تم ایک نعرہ لگاؤ۔۔۔ "ہااااااااااااااائے امی جی!"
تم ایک نعرہ لگاؤ۔۔۔ "ہااااااااااااااائے امی جی!"
چونکہ اس پیغام کے پیچھے بھی کوئی عزرائیل آتا ہی ہو گا لہٰذا کچھ زیادہ لکھ کر توانائیاں کیوں ضائع کی جائیں۔ ہاہاہاہا
مجھے سب بھائیوں سے دلی ہمدردی ہے اور میں فاتح بھائی کی بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ امیاں تو حضرات کی بھی ہوتی ہیں تو ان کو بھی اپنی ماؤں کے بارے میں کچھ نہ کچھ لکھنا ہی چاہئےیہ خواتین کا سیکشن ہے اور مرد حضرات کا داخلہ ممنوع ہے محب
میں بتاتی ہوں انہوں نے کیا کہا تھا :
یہ پیغام آپ کو بھی ای میل کے ذریعے آیا ہو گا۔
قسم خدا کی اگر میں بقلم خود فاتح نہ ہوتا تو اس نا معلوم آئی ڈی کو فاتح کی ہی آئی ڈی سمجھتا کہ جس کے محفل میں کل پیغامات 5 ہیں اور ان میں سے 2 حضرت علامہ فاتح الدین رحمۃ اللہ علیہ کی وکالت میں ہیں۔ خصوصاً تعبیر صاحبہ کے مندرجہ ذیل مراسلے میں سرخ سطور میں چھپے اشارے کے بعد تو یقین آ چکا ہوتا۔۔۔فاتح صاحب کو کیسے معلوم ہو گا کہ یہاں کیا لکھا ہے، انہوں نے تو ادھر آنا ہی نہیں۔ میں ٹیگ کر دیتی ہوں کہ آ کر پڑھ تو لیں۔
شکریہ نامعلوم صاحب ہہ
آتے ہیں فاتح کے جواب کی طرف
ویسے کچھ دنوں سے میں بھی یہ سوچ رہی ہوں کہ ایک مردانہ آئی ڈی بنا ہی لوں اور مردانہ سیکشن میں خوب آیا جایا کروں
آپ بھی ایسا سوچ سکتے ہیں
لو محب تمھاری لمبی پوسٹ واپس آ گئی۔۔۔ مبارک ہو
بہت شکریہ تعبیر۔ آپ کو اچھا لگا میری محنت وصول ہو گئی (اتنی محنت سے ٹائپ کرنے کی۔ ورنہ میں گفتار کی غازی ہوں صرف ) لیکن آپ کے شروع کردہ موضوع اتنے دلچسپ ہوتے ہیں کہ جواب لکھے بغیر رہا نہیں جاتا۔وعلیکم السلام
بہت بہت شکریہ فرحت میری محنت رائیگاں نہ ہونے کے لیے
آپ کا رپلائی کسی بھی تھریڈ میں بہت ہی عمدہ اور تفصیلی ہوتا ہے جو کہ میرا فیورٹ ہے
آپ کے اتنے اچھے تفصیلی اور عمدہ جواب کی وجہ سے کسی اور کے جواب نہ دینے اور بڑے بڑے دعوے کر کے انہیں پورانا کرنے کا شکوہ بھی نہیں رہا اب۔
روٹی بنانا سیکھنے کے لیے مجھے بھی اماں جی کے پاس آنا پڑے گا کہ مجھے بھی بہت مشکل اور بور لگتا ہے روٹیاں بنانا
اماں کی کافی ساری عادتیں میری امی جیسی ہیں وہ بھی نہایت سادہ اور معصوم ہیں ۔
اللہ آپ کی اماں کو سلامت رکھے صحت اور تندرستی کے ساتھ
میری طرف سے انہیں ایک بڑا سارا ہگ
ماں کی محبت ایسی ہی ہوتی ہے ناں جس کو ہم اپنا حق سمجھ کر وصول تو کر لیتے ہیں۔ لیکن اس کی اہمیت کا احساس جب ہوتا ہے جب آپ ان سے دور ہوں چاہے وہ چند دن کی دوری ہو یا خدانخواستہ دائمی دوری۔السلام علیکم تعبیر
میری طرف سے بہت ساری مبارکباد قبول کرو کہ میری تمہاری سوچ کیسے مل گئی 2 دن پہلے میں سوچ رہی تھی ایسا ایک دھاگہ شروع کرنا چاہئے جس میں ہم سب اپنی ماؤں کو خراجِ عقیدت پیش کریں اور تم نے میری سوچ کو عملی جامہ پہنا دیا ۔۔۔ ۔۔۔ بہت شکریہ
