محمد وارث
لائبریرین
کس کافر کو حضور "آوازِ دوست" میں کجی اور عیب نظر آ سکتا ہے، کیوں جہنم میں کھینچتے ہیں برادرم۔
رہی بات بہتری کی تو حضور اس بات کی سب سے عمدہ مثالیں غالب اور فیض ہیں۔ غالب نے اپنی غزلہا چھانٹ ڈالیں اور فیض کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ہر وقت اپنے کہے ہوئے کلام کے بارے میں سوچتا اور اسے بدلتا رہتا تھا، یہاں تک کہ اسکے ایک انگریز پروفیسر دوست نے جب اسکے کلام کا انگریزی ترجمہ کیا تو دوسرے ایڈیشن میں لکھا کہ چونکہ فیض نے اپنی عادت کے مطابق کلام میں تبدیلیاں کر دی تھیں سو مجھے بھی ترجمہ بدلنا پڑا۔
میری انتہائی ذاتی رائے میں، حسنِ مطلع میں آپ نے دو انتہائی بڑے قافیوں "حجاب" اور "شباب" کو ایک مکالمے میں کھپا دیا حالانکہ ان سے ایک جاندار مطلع یا دو انتہائی اچھے شعر "برآمد" ہو سکتے تھے
رہی بات بہتری کی تو حضور اس بات کی سب سے عمدہ مثالیں غالب اور فیض ہیں۔ غالب نے اپنی غزلہا چھانٹ ڈالیں اور فیض کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ہر وقت اپنے کہے ہوئے کلام کے بارے میں سوچتا اور اسے بدلتا رہتا تھا، یہاں تک کہ اسکے ایک انگریز پروفیسر دوست نے جب اسکے کلام کا انگریزی ترجمہ کیا تو دوسرے ایڈیشن میں لکھا کہ چونکہ فیض نے اپنی عادت کے مطابق کلام میں تبدیلیاں کر دی تھیں سو مجھے بھی ترجمہ بدلنا پڑا۔
میری انتہائی ذاتی رائے میں، حسنِ مطلع میں آپ نے دو انتہائی بڑے قافیوں "حجاب" اور "شباب" کو ایک مکالمے میں کھپا دیا حالانکہ ان سے ایک جاندار مطلع یا دو انتہائی اچھے شعر "برآمد" ہو سکتے تھے