میری ایک تازہ غزل - افرشتہ ءِ اجل نے مری نیند کی خراب

صابرہ امین

لائبریرین
افرشتہ ءِ اجل نے مری نیند کی خراب
میں دیکھ ہی رہا تھا ابھی زندگی کا خواب

ہر شئے میں تیرا عکس ہے پھر بھی ہے کیوں حجاب
میری نگاہ نے تو کیے چاک سب نقاب

پیش خدا معاملہء صدق دل گیا
جتنے مرے گناہ تھے سب ہو گئے ثواب



یوں زندگی کے ہاتھ مجھے کاٹنے پڑے
اس نے چرا کے بیچ دیئے میرے سارے خواب
آداب
کیا ہی خوبصورت خیالات ہیں ۔ ۔ ما شا اللہ
 

مومن فرحین

لائبریرین
واہ انکل جی بہت ہی خوبصورت غزل ہے ماشاءالله ۔۔۔
ہر شعر عمدہ ۔۔ مطلع اور سیکنڈ لاسٹ شعر تو بہت ہی بڑھیا ہے ۔۔۔:)
 
Top