الشفاء
لائبریرین
زبردست ، بہت خوب لکھا آپ نے ، بلاشبہ تعریف کو میرے الفاظ کم پڑ گئے ہیں ۔ بہت مبارک ہو آپ کو ۔
بہت بہت شکریہ بہنا۔۔۔
اللہ عزوجل آپ کو خوش رکھے۔۔۔
زبردست ، بہت خوب لکھا آپ نے ، بلاشبہ تعریف کو میرے الفاظ کم پڑ گئے ہیں ۔ بہت مبارک ہو آپ کو ۔
اتنے خوبصورت الفاظ کہ اب میرے پاس آپ کی تعریف کے لیے الفاط نہیں مل رہے۔ بس ایک دعا ہے کہ اللہ سبحان و تعالی اس نذارنہ کو اپنی بارگاہ ء عالیہ میں قبول فرما لے ۔اور روز ء محشر نبی آخر و ذماں صلی اللہ تعالی کے خاص غلاموں میں شامل فرماے ۔۔ آمین بجاہ النبی کریم صلی تعالی علیہ وسلم یا رب العالمین ۔
سبحان اللہ
اللہ تعالٰی آپ کو خیرکثیرعطا فرمائے
بہت خوبصورت احساس
کافی دیر سے الفاظ ڈھونڈ رہا تھا کہ کیا لکھوں کیسے تعریف کروں اس نعت کی لیکن کوئی ایسا لفظ نہیں مل سکا۔
سبحان اللہ کیا عاجزی اور انکساری پیش کی آپ نے
جزاک اللہ
بہت عمدہ و اعلیٰ ۔۔۔ ۔۔ واہ واہ سبحان اللہ۔۔۔ ۔جزاک اللہ خیراً کثیراً
بہت خوبصورت انداز میں حمدیہ ، نعتیہ اور آخر میں دعائیہ کلام پیش کیا ہے
شاعری کے رموز و اوقاف کے بارے میں تو کوئی رائے نہیں دے سکتی ، وہ تو اساتذہ کرام کا کام ہے
میں تو بس اتنا جانتی ہوں کہ جتنے الفاظ بھی سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی توصیف کے لئے استعمال ہوئے ہیں گوہرِ آبدار کی مانند بیش قیمت موتی ہیں اور ان بیش قیمت موتیوں کو پروکر ایک سچی مالا بنادی بھائی الشفاء نے ماشاءاللہ
دعا ہے کہ اس مالا کو بارگاہِ حبیبِ خدا سے شرفِ قبولیت کا تمغہ عطا ہو اور الشفاء کو دین و دنیا کی سرخروئی نصیب ہو آمین
سبحٰن اللہ۔ اچھے جذبات ہیں۔ البتہ کہیں کہیں الفاظ کے تلفظ وغیرہ کی اغلاط ہیں۔
موجودہ صورت میں تو اسے آزاد گزل کہا جا سکتا ہے، جس میں ’فاعلن‘ الگ الگ تعداد میں دہرایا گیا ہے۔ بلکہ درست یوں ہوگا کہ چار بار فاعلن کو مختلف تعداد میں دہرایا گیا ہے۔ میرا مشورہ ہوگا کہ اسے چار چار فاعلن میں توڑ کر متعدد اشعار بنا دیں۔
اور اگر واقعی اصلاح کی ضرورت ہو تو اسے اصلاح سخن فورم میں منتقل کر دیا جائے۔
سبحان اللہ!
گویا اک موتیوں کی لڑی!
گویا یہ مدحت پھولوں کی سی پنکھری!
پھوار جیسی برس پڑی!
