میں کوئی حرفِ غلط ہوں کہ مٹایا جاؤں۔۔۔سبطِ علی صباؔ

میں کوئی حرفِ غلط ہوں کہ مٹایا جاؤں​
جب بھی آؤں تری محفل سے اٹھایا جاؤں​
ایک ٹوٹا ہوا پتّہ ہوں ٹھکانہ معلوم​
جانے کب تک میں فضاؤں میں اڑایا جاؤں​
میری تخلیق کا مقصود یہی ہے شاید​
آسمانوں سے زمینوں پہ گرایا جاؤں​
پھر کوئی موت کی لوری کوئی الجھا ہوا گیت​
میں بہت دیر کا جاگا ہوں سلایا جاؤں​
اتنا بیزار نہ ہو مجھ سے کہ وہ تارا ہوں​
شاخِ مژگاں پہ سرِ شام سجایا جاؤں​
جانے کس جرم کی پاداش میں ہر روزصباؔ​
ہائے حالات کی سولی پہ چڑھایا جاؤں​
 

باباجی

محفلین
واہ بہت ہی خوبصورت کلام

پھر کوئی موت کی لوری کوئی الجھا ہوا گیت​
میں بہت دیر کا جاگا ہوں سلایا جاؤں​
 

سقراط

محفلین
استاد
:AOA:
اس ترا سے سکھاتے رہے تو ایک دن آپ کی کمپنی کے لائک بن جائوں گا۔
میں نے سیکھا:
غجل گلت ہے
اور غزل سہی ہے۔یاد رکھنے کی کوسس کروں گا۔
 
استاد​
:AOA:
اس ترا سے سکھاتے رہے تو ایک دن آپ کی کمپنی کے لائک بن جائوں گا۔​
میں نے سیکھا:​
غجل گلت ہے​
اور غزل سہی ہے۔یاد رکھنے کی کوسس کروں گا۔​
وعلیکم سلام
ارے بھائی میں کہاں سے استاد ہو گیا:eek:
طرح
صحبت
قابل
جاؤں
صحیح
کوشش
 
Top