امجد میانداد
محفلین
اسلام و علیکم،
اپنا ایک گیت پیش کرتا ہوں اس امید کے ساتھ کے آپ کو پسند آئے گا۔
اپنا ایک گیت پیش کرتا ہوں اس امید کے ساتھ کے آپ کو پسند آئے گا۔
شام سویرے، دھوپ اندھیرے، میں تو ایسے گم ہوں
کسی بنیرے، عشق میں تیرے، میں تو جیسے تم ہوں
کُوہُو کُوہُو کوئل کُوکے، مَن میں کیسا جادو پھونکے
ہوائیں چُوموں، سنگ جھوموں، آئی ہیں تجھ کو چھو کے
ماہی میرے، ساجن میرے، میں تو ایسے گم ہوں
کسی بَنیرے، عشق میں تیرے، میں تو جیسے تم ہوں
ڈر ہے یہ میرا ماہی، کہیں پل بدل نہ جائے
نہ ہو سنگ تیرا ماہی، ایسی کل نہ آئے
دل میں گھنیرے، غم کے بسیرے، میں تو ایسے گم ہوں
کسی بنیرے، عشق میں تیرے، میں تو جیسے تم ہوں
محمد اسامہ سَرسَری ، مغزل ، محمد وارث ، محمد خلیل الرحمٰن ، سید شہزاد ناصر ، امجد علی راجا ، کاشف عمران ، فاتح ، شوکت پرویز ، مزمل شیخ بسمل ، شمشاد ، نیلم ، ملائکہ ، عینی شاہ ، اوشو ، پردیسی ، الف عین ، مہ جبین ، محمد یعقوب آسی ، ابن سعید ، الف نظامی ، نوید صادق ، @فارقلیط رحمانی