابدولت کی آواز میں برادرم سید عاطف علی کی لاجواب غزل ۔
برادران محمد خلیل الرحمٰن ، فاتح ، محمد وارث ، محمد تابش صدیقی ، محمداحمد ، سید عمران ، شیخ محمد نواز ، محمد عدنان اکبری نقیبی ، اے خان ، خالد محمود چوہدری ، عبدالقیوم چوہدری، ظہیراحمدظہیر ، سید شہزاد ناصر ، فرقان احمد ، م حمزہ ، فہد اشرف ، فلسفی، اکمل زیدی ، فاخر رضا ، ٹرومین ، شعیب صفدر ، امان اللہ خان
خواہران جاسمن ، مریم افتخار ، عندلیب ، لاریب مرزا ، ہادیہ، ،@نورسعدیہ شیخ La Alma
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
واہ واہ ! اچھی غزل ہے عاطف بھائی !آج ورق گردانی کرتے کرتے اس تک پہنچا ۔
کیا اچھا مطلع کہا ہے ! حقیقت یہی ہے!
یوں زندگی کے ہاتھ مجھے کاٹنے پڑے
اس نے چرا کے بیچ دیئے میرے سارے خواب
بہت خوب! کیا اچھا کہا ہے !
آپ نے حد کردی!! :):):)
ظہیر بھائی سراپا سپاس ہوں آپ کی فیاض طبیعت کا ۔ صدہا آداب آپ کے لیے۔
جب زندگی نے ہمارے خواب چراکے بیچ دیئے تو ہم نے بھی سرقے کی حد جاری کردی کوئی حد سے تجاوز نہیں کیا :) ۔ لیکن ہائے ۔ ستم ظریفی !!!
دیکھیئے کہ چوری بھی ہماری ہوئی ، ہاتھ بھی ہماری زندگی کے کٹ گئے ۔ نقصان سراسر ہمارا ہی ہوا ۔
آپ کی پسندآوری سے البتہ تلافی ہوگئی ۔ :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہائے محمد امین صدیق بھائی !!! کیا ہی بات ہے!!! آپ نے تو اپنی دلکش آواز بخش کر غزل کو گویا زندہ کر دیا ۔آج فرائض منصبی میں مشغول رہا سو دیکھ بلکہ سن نہ سکا ویسے بھی ڈراپ بکس پر دفتر کے ظالم نیٹورک کی آتشی دیوار نے قدغن لگارکھی تھی ۔ بس پھر کیا تھا ، واپسی پر رستے میں گاڑی میں آپ کی مدھر مسحور کن آواز تھی اور ہمارا پرکیف سرور ۔ کیا ہی سفر ہوا اللہ تعالی آپ کو اور آپ کے خاندان کو سدا خوش و خرم رکھے ۔
 
ہائے محمد امین صدیق بھائی !!! کیا ہی بات ہے!!! آپ نے تو اپنی دلکش آواز بخش کر غزل کو گویا زندہ کر دیا ۔آج فرائض منصبی میں مشغول رہا سو دیکھ بلکہ سن نہ سکا ویسے بھی ڈراپ بکس پر دفتر کے ظالم نیٹورک کی آتشی دیوار نے قدغن لگارکھی تھی ۔ بس پھر کیا تھا ، واپسی پر رستے میں گاڑی میں آپ کی مدھر مسحور کن آواز تھی اور ہمارا پرکیف سرور ۔ کیا ہی سفر ہوا اللہ تعالی آپ کو اور آپ کے خاندان کو سدا خوش و خرم رکھے ۔
مابدولت اپنی اس عاجزانہ کاوش کی پسندیدگی کے لیے برادرم سید عاطف اور دیگر پیارے محفلین کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔:):)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
لازمی یہ ٹائپو ہو گی ورنہ پہلا لفظ افرشتہ تو کوئی لفظ نہیں ہے۔
یہ ٹائپو نہیں الف دانستہ لگایا گیا ہے شاعری میں بحر اور وزن کی خاطر ایسا کبھی کبھی کر لیا جاتا ہے۔
جیسے ابراہیم میں الف نکال لیاجاتا ہے ۔ اور اشعار میں آپ کو براہیم بھی ملتا ہے۔ البتہ یہ خاص خاص الفاظ میں ہی کیا جاتا ہے ۔
 
آخری تدوین:

ایس ایس ساگر

لائبریرین
بہت عمدہ اور خوبصورت تخلیق۔ ماشاءاللہ۔
غزل کا ہر اک شعر لاجواب۔
بہت خوب۔ عاطف بھائی۔ آپ کی یہ غزل آج نظر سے گزری۔ پڑھ کر مزہ آ گیا۔
اللہ آپ کو خوش رکھے۔
 
Top