میں ظفری کی بات سے اتفاق کروں گا کہ خواب دیکھنے سے نہیں ڈرنا چاہیے ، بھلا جو شخص خواب بھی دیکھنے سے ڈرتا ہو اس سے زیادہ بزدل اور کون ہوگا۔
خواب دیکھیں گے تو تعبیر ملے گی ہو سکتا ہے ہمیں نہ ملے ہمارے بعد آنے والی نسلوں کو ملے ، کم از کم وراثت میں چند خواب تو چھوڑے جا سکتے ہیں۔ جہاں تک لوگوں کی بات رہی وہ خواب دیکھنے والوں کو پاگل ہی کہا کرتی ہے اور جب یہی پاگل لوگ خوابوں کی تعبیر پا لیتے ہیں تو انہیں بہترین انسان بھی کہتی ہے ۔
بلکل صحیح بات کہی ہے محب ۔
آج ہم جس حاصل کی ہوئی تعبیر میں جی رہے ہیں ۔ جس کو ہم پاکستان کہتے ہیں ۔ ایک دن اس کی بھی حیثیت ایک خواب جیسی ہی تو تھی ۔ اور یہ خواب بھی تو کسی نے دیکھا ہی تھا ۔