اب آتی ہوں اس بات پر کہ میں نے تم سے کہا تھا کہ تم دھاگہ کھولو، کوئی آئے نہ آئے میں تو ضرور آؤں گی، کل میں نے اس کو دیکھا ، پسند کیا اور جیسے ہی اس کے بارے میں لکھنے لگی، لائٹ چلی گئی۔۔۔ ۔۔۔ ۔ پھر میں گھر کے کاموں میں مصروف ہو گئی اور سوتے سوتے بھی کافی دیر ہوگئی ، صبح پھر روٹین کے کاموں میں لگ گئی اور اب وقت ملا تو جلدی سے آگئی ہوں۔ امید ہے کہ ناراضگی دور ہوگئی ہوگی
"ماں "
یہ رشتہ کتنا پیارا ہے کہ نام لیتے ہی منہ میں جیسے مٹھاس سی گھل جاتی ہے
میری پیاری ماں بہت محبت کرنے والی، اپنے بچوں پر جان چھڑکنے والی، بہت سادہ ، خوش اخلاق، ملنسار تھیں
انکی کس کس خوبی کا ذکر کروں بہت صابر و شاکر ، سخی اور مہمان نواز تھیں خاندان بھر کی آنکھوں کا تارا اور بجا طور پر انکو خاندان کی اکائی کہا جاسکتا ہے
بچپن میں ہم کو ڈانٹ بھی پڑی اور بوقتِ ضرورت اور بقدرِ ضرورت مار بھی ، کیونکہ وہ "کھلاؤ سونے کا نوالہ اور دیکھو شیر کی نگاہ " کے مقولے پر یقین رکھتی تھیں اور اسی وجہ سے ہم زیادہ بگڑے بچے نہیں تھے ، اللہ کا شکر ہے کہ امی نے ہماری مثالی تربیت کی ، جس کی بدولت ہم سب بہنیں اپنے سسرال میں اچھے طریقے سےایڈجسٹ ہوگئیں
ماں کی اہمیت اور قدر و منزلت کا صحیح اندازہ تو ماں کے منصب پر فائز ہونے کے بعد ہی ہوتا ہے اور جب ہم خود ان تکلیفوں کو جھیلتے ہیں تو پتہ لگتا ہے کہ ہماری ماں نے کتنی تکلیفیں اٹھائی ہونگی تو اس وقت ہمیں اپنی ماں کی عظمت کا احساس ہوتا ہے
آج میری پیاری امی اس دنیا میں نہیں ہیں تو مجھے ہر ہر قدم پر انکی شدت سے کمی محسوس ہوتی ہے اور ایسا دل چاہتا ہے کہ کہیں سے وہ پہلے کی طرح ہنستی مسکراتی آئیں اور میں انکے گلے لگ جاؤں تاکہ میرے بے چین دل کو قرار مل جائے
اللہ انکی قبر پر اپنے انوار و تجلیات کی بارش فرمائے اور انکی قبر کو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنائے آمین
7)شکر امی/صدقے واری امی/شوگر کوٹیڈ امی
خواہ بچے میں وہ گن ہو نا ہو بس ہر بات اور ہر وقت بچے کی تعریف کرنی ہے اور صدقے واری جانا ہے۔
"ماں صدقے میرا بچہ یہ تو میرا بچہ وہ"
ہے ناں۔ میں تو اکثر جب کوئی غلط کام کرتی تھی تو معصوم سی صورت بنا کر اماں کے پاس بیٹھ جاتی۔ انہیں فوراً آئیڈیا ہو جاتا کہ پھر کوئی بلنڈر کر آئی ہے۔ جھاڑ تو خیر کم ہی پڑتی تھی لیکن ایک 'شاباش' مل جاتی تھی جو جھاڑ سے زیادہ کڑوی ہوتی تھیوعلیکم السلام تعبیر اپیا
بہت مزے کا موضوع شروع کیا آپ نے میں پڑھ کر گئی تھی پر لکھنے کا ٹائم نہیں تھا ،آج پھر سے نظر آیا تو سوچا میں بھی لکھوں۔
