طاہر میں ٹیلینٹ یقیناً ہے۔ نثری نظم کے طور پر قابلِ قبول سہی، لیکن طاہر نے اکثر قافیے رسیف کا اہتمام کر کے غزل بھی کہنے کی کوشش کی ہے۔ ہاں تازہ کلام زیادہ تر نثرفی نظم کی شکل میں قبول کیا جا سکتا ہے۔
اگر کسی استاد سے اصلاح کرا لیا کریں تو اچھے شاعر ثابت ہو سکتے ہیں طاہر۔
میں عموماً جب اصلاح کے تحت کلام پیش نہیں کیا جاتا تو محتاط رہتا ہوں۔ درست رائے دی جائے تو ارکان ناراض ہونے لگتے ہیں۔ خواہ مخواہ کی تعریف کرو تو شاعر اسی میں خوش ہو جاتا ہے اور اصلاح کی کوشش نہیں کرتا۔ اس لئے اب تک رائے نہیں دی تھی۔