میں نے اس اردو متبادل کا انتخاب کیا

سید عمران

محفلین
یہ کتاب میں نے ڈیجٹل لائبریری آف انڈیا سے ڈاؤنلوڈ کی تھی جو کہ کاپی رائٹ کے مسائل کی وجہ سے آج کل بند چل رہی ہے۔
بند چل رہی ہے یا بند پڑی ہوئی ہے ؟ :)
محض آج کل بند ہے کہہ دینا بھی کافی ہو گا۔ :)
ہور جھاڑو بھتیجے علمی قابلیتیں!!!
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ کتاب میں نے ڈیجٹل لائبریری آف انڈیا سے ڈاؤنلوڈ کی تھی جو کہ کاپی رائٹ کے مسائل کی وجہ سے آج کل بند چل رہی ہے
میں نے وہاں سے 'قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، دہلی' کے شائع کردہ اردو انسائیکلوپیڈیا کی کچھ جلدیں بھی ڈاؤنلوڈ کی تھیں! :)
 

فہد اشرف

محفلین
میں نے وہاں سے 'قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، دہلی' کے شائع کردہ اردو انسائیکلوپیڈیا کی کچھ جلدیں بھی ڈاؤنلوڈ کی تھیں! :)
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی شائع کردہ کتابیں ان کی اپنی ویب سائٹ National Council for Promotion of Urdu Language پر بھی مل جاتی ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین

فرقان احمد

محفلین
فہد میاں تازہ تازہ صرف و نحو پڑھ رہے ہیں۔ اس باب میں ہم ان سے ٹکراؤ کی پالیسی اختیار نہیں کرتے۔ ان کی غلطیاں پکڑنے والوں کا شمار بھی جینوئن اردو دانوں میں کیا جا سکتا ہے۔
 

فہد اشرف

محفلین
فہد میاں تازہ تازہ صرف و نحو پڑھ رہے ہیں۔ اس باب میں ہم ان سے ٹکراؤ کی پالیسی اختیار نہیں کرتے۔ ان کی غلطیاں پکڑنے والوں کا شمار بھی جینوئن اردو دانوں میں کیا جا سکتا ہے۔
دو سال پہلے تازہ تازہ پڑھنا شروع کیا تھا اور جب پڑھنا بند کیا تھا تب بھی تازگی برقرار تھی :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
آج کل بند ہے کی بجائے صرف "بند ہے" لکھنا بھی کافی ہو گا۔ معنی میں بھی زیادہ فرق نہیں آئے گا اور آج کل کی بچت بھی۔
یاز بھائی ، اب اس بات پر آپ وہ ’’ یہاں تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے ‘‘ والا لطیفہ سنا ہی دیں ۔
 

یاز

محفلین
یاز بھائی ، اب اس بات پر آپ وہ ’’ یہاں تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے ‘‘ والا لطیفہ سنا ہی دیں ۔
حکم کی تعمیل میں سرِ تسلیم خم ہے بھائی۔
عرض کیا ہے کہ
ایک بندے نے مچھلی کی دکان کھولنے کا قصد کیا۔ سوچا پہلے بورڈ بنوا لیا جائے۔ اب لگا سوچنے کہ بورڈ پہ عبارت کیا ہو۔
پہلے سوچا کہ لکھوایا جائے "یہاں تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے".
پھر سوچا کہ "یہاں" کی کیا ضرورت ہے۔ بورڈ سے ہی پتا چل جائے گا کہ یہاں کی بات ہو رہی ہے۔ بس اتنا کافی ہے "تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے"۔
پھر سوچا کہ مچھلی ہے تو فروخت کے لئے ہی ہو گی۔ لہذا صرف "تازہ مچھلی" ہی کافی رہے گا۔
پھر سوچا کہ مچھلی ہے تو تازہ ہی ہو گی۔ سو فقط "مچھلی" لکھوایا جائے۔
اور پھر خیال آیا کہ مچھلی کی بو سے ہی پتا چل جائے گا کہ یہاں مچھلی بیچی جا رہی ہے۔ لہذا بورڈ کی کیا ضرورت۔
 

فہد اشرف

محفلین
حکم کی تعمیل میں سرِ تسلیم خم ہے بھائی۔
عرض کیا ہے کہ
ایک بندے نے مچھلی کی دکان کھولنے کا قصد کیا۔ سوچا پہلے بورڈ بنوا لیا جائے۔ اب لگا سوچنے کہ بورڈ پہ عبارت کیا ہو۔
پہلے سوچا کہ لکھوایا جائے "یہاں تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے".
پھر سوچا کہ "یہاں" کی کیا ضرورت ہے۔ بورڈ سے ہی پتا چل جائے گا کہ یہاں کی بات ہو رہی ہے۔ بس اتنا کافی ہے "تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے"۔
پھر سوچا کہ مچھلی ہے تو فروخت کے لئے ہی ہو گی۔ لہذا صرف "تازہ مچھلی" ہی کافی رہے گا۔
پھر سوچا کہ مچھلی ہے تو تازہ ہی ہو گی۔ سو فقط "مچھلی" لکھوایا جائے۔
اور پھر خیال آیا کہ مچھلی کی بو سے ہی پتا چل جائے گا کہ یہاں مچھلی بیچی جا رہی ہے۔ لہذا بورڈ کی کیا ضرورت۔
ایں لطیفہ بسیار پرمزاح است :):p
 
یاز بھائی ، اب اس بات پر آپ وہ ’’ یہاں تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے ‘‘ والا لطیفہ سنا ہی دیں ۔


حکم کی تعمیل میں سرِ تسلیم خم ہے بھائی۔
عرض کیا ہے کہ
ایک بندے نے مچھلی کی دکان کھولنے کا قصد کیا۔ سوچا پہلے بورڈ بنوا لیا جائے۔ اب لگا سوچنے کہ بورڈ پہ عبارت کیا ہو۔
پہلے سوچا کہ لکھوایا جائے "یہاں تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے".
پھر سوچا کہ "یہاں" کی کیا ضرورت ہے۔ بورڈ سے ہی پتا چل جائے گا کہ یہاں کی بات ہو رہی ہے۔ بس اتنا کافی ہے "تازہ مچھلی فروخت کی جاتی ہے"۔
پھر سوچا کہ مچھلی ہے تو فروخت کے لئے ہی ہو گی۔ لہذا صرف "تازہ مچھلی" ہی کافی رہے گا۔
پھر سوچا کہ مچھلی ہے تو تازہ ہی ہو گی۔ سو فقط "مچھلی" لکھوایا جائے۔
اور پھر خیال آیا کہ مچھلی کی بو سے ہی پتا چل جائے گا کہ یہاں مچھلی بیچی جا رہی ہے۔ لہذا بورڈ کی کیا ضرورت۔


یہ لطیفہ ہم نے پھول کے پچاس سالہ انتخاب میں پڑھا تھا۔
 
Top