غدیر زھرا
لائبریرین
شور ہوں تو مچا لیا جاؤں ..
شعر ہوں تو سنا لیا جاؤں ..!
بھید ہوں مالکونس کا ،یعنی ..
پا لیا جاؤں ،گا لیا جاؤں ..!
میں جو فی الوقت "شبد" ہوں ،کل کو ..
کیا خبر کیا بنا لیا جاؤں..!!
اب یہ ممکن نہیں رہا دنیا ..!
میں کہ دل سے چھڑا لیا جاؤں ..!
مصرع ء رمز ہوں میاں ! کیسے ؟؟
جاہلوں سے نبھا لیا جاؤں .!!
ایک نقطہ ہوں خوبصورتی کا ..!
ہو سکے تو بڑھا لیا جاؤں ..!!
میں نہ درہم ،نہ میں کوئی دینار ..
کیا دیا جاؤں کیا لیا جاؤں ..!
ہے یہی دور تو بعید نہیں ..
میں زمیں سے اٹھا لیا جاؤں ..!
یہ مرا حکم ہے مجھے ،کہ ترے
سامنے سے ہٹا لیا جاؤں ..!
وہی صورت مرے علاج کی ہے ..
میں اسی کو دکھا لیا جاؤں ..!
راہ زن شکل تک رہے ہیں تری ..!
دے اجازت ! چرا لیا جاؤں ..!
رزق ہوں ،آگ سے بھرا ہوا رزق ..
شعلگی سے کما لیا جاؤں ..!
دوستا ! عشق ہوں ! گنہ تو نہیں ..
کیوں کسی سے چھپا لیا جاؤں ..!
اس میں کیا اعتراض ؟ اور کیسا ؟
دھول ہوں تو اڑا لیا جاؤں ..!
کل مجھے دشت سے ندا آئی..
مر رہا ہوں !! بچا لیا جاؤں ..!!
میری بنیاد یار پر ہے علی ..!
کیا کسی سے گرا لیا جاؤں ..!
شعر ہوں تو سنا لیا جاؤں ..!
بھید ہوں مالکونس کا ،یعنی ..
پا لیا جاؤں ،گا لیا جاؤں ..!
میں جو فی الوقت "شبد" ہوں ،کل کو ..
کیا خبر کیا بنا لیا جاؤں..!!
اب یہ ممکن نہیں رہا دنیا ..!
میں کہ دل سے چھڑا لیا جاؤں ..!
مصرع ء رمز ہوں میاں ! کیسے ؟؟
جاہلوں سے نبھا لیا جاؤں .!!
ایک نقطہ ہوں خوبصورتی کا ..!
ہو سکے تو بڑھا لیا جاؤں ..!!
میں نہ درہم ،نہ میں کوئی دینار ..
کیا دیا جاؤں کیا لیا جاؤں ..!
ہے یہی دور تو بعید نہیں ..
میں زمیں سے اٹھا لیا جاؤں ..!
یہ مرا حکم ہے مجھے ،کہ ترے
سامنے سے ہٹا لیا جاؤں ..!
وہی صورت مرے علاج کی ہے ..
میں اسی کو دکھا لیا جاؤں ..!
راہ زن شکل تک رہے ہیں تری ..!
دے اجازت ! چرا لیا جاؤں ..!
رزق ہوں ،آگ سے بھرا ہوا رزق ..
شعلگی سے کما لیا جاؤں ..!
دوستا ! عشق ہوں ! گنہ تو نہیں ..
کیوں کسی سے چھپا لیا جاؤں ..!
اس میں کیا اعتراض ؟ اور کیسا ؟
دھول ہوں تو اڑا لیا جاؤں ..!
کل مجھے دشت سے ندا آئی..
مر رہا ہوں !! بچا لیا جاؤں ..!!
میری بنیاد یار پر ہے علی ..!
کیا کسی سے گرا لیا جاؤں ..!