میری کتب۔۔۔

محمد امین

لائبریرین
فکرِ غامدی کو کیسا پایا۔۔۔ یہ اس لیے عرض نہیں کر سکوں گا کہ یہ کتابچہ اختلافِ دینی کے موضوع پر ہے۔ ادبی کتب کے ساتھ رکھا ہوا تھا اتفاق سے سو وہ بھی لسٹ میں آگیا :tongue: ورنہ ایسے موضوعات پر میرے پاس بیسیوں کتب ہیں ۔ بہرحال فکرِ غامدی میں غامدی صاحب کے افکار کا تجزیہ حوالہ جات کے ساتھ کیا گیا ہے، جو کہ رد کی صورت میں ہے۔ اچھی شستہ زبان میں لکھے گئے مضامین ہیں۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
مختار مسعود صاحب کی دو کتب کی تلاش مجھے عرصے سے تھی کیوں کہ کئی سال سے کتب خانوں سے نایاب تھیں، چھپ نہیں رہی تھیں۔

لوحِ ایّام
سفر نصیب
۔۔۔۔
آج ویلکم بک پورٹ سے مل گئیں،۔۔ تازہ ایڈیشن چھپا ہے۔۔۔
لفظ لفظ موتی اور ہر ہر جملے میں معانی کا بحرِ ذخار۔ بہت خوبصورت تحریر ۔۔ ان کی تینوں کتب پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔۔۔۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
اگر نوسٹلجیا کو نظر انداز کر دیا جائے تو بہت دلچسپ کتاب ہوگی جس طرح آپ نے ذکر کیا ہے ۔ معلوم کرتی ہوں کہ کہاں سے مل سکتی ہے یہ کتاب ۔ میں اگر یاد کر سکوں تو کسی دوسری کتاب (شاید آواز دوست) میں بھی مصنف نے علی گڑھ کی ایک تقریب کا احوال بہت دلچسپ انداز میں لکھا ہے ۔
 

عثمان

محفلین
جنٹلمین استغفر اللہ
کرنل اشفاق حسین

ان کی دو کتب جنٹلمین بسم اللہ اور جنٹلمین الحمدللہ پڑھ چکا ہوں۔ دلچسپ تھیں۔ اس تازہ ترین کتاب کا موضوع کیا ہے ؟

نیز آپ کے ذخیرے میں تارڑ کی کوئی کتاب نہیں۔ ایسا کیوں ؟ :)
 

محمد امین

لائبریرین
اگر نوسٹلجیا کو نظر انداز کر دیا جائے تو بہت دلچسپ کتاب ہوگی جس طرح آپ نے ذکر کیا ہے ۔ معلوم کرتی ہوں کہ کہاں سے مل سکتی ہے یہ کتاب ۔ میں اگر یاد کر سکوں تو کسی دوسری کتاب (شاید آواز دوست) میں بھی مصنف نے علی گڑھ کی ایک تقریب کا احوال بہت دلچسپ انداز میں لکھا ہے ۔
نوسٹلجیا کو نظر انداز کرنا میرے خیال میں ممکن نہیں ہوتا جب آپ وہ کتاب پڑھ رہے جو مصنف کی کسی جگہ سے جذباتی وابستگی کی بناء پر تشکیل پائی ہو۔ یوں بھی دوسروں کے ماضی کے قصے کم از کم مجھے تو نوسٹلجیا میں مبتلاء کر دیتے ہیں حالانکہ وہ میرے ماضی سے بھی کافی بعید کی باتیں ہوتی ہیں۔ اس کتاب کے پیش لفظ میں مصنف لکھتے ہیں:
"ہم پر بھی ماضی کی یادوں کی یورش ہوتی ہے اور واقعات کی گھٹائیں ذہن کی آبیاری کرنے لگتی ہیں تو قلم میں امنگ پیدا ہوجاتی ہے اور دل بے اختیار کچھ لکھنے کو چاہنے لگتا ہے۔"
اور آوازِ دوست میں جابجا علیگڑھ کے حوالے ملتے ہیں۔ ویسے آوازِ دوست جیسی کتاب آج تک پڑھنی نصیب نہیں ہوئی۔
جنٹلمین استغفر اللہ
کرنل اشفاق حسین

ان کی دو کتب جنٹلمین بسم اللہ اور جنٹلمین الحمدللہ پڑھ چکا ہوں۔ دلچسپ تھیں۔ اس تازہ ترین کتاب کا موضوع کیا ہے ؟

نیز آپ کے ذخیرے میں تارڑ کی کوئی کتاب نہیں۔ ایسا کیوں ؟ :)
جنٹلمین استغفر اللہ میری معلومات کے مطابق جنٹلمین سیریز کی آخری کتاب ہے۔ اور خلافِ سابق یہ طنز و مزاح سے ہٹ کر کارگل کے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیق ہے اور مصنف کی انگریزی کتاب Witness To Blunder کا ترجمہ ہے۔ مصنف نے تحقیق اور وطن سے محبت کا حق ادا کردیا اور غلو بھی نہیں آنے دیا۔۔۔
تارڑ صاحب کو میں نے بچپن میں پڑھا تھا، اس کے بعد موقع نہیں ملا یا طبیعت مائل نہیں ہوئی۔ ایک واقعہ شرمندگی کی بھی یاد دلاتا ہے۔ ہوا یوں تھا کہ ۱۲ سال کی عمر میں ناناجان کے گھر میں تارڑ صاحب کی کتاب "نانگا پربت" کو سب کے سامنے "ننگا پربت" کہہ دیا اور پھر اپنی بات پر اڑا بھی رہا کہ بھئی یہ نانگا کیا ہوتا ہے ننگا ہوتا ہے، اس کے بعد جو قہقہہ پڑا ہے تو غالباً خجالت کی بناء پر تارڑ صاحب کی کتب ہاتھ میں لیتے ہوئے ڈرتا ہوں :brokenheart:
 

