کیوں کرتے ہو میری تمنا تم مجھے اپنی آرزو کہتے ہو
رہے یاد نہ صبح اُٹھ کے جو میں وہی سہانہ سا خواب ہوں
کوئی یاد بھ کرے کس طرح کوئی میری چاہ کرے ہی کیوں
نہ ہی کہکشاں نہ ہی چاند ہوں نہ ہی خوشبو نہ ہی گلاب ہوں
میری جستجو بھی ہے بے وجہ کرے وقت کوئی نہ رائیگاں
جسے پا سکے نہ کوئی کبھی میں تو ایک ایسا سراب ہون
نہ میں درس ہوں نہ میں فرض ہوں نہ میں کوئی عشق کافسانہ ہوں
جسے پڑھ کر ہر کوئی پھینک دے میں وہ بے فضول کتاب ہوں
نہ آواز دے کے بلا مجھے میں تو قیدی ہون بس وقت کا
میری گفتگو ہی فضول ہے نہ سوال ہوں نہ جواب ہون
مجھے کوئی پیار کرے ہی کیوںمجھے اپنا یار کہے ہی کیوں
نہ نصاب ہوں کوئی پیار کا نہ کوئی حسن کا شباب ہوں
کوئی اپنا بھی کہے کس طرح کوئی مجھ کو خریدے کیسے
انمول ہےنہ میرا یہ دل نہ میں کوئی چیز نایاب ہوں
رہے یاد نہ صبح اُٹھ کے جو میں وہی سہانہ سا خواب ہوں
کوئی یاد بھ کرے کس طرح کوئی میری چاہ کرے ہی کیوں
نہ ہی کہکشاں نہ ہی چاند ہوں نہ ہی خوشبو نہ ہی گلاب ہوں
میری جستجو بھی ہے بے وجہ کرے وقت کوئی نہ رائیگاں
جسے پا سکے نہ کوئی کبھی میں تو ایک ایسا سراب ہون
نہ میں درس ہوں نہ میں فرض ہوں نہ میں کوئی عشق کافسانہ ہوں
جسے پڑھ کر ہر کوئی پھینک دے میں وہ بے فضول کتاب ہوں
نہ آواز دے کے بلا مجھے میں تو قیدی ہون بس وقت کا
میری گفتگو ہی فضول ہے نہ سوال ہوں نہ جواب ہون
مجھے کوئی پیار کرے ہی کیوںمجھے اپنا یار کہے ہی کیوں
نہ نصاب ہوں کوئی پیار کا نہ کوئی حسن کا شباب ہوں
کوئی اپنا بھی کہے کس طرح کوئی مجھ کو خریدے کیسے
انمول ہےنہ میرا یہ دل نہ میں کوئی چیز نایاب ہوں