میری امی جان ناں بہت اچھی ہیں۔ کیونکہ یہاں امی جان کے غصے کے بارے میں لکھا ہوا ہے تو اسی بارے میں بتاتی ہوں ۔پتا ہے جب ہم لوگ کوئی کام خراب کردیں تو بہت ڈانٹ بھی پڑتی ہے اور کبھی کبھار ایک آدھ لگ بھی جاتی ہے ہی ہی ہی ۔۔
لیکن اب تو ہم بڑے ہوگئے ہیں ناں تو بس ڈانٹ ہی پڑتی ہے۔ اور بڑے بھیا لوگوں کو وہ بھی نہیں پڑتی ہے بس تھوڑی تھوڑی پڑتی ہے ۔ اپیا یقین کریں اگر کوئی کام خراب کرنے کے بعد ڈانٹ نہ پڑے تو اتنی ٹینشن ہوتی ہے ناں ۔۔ ڈانٹ پڑ جائے تو جیسے سکون سا ہوجاتا ہے چلو کام خراب کیا تو اس کی حصے کی ڈانٹ بھی کھا لی ہے
وہی تو۔ امیاں ایسی ہی سویٹ ہوتی ہیں۔ہاہاہا تعبیر سسٹر زبردست لکھا ۔۔۔ امی ہٹلر ہو کلاشنکوف ہو ڈراؤ دھمکاؤ جیسی بھی ہو ہر صورت میں پیاری ہی ہوتی ہیں ۔۔۔ بچپن میں ڈانٹ یا مار کھا کے بھی امی کی گود میں ہی گھستے تھے ۔۔۔ ۔۔ میری امی خود چاہے کتنا ڈانٹتیں کبھی ہماری غلطیوں پر ۔۔ لیکن پاپا جب ڈانٹتے تو ان سے برداشت نہیں ہوتا تھا اور وہ ہمیشہ ہماری سائیڈ لیتیں ۔۔ اور ہمارے حصے کی ڈانٹ خود کھا لیتیں پاپا سے ۔۔
میری اماں کی زبانی تواضع ہی ایسی شاندار ہوتی ہے کہ بندے کو چھپنے کی جگہ نہیں ملتی۔ شوگر کوٹڈ دھلائی ہوتی ہے۔بہت لطف آیا یہ دھاگہ پڑھ کر ۔
میری امی کی بھی چند خصوصیات فرحت کی امی جیسی ہیں یعنی لاڈ بھی کافی اور سختی بھی کافی۔
میرے والد سعودی عرب چلے گئے تھے اور تقریبا اٹھارہ سال وہیں رہے ۔ اس لیے میری اور میرے بھائیوں کی تربیت کا بہت زیادہ حصہ والدہ ہی نے کیا شاید اس لیے بھی انہوں نے کچھ زیادہ سختی رکھی ہم پر تاکہ ہم بگڑے نہ ۔ والد والی دھمکیاں تو لگ ہی نہیں سکتی تھی اس لیے وہ خود ہی اچھی طرح ہماری "تواضع" گاہے گاہے کرتی رہا کرتی تھیں۔
اس کے علاوہ وہ میرے ساتھ پڑھنے کے لیے جاگا کرتی تھی اور میں ان سے کہہ کر دو تین گھنٹے سو جایا کرتا تھا اور وہ مجھے چائے کے ساتھ اٹھا دیا کرتی تھیں یعنی وہ تمام رات میرے امتحانات کے لیے مجھ سے زیادہ جاگا کرتی تھیں۔ میرے باقی بہن بھائیوں نے انہیں یہ تکلیف نہیں دی اس لیے وہ میرا یاد کرکے باقی بہن بھائیوں کو کوستی بھی ہیں کہ مجھے حسرت ہی رہی کہ تم لوگ بھی مجھے ایسے جگاؤ۔
میرے سب سے چھوٹے بھائی اور بہن کے میرے بعد بہت لاڈ اٹھائے مگر گھوم پھر کر اگر میں حساب کروں تو سب سے زیادہ مجھ سے ہی پیار کیا اور میری ہی خدمت بھی کی ۔ کپڑے اب تک بھی امی استری کر دیتی ہیں اور کافی دیر تک تو میرے جوتے بھی پالش کر کے دے دیا کرتی تھی۔ جب بڑے ہو کر کافی دیر بعد احساس ہوا کہ یہ زیادتی ہے تو پھر میں نے خود تو نہیں
البتہ چھوٹے بھائیوں سے کروانے شروع کر دیے۔
ہہہ ميں چشم تصور سے ديكھ رہی ہوں ،میری اماں کی زبانی تواضع ہی ایسی شاندار ہوتی ہے کہ بندے کو چھپنے کی جگہ نہیں ملتی۔ شوگر کوٹڈ دھلائی ہوتی ہے۔