زینب کے بعد مغل صاحب کی طرف آتے ہیں۔ آپ کو معلوم تو ہو گا ہی کہ کیا کرنا ہے۔ رکن کے اوتار اور دستخط کے بارے میں آپ نے بتانا ہے۔ مغل صاحب کے اوتار کو دیکھ کر آپ کے ذہن میں کیا آتا ہے؟ اپنے تاثرات کا اظہار کریں۔۔ اور سب سے آخر میں مغل صاحب بتائیں گے کہ یہ اوتار رکھنے کی کیا وجہ ہے؟
جبکہ دستخط میں دو روابط دئیے گئے ہیں۔ جن میں سے ایک اپنا ہی شروع کیا ہوا تھریڈ ہے۔ جس کا عنوان کچھ یوں ہے۔
مغل کے دستخط
میری اصلاح کیجئے ۔۔ کیا میں تعصب پرور ہوں ؟؟
تھریڈ کا لنک۔
بہت شکریہ ماورا جی ۔۔ میری رائے محفوظ ہے ،، حکم کیجئے گا تو پیش کردوں گا۔
جو تصور ذہن میں بن رہا ہے، الفاظ میں نہیں ڈھل رہا ۔
اب ایسی بھی کیا بات ۔۔ جناب ۔۔ من ہما خاکم کہ ہستم
البتہ دستخظ سے پتہ چلتا ہے کہ اپنی شخصیت کے بارے میں کافی حساس ہیں ۔
چلیئے کچھ تو کہا جناب نے ۔۔۔
’’ پھر بھی خوش رہیں ‘‘
اوتