فارسی شاعری می رقصم - شیخ عثمان مروَندی معروف بہ لال شہباز قلندر کی غزل

تلمیذ

لائبریرین
فرخ منظور بھائی نئے ارکان کی حوصلہ شکنی مناسب بات نہیں ہے

در اصل نئے ارکان کو معلوم نہیں ہوتا کہ کوئی خاص مراسلہ محفل میں پہلے پوسٹ ہو چکا ہے، تا وقتیکہ وہ متعلقہ فورم کامطالعہ شروع سے نہ کر لیں۔ خود میرے ساتھ ایسا ہو چکا ہے۔ میں نے پنجابی فورم کے آغاز میں فیض کی ایک پنجابی نظم 'ربا سچیا' پوسٹ کی تھی جس کو بعد میں کم از کم تین ارکان نے نئے دھاگے کی صورت میں ارسال کیا تھا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
در اصل نئے ارکان کو معلوم نہیں ہوتا کہ کوئی خاص مراسلہ محفل میں پہلے پوسٹ ہو چکا ہے، تا وقتیکہ وہ متعلقہ فورم کامطالعہ شروع سے نہ کر لیں۔ خود میرے ساتھ ایسا ہو چکا ہے۔ میں نے پنجابی فورم کے آغاز میں فیض کی ایک پنجابی نظم 'ربا سچیا' پوسٹ کی تھی جس کو بعد میں کم از کم تین ارکان نے نئے دھاگے کی صورت میں ارسال کیا تھا۔

بہرحال اس میں حوصلہ شکنی والی کوئی بات نہیں ہوتی اگر نئے ارکان کو بتا دیا جائے کہ آپ کا پوسٹ کردہ کلام محفل میں پوسٹ کیا جا چکا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
جی مجھے افسوس ہے کہ یہ تھریڈ ضم کرنا پڑا لیکن محفل کی یہی پالیسی ہے کہ مکرر پوسٹ ہونے والے تھریڈز کو پہلے میں ضم کر دیا جاتا ہے۔
 
فرخ منظور بھائی نئے ارکان کی حوصلہ شکنی مناسب بات نہیں ہے
اس میں حوصلہ شکنی کی کوئی بات نہیں :)
قوانین قوانین ہوتے ہیں
اور ان کی پابندی کرنے میں ہی عزت کا راز مضمر ہے
مجھے تو اس دھاگے کے ضم کئے جانے پر نہ کوئی افسوس ہے نہ کوئی اعتراض
بلکہ خوشی ہوئی یہاں میرے ہم ذوق لوگ موجود ہیں
شاد و آباد رہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ انتہائی خوبصورت غزل ہے او اس کی نغمگی لاجواب ہے۔

اچھی غزلوں کی نشانی یہی ہوتی ہے کہ وہ بار بار پیش کی جاتی ہیں اور ہر بار لطف دیتی ہیں۔ بہت شکریہ سید شہزاد ناصر صاحب کہ آپ کی بدولت ہم نے بھی یہ غزل پھر سے پڑھ لی اور پھر سے لطف اُٹھایا۔
 
یہ انتہائی خوبصورت غزل ہے او اس کی نغمگی لاجواب ہے۔

اچھی غزلوں کی نشانی یہی ہوتی ہے کہ وہ بار بار پیش کی جاتی ہیں اور ہر بار لطف دیتی ہیں۔ بہت شکریہ سید شہزاد ناصر صاحب کہ آپ کی بدولت ہم نے بھی یہ غزل پھر سے پڑھ لی اور پھر سے لطف اُٹھایا۔
بہت شکریہ بھائی صاحب
شاد و آباد رہیں
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
عثمان ہارونی
نمی دانم کہ آخر چوں دمِ دیدار می رقصم
مگر نازم بآں ذوقی کہ پیشِ یار می رقصم
نہیں معلوم آخر کیوں دمِ دیدار رقصاں ہوں
پہ ہوں اس ذوق پر نازاں کہ پیشِ یار رقصاں ہوں
تو ہردم می سرائی نغمہ و ہر بارمی رقصم
بہر طرزی تومی رقصانیم اَے یار می رقصم
توہر دم نغمہ خواں ہے اور میں ہربار رقصاں ہوں
ترے ہر لحن پر ہر دھن پہ میں اَے یاررقصاں ہوں
سراپا برسراپائے خودم از بیخودی قرباں
بگردِ مرکزِ خود صورتِ پرکار می رقصم
وہ بے خود ہوں کہ ہوں قربان اپنے ہی سراپا پر
بگردِ مرکزِ خود صورتِ پرکاررقصاں ہوں
خوشا رِندی کہ پامالش کنم صَد پارسائی را
زہے تقویٰ کہ من با جبہ ودستار می رقصم
خوشارِندی کیاپامال میں نے پارسائی کو
زہے تقویٰ کہ میں با جبہ و دستار رقصاں ہوں
تو آں قاتل کہ از بہر تماشاخون می ریزی
من آں بسمل کہ زیر خنجرِ خونخوار می رقصم
تو وہ قاتل کہ میرے خوں سے تیرا دل بہلتاہے
میں وہ بسمل کہ زیرخنجرِ خونخوار رقصاں ہوں
بیا جاں تماشا بین کہ در انبوہِ جانبازاں
بصد سامانِ رُسوائی سرِ بازار می رقصم
تماشا دیکھ اَے دِلبر !کہ دَر اَنبوہِ جانبازاں
بصد سامانِ رُسوائی سرِ بازار رقصاں ہوں
اگرچہ قطرۂ شبنم نیابد بر سرِ خاری
منم آں قطرۂ شبنم بنوکِ خار می رقصم
ٹھہر سکتا نہیں کانٹے پر گرچہ قطرۂ شبنم
میں ہوں وہ قطرۂ شبنم بنوکِ خار رقصاں ہوں
منم عثمانِ ہارونی کہ یار شیخ ِمنصورم
ملامت می کند خلقی کہ من بردارِمی رقصم
حبیبِ حضرتِ منصور ہوں عثمان ہارونی
میں بے پروائے خلقت برفرازِ دار رقصاں ہوں
 
