شہزاد وحید
محفلین
میرے دوست ایسی جگہوں کی سیر کے لیئے تیار نہیں ہوتے۔ چلو کبھی تو کوئی اچھا دوست مل جائے گا۔
بھائی یہ وہ سڑک نہیں ( مین روڈ ) جسکا ہم نے اوپر ذکر کیا ہے، اس سڑک نے تو ہماری گاڑی کے ساتھ ساتھ ہمارے انجر پنجر بھی ہلا دیئے تھے وہ تو شکر کہ گاڑی قدرےجوان اور وزنی تھی، یہ تو وہ مختصر سڑک ہے جو میوزیم یا مین گٰیٹ سے پیدل سیاحوں کو کھنڈرات تک لے جاتی ہے، اور ہم نے تو ایسے قیمتی اور تاریخی کھنڈرات میں بھی کہیں بکریاں چرتے دیکھیں جبکہ محافظ صاحبان پارک میں آرام فرما تھے ،گرمی جو بہت تھے اورآخر وہ بھی تو انسان تھے نہ، سو ہمارا ان سے گلہ کرنا بجا نہیں۔راجا صاحب یہ تو پھر بھی بہت بہتر سڑک دکھائی دے رہی ہے۔
میں ہوں نہ !میرے دوست ایسی جگہوں کی سیر کے لیئے تیار نہیں ہوتے۔ چلو کبھی تو کوئی اچھا دوست مل جائے گا۔
جی ہاں، ان کھنڈرات کو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہیکہ انسان ہزاروں سال پہلے بھی اس وقت کے لحاظ سے کم ترقی یافتہ نہیں تھا، اور گمان ہوتا ہیکہ یہ کھنڈرات ہزاروں نہیں بلکہ کچھ سال پہلے کے کسی جدید شہر کے ہیں، یقین ہی نہیں آتا کہ اس وقت بھی اتنے جدید شہر تھے، نہایت عمدہ گھر، سیدھی گلیاں اور پلانڈ نالیاں، غسلخانے وغیرہ گویا کہ بہت تہذیب یافتہ قوم کا شہر تھا یہ۔یعنی ہزاروں سالوں میں اس علاقے کے گھروں کی تعمیر میں استعمال ہونے والا بنیادی میٹریل اور انداز تعمیر تبدیل نہیں ہوا۔
جی ہاں اور ابھی بھی کھدائی جاری ہے کافی حصہ شاید زیرِ زمین باقی ہےبہت اچھا لگا جی
میں تو حیران ہورہا ہوں کہ کتنا کھود کے اس شہر ہو دریافت کیا گیا ہے، پورے کا پورا شہر ہی دفن تھا