جزاک اللہ احسن الجزاء
سبحٰن اللہ۔ اچھے جذبات ہیں۔ البتہ کہیں کہیں الفاظ کے تلفظ وغیرہ کی اغلاط ہیں۔
موجودہ صورت میں تو اسے آزاد گزل کہا جا سکتا ہے، جس میں ’فاعلن‘ الگ الگ تعداد میں دہرایا گیا ہے۔ بلکہ درست یوں ہوگا کہ چار بار فاعلن کو مختلف تعداد میں دہرایا گیا ہے۔ میرا مشورہ ہوگا کہ اسے چار چار فاعلن میں توڑ کر متعدد اشعار بنا دیں۔
اور اگر واقعی اصلاح کی ضرورت ہو تو اسے اصلاح سخن فورم میں منتقل کر دیا جائے۔
آؤ مل کر کریں-ذکرِ صلِ علٰی
مجھ سا بے آسرا ،-ان کے در کا گدا
ان کے صدقے پلا ،-وہ کہیں اور کیا-
اے خدا-اے خدا ،-تیرا ہے شکریہ
-حمد تیری سدا
-تو نے مجھ کو کیاہے وہ منصب عطا
جس کی خاطر رہے-موسٰی کرتے دعا
امتی مجھ کو تو نے-شہا کا کیا-
اس کرم پہ خدا ،-تیری حمد و ثنا -
میں کروں اب سدا ،-تیری حمد و ثنا
سن لے میری دعا ،-ان لبوں پہ سجا
-ذکر صل علٰی
اب یہی ذکر میرا-وظیفہ بنا
پیش اس کے سوا ،-میں کروں اور کیا
-مجتبٰے ، مصطفٰے،-وہ سراپا تِرا
جس کو دیکھے بنا ،-سب کے سب ہیں فدا
دیکھ لیں جو تِرا-حسن جلوہ نما -
پھر جو آئے مزا ،-بس کفٰی-بس کفٰی
-اے شہِ انبیاء ،-تو سخی میں گدا
ہوں بھلا یا برا ،-امتی ہوں تِرا
-بس یہ نسبت شہا ،-ہے مِرا آسرا
ورنہ دامن میں میرے-نہیں کچھ بچا
رکھ لے میری لجا ،-اے شہ دو سرا-
کیونکہ تیری رضامیں ہے رب کی رضا
-
بس یہ ہے التجا ،-وقتِقربِ نزع
-مجھ کو در پہ بلا ،-پاس اپنے بٹھا
-سوہنا مکھڑا دِکھا ،-میٹھی باتیں سنا
اپنا کلمہ پڑھا ،-پھر لے مجھ کو چھپا -
اپنے دامن میں شاہنشاہِ دوسرا
جان نکلے مِری-پھر تیرے زیر پا
دفن ہونے کو مل جائےتھوڑی سی جا–
جو بقیع میں ذرا ،-چاہیئے اور کیا–
بس کفٰی بس کفٰی ،-بس کفٰی بس کفٰی
-
اے شفا-!!اے شفا!
یہ تجھے کیا ہوا ،-تو نے کیا لکھ دیا
تُو تو شاعر نہ تھا ،-پھر یہ کیسے ہوا
ہاں دلِ بے نوا ،-تو نے سچ ہے کہا
-یہ ہے اُن کی عطا ،-نہ کہ تیری خطا
تجھ کو جو کچھ ملا ،-اُن کے در سے ملا
-یہ بھی ہے اک عطا ،-اس پہ خوشیاں منا
-
-پر-شہ انبیاء ،-میں کروں دل کا کیا
-تیری مدحت سے آقا-نہیں یہ بھرا
-اور ہے مانگتا ،-کر دے اس کو عطا -
بھر دے اس کو ذرا ،-یہ ہے ناداں شہا
-یہ نہیں جانتا ،-لفظ کم ہیں تو کیا
تیری حمدیں ، تری مدحتیں بے بہا -
کون آیا ،-زمانے نے کس کو جنا–
جو ہو لایا ترے-وصف کی انتہا
تیری مدحت کرے ،-تیرا ربُ العلٰی
میں ہوں کیا چیز ،-ہے میری اوقات کیا
بس یہ کہتا ہوں میں بھی-جو سب نے کہا
نہیں ممکن ثنا ،-جیسی حق ہے ترا -
تو ہی برتر و اعظم ہے-بعد از خدا
تو ہی برتر و اعظم ہے-بعد از خدا