اپنا تعارف تو پیش کیجیے پھر ہم سوچتے ہیں صاحب۔ میں آپ کے بارے میں مکمل نہیں جانتا ۔
بابا جانی کے علاوہ دو شخصیات کے نام میں لے سکتی ہوں جن سے آپ ڈرتے ہیں
مجذوب سے اچھا تخلص تو تجاذب ہے ، جاذب و مجذوب دونوں کے معنوں پر محیط ہے
اور ہاں حالیہ جاذب صاحب محفل پر خوش آمدید
جی ہاں ایک تو تم ہو اور ایک زے (میری بیگم )
۔۔ مگر تم سے اتنا تو نہیں ڈرتا ۔ کہ دھمکانے لگ جاؤ
ہر شریف آدمی بیوی سے ڈرتا ہے ۔
بھئ ویسے ضروری تو نہیں کہ جاذب کو بدلا ہی جائے، جو تخلص بھی رکھیں گے، اس نام کا بر صغیر میں کہیں نہ کہیں سے نکل ہی آے گا۔ بدلنا ہی ہے تو کچھ مشورے دو۔
میں بھی پہلے اصل نام سے ہی لکھتا تھا، تقریبا دو سال تک اسی نام سے شائع ہوا۔ بعد میں بشیر بدر کہنے لگے کہ اختروں کی بھیڑ میں تم کھو جاؤ گے، اس لئے اس سے پیچھا چھڑا لو۔
تو میں نے مشورہ مانتے ہوئے دو نام سوچے، والدین کی نسبت سے، اعجاز صادق۔۔ لیکن اس نام کے ایک صاحب علی گڑھ میں ہی تھے۔۔ اور والدہ کے نام عبیدہ کی مناسبت سے اعجاز عبید، اور پھر اسی کو پسند کیا۔ ویسے عبیدوں کی بھی کمی نہیں، لیکن اعجاز عبید تو میں سمجھتا ہوں کہ دنیا میں واحد ہی ہیں۔۔
ویسے انکل الف عین بھی منفرد ہے۔ مخففات کے پین نیم کم ہی ہیں شاید۔ یا اردو میں اس کا رواج نہیں ہے ۔ اس تناظر میں میں ن م راشد کو ہی جانتا ہوں۔
ابھی دیکھیں کہ دو چار سامنے آئے ہیں ایک تو یہ کہ ’’ ج‘“ سے اگر آغاز ہو تو بہت اچھی بات ہے کیسے میں نے سوچا تھاہاں تو آپ اپنی پسند کے کچھ تخلص تو بتائیں تاکہ ہمیں خبر ہو کہ آپ کی منشا کیا ہے
میرا نام محمد محمود مغل ہے مگر پی ٹی وی میں ایک اور صاحب میرے ہم نام نکل آئے مگر ان کے نام کے آگے سابقہ ڈاکٹر کا تھا اسی مغالطے میں ایک خاتون (شاعرہ ادیبہ ) کوئی چار برس ہم سے فون پر رابطے میں رہیں ۔۔ شعر و ادب پر گفتگو رہتی مگر چند ماہ پہلے رمضان میں ان کا کوئی پروگرام آنا تھا جو نہ آسکا اس دن موصوفہ نے ہم سے پوچھا کہ آپ کا پروگرام کیا ہو ا۔۔ میں نے لاعلمی کا اظہار کیا تب جا کر کھلا کہ موصوفہ کسی اور محمود سے بات کرتی رہیں ۔۔ ہاا ہہا۔۔ سو تخفیف کرکے اسے م۔م۔مغل کردیا ۔ مگر اس نام پر بھی لوگ اعتراض کرتے ہیں کی صاحب کیا اس میں تنافر نہیں ؟؟
اب آپ ہی کہیں کہ کوئی کدھر جائے ۔۔؟
شکر ہے بھابھی جان کو پتہ نہیں چلا
یعنی کہ 4 برس انہیں قصدا عمدا خاتون کو مغآلطے میں رکھا۔ لگتا ہے خاتون کی آواز میٹھی ہے
ابھی دیکھیں کہ دو چار سامنے آئے ہیں ایک تو یہ کہ ’’ ج‘“ سے اگر آغاز ہو تو بہت اچھی بات ہے کیسے میں نے سوچا تھا
جاوید ، جنید ، وغیرہ اور جاذب کو جاذبی کرنے کا خیال بھی دل میں آیا لیکن صرف خیال ہی رہا مزید آگے پیش رفت نہ ہو سکی
نہ صاحب، اب ایسا بھی نہیں۔
انہیں میں نے مغالطے میں نہیں رکھا وہ خود رہیں۔۔
مجھ سے تو انہوں نے میرا پورا پوچھا اور اس کے بعد گفتگو رہی ۔
ویسے ۔۔ اب ایسا نہیں ہوتا ،
موصوفہ شہر کے بڑے نقاد اور شاعر کے خانوادے سے ہیں۔