واؤ ۔۔ پشتو میں کتنی قسم کے لہجے ہیں؟ اور معیاری لہجہ کسے مانا جاتا ہے؟
جہانزیب،یہ ایک مشکل سوال رہا ہے کافی عرصےتک۔
بہر حال پشتو لسانیات کے ماہرین کی ایک کانفرنس ہوئی تھی 1992 میں۔ اس کانفرس میں پشتو کے حروف تہجی کا تعین کیا گیا تھا۔ اس کانفرنس میںتلفظ کے اختلافات بھی زیر بحث آئے۔ 1997 میں میں نے اس پر ایک مضمون لکھا تھا- ملا تو آپ لوگوں کی خدمت میں پیش کر دوں گا۔
اس کانفرنس میں یہ فیصلہ ہوا کہ پشتو کے تین معیاری تلفظ ہوںگے۔
شمالی۔
وسطی
جنوبی
شمالی لب ولہجہ ان علاقوں کا ہے جن میں آج کل کے شورش زدہ علاقےہیں۔ مثال کے طور پردیر، سوات، بونیر مالا کنڈ، اور صوابی کے کچھ علاقے۔
وسطی لب ولہجہ وسطی صوبہ سرحد کا ہے۔جس میں میدانی علاقے شامل ہیں۔ ان علاقوں کو سمہ بھی کہا جاتاہے۔ یعنی پشاور، مردان، چارسدہ وغیرہ۔
جنوبی صوبہ سرحد اور افغانستان کےتلفظ کو جنوبی قرار دیا گیا۔
پشتو کے کُل 42 حروف تہجی ہیں۔
اب اور نہیں لکھا جا رہا۔۔ وجہ یہ ہے کہ انٹرنیٹ ایکسپلورر مستی کر رہا ہے۔