محمد امین

لائبریرین
اگر نوسٹلجیا کو نظر انداز کر دیا جائے تو بہت دلچسپ کتاب ہوگی جس طرح آپ نے ذکر کیا ہے ۔ معلوم کرتی ہوں کہ کہاں سے مل سکتی ہے یہ کتاب ۔ میں اگر یاد کر سکوں تو کسی دوسری کتاب (شاید آواز دوست) میں بھی مصنف نے علی گڑھ کی ایک تقریب کا احوال بہت دلچسپ انداز میں لکھا ہے ۔
روایاتِ علیگڑھ میں ملنے کا پتا یہ درج ہے:
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن، کراچی، پاکستان
ایم۔آر۔کیانی روڈ، کراچی۔

مجھے بہرحال یہ کتاب ریگل چوک کراچی کے پرانی کتب کے اردو بازار سے ملی تھی۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
مختار مسعود صاحب کی دو کتب کی تلاش مجھے عرصے سے تھی کیوں کہ کئی سال سے کتب خانوں سے نایاب تھیں، چھپ نہیں رہی تھیں۔

لوحِ ایّام
سفر نصیب
۔۔۔ ۔
آج ویلکم بک پورٹ سے مل گئیں،۔۔ تازہ ایڈیشن چھپا ہے۔۔۔
لفظ لفظ موتی اور ہر ہر جملے میں معانی کا بحرِ ذخار۔ بہت خوبصورت تحریر ۔۔ ان کی تینوں کتب پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔۔۔ ۔
متفق علیہ۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
نوسٹلجیا کو نظر انداز کرنا میرے خیال میں ممکن نہیں ہوتا جب آپ وہ کتاب پڑھ رہے جو مصنف کی کسی جگہ سے جذباتی وابستگی کی بناء پر تشکیل پائی ہو۔ یوں بھی دوسروں کے ماضی کے قصے کم از کم مجھے تو نوسٹلجیا میں مبتلاء کر دیتے ہیں حالانکہ وہ میرے ماضی سے بھی کافی بعید کی باتیں ہوتی ہیں۔ اس کتاب کے پیش لفظ میں مصنف لکھتے ہیں:
"ہم پر بھی ماضی کی یادوں کی یورش ہوتی ہے اور واقعات کی گھٹائیں ذہن کی آبیاری کرنے لگتی ہیں تو قلم میں امنگ پیدا ہوجاتی ہے اور دل بے اختیار کچھ لکھنے کو چاہنے لگتا ہے۔"
اور آوازِ دوست میں جابجا علیگڑھ کے حوالے ملتے ہیں۔ ویسے آوازِ دوست جیسی کتاب آج تک پڑھنی نصیب نہیں ہوئی۔

جنٹلمین استغفر اللہ میری معلومات کے مطابق جنٹلمین سیریز کی آخری کتاب ہے۔ اور خلافِ سابق یہ طنز و مزاح سے ہٹ کر کارگل کے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیق ہے اور مصنف کی انگریزی کتاب Witness To Blunder کا ترجمہ ہے۔ مصنف نے تحقیق اور وطن سے محبت کا حق ادا کردیا اور غلو بھی نہیں آنے دیا۔۔۔
تارڑ صاحب کو میں نے بچپن میں پڑھا تھا، اس کے بعد موقع نہیں ملا یا طبیعت مائل نہیں ہوئی۔ ایک واقعہ شرمندگی کی بھی یاد دلاتا ہے۔ ہوا یوں تھا کہ ۱۲ سال کی عمر میں ناناجان کے گھر میں تارڑ صاحب کی کتاب "نانگا پربت" کو سب کے سامنے "ننگا پربت" کہہ دیا اور پھر اپنی بات پر اڑا بھی رہا کہ بھئی یہ نانگا کیا ہوتا ہے ننگا ہوتا ہے، اس کے بعد جو قہقہہ پڑا ہے تو غالباً خجالت کی بناء پر تارڑ صاحب کی کتب ہاتھ میں لیتے ہوئے ڈرتا ہوں :brokenheart:
کرنل اشفاق حسین کی 'وٹنس تو بلنڈر' واقعی ان کی پچھلی کتابوں سے بہت مختلف ہے اور واقعہ کارگل کی مکمل اور غیر جانبدار تصویر دکھاتی ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
آہا۔
یہ پہلے کیوں نہیں دیکھا۔
بس بھئی اب یوسفی صاحب کی چاروں کتب اور صفی صاحب کا کلیکشن تو بھول جاؤ:grin:
 

محمد امین

لائبریرین
جی ہاں ۔۔۔ بس یہ ہے کہ تھوڑا وہ "منتخب وزیرِ اعظم" کی جانب جھکے دکھائی دیتے ہیں، بہرحال اتنا تو چلتا ہے۔۔
 
Top