عثمان ہارونی نہیں بلکہ عثمان ہرونی درست ہے غالباّ۔۔اور یہ حضرت معین الدین چشتی اجمیری کے پیر و مرشد تھے۔ جبکہ یہ کلام حضرت عثمان مروندی المعروف بہ لعل شہباز قلندر کا ہے شائد :)
 
عثمان ہارونی نہیں بلکہ عثمان ہرونی درست ہے غالباّ۔۔اور یہ حضرت معین الدین چشتی اجمیری کے پیر و مرشد تھے۔ جبکہ یہ کلام حضرت عثمان مروندی المعروف بہ لعل شہباز قلندر کا ہے شائد :)
آپ نے درست فرمایا یہ کلام لعل شہباز قلندر کا ہے جن کا اصل نام خواجہ ّعثمان ہرونی تھا
کچھ لوگوں کہتے ہیں عثمان مروندی اصل نام تھا
اس میں اختلاف پایا جاتا ہے
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
عثمان ہارونی نہیں بلکہ عثمان ہرونی درست ہے غالباّ۔۔اور یہ حضرت معین الدین چشتی اجمیری کے پیر و مرشد تھے۔ جبکہ یہ کلام حضرت عثمان مروندی المعروف بہ لعل شہباز قلندر کا ہے شائد​
جب تک تحقیق مکمل نہ ہو جائے آپ کو اور ہمیں شاید و باید ہی سے کام چلانا پڑےگا۔ اس سے قطعِ نظرکہ یہ کلام کس کا ہے، ہمیں پسند آیا، محفلین کی خدمت میں پیش کر دیا۔ ہمیں تو یہ علم بھی نہیں تھا کہ ہم سے قبل بھی کوئی صاحب یہ کار خیر انجام دے چکے ہیں۔ البتہ اس پوسٹ کے کئی فائدے ہیں:
۱۔ اس کلام کا ایک اور ورژن ہمارے سامنے آیا۔
۲۔ منظوم ترجمہ جو عالم اعظمی صاحب کا ہے اس سے بھی ہم محظوظ ہوئے۔
۳۔ ایک بار پھریہ بحث چھڑ گئی کہ یہ کلام آیا حضرت خواجہ عثمان ہارونی کا ہے یا پھر
حضرت عثمان مروندی المعروف بہ لعل شہباز قلندر کا​
؟​
۴۔ اس طرح کے کلام کچھ اسی طرح سینہ بہ سینہ نسلاً بعد نسلٍ منتقل ہوتے رہتے ہیں۔ممکن ہے کسی صاحب نظرکی نظر پڑ جائے اورکوئی تحقیق شدہ بات ہمارے سامنے آئے۔​
 
یہ بات تصدیق شدہ ہے کہ یہ کلام حضرت لعل شہباز قلندر کا ہے اصل نام کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے مگر اس پر سب متفق ہیں ان کا نام عثمان ہی تھا
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
تصدیق شدہ سے آنجناب کی کیا مراد ہے؟ کیا یہ کلام اُن کے کسی مجموعہ کلام میں پایا جاتا ہے؟ یا ان کی کسی بیاض میں موجود ہے؟ یاکسی معتبر شاعر، ادیب مصنف یا محقق کی کسی کتاب میں ان کے نام کے ساتھ درج ہواہے؟
 
تصدیق شدہ سے آنجناب کی کیا مراد ہے؟ کیا یہ کلام اُن کے کسی مجموعہ کلام میں پایا جاتا ہے؟ یا ان کی کسی بیاض میں موجود ہے؟ یاکسی معتبر شاعر، ادیب مصنف یا محقق کی کسی کتاب میں ان کے نام کے ساتھ درج ہواہے؟
یہ مجھے معلوم نہیں ان کا دیوان میرے پاس موجود نہیں مگر کئی محققین کی رائے میں یہ کلام لعل شہباز قلندر کا ہی ہے
آپ کی بات سے مجھے جستجو ہوئی ہے کی میں دیوانِ قلندر سے تصدیق کروں جب بھی دیوان مہیا ہوا یہ ضرور کروں گا
 
Top