سوچ رہا ہوں کہ شاید انسان نے ہر اس چیز سے بغاوت کا علم بلند کیا ہے جو اسے اپنے طرف کھینچتی ہے، جو اس کی عقل سلب کر دیتی ہے یا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس سے اسے خود پہ اختیار نہیں رہتا، جس سے وہ اپنے حوش و حواس میں نہیں رہتا۔ شاید اس کے پیچھے ممکنہ وجہ یہ ہے کہ انسان اپنے شعور کو ہر چیز پہ فوقیت دینے پہ مصر ہے یا شعور خود کو سب سے اعلیٰ و ارفع تصور کرتا ہے اور ہر وہ چیز جو اس سے اختیار کی صلاحیت چھین لے اس کے نزدیک قابلِ نفرت ہے۔ انسان اسے اپنی توہین تصور کرتا ہے کہ وہ اس کے سامنے جھک گیا ہے۔ اچھائی اور برائی کا پیمانہ بھی شاید یہیں سے ماخوذ ہے اور ہر برائی کے بعد احساسِ ندامت پیدا ہونے کی وجہ بھی شاید یہی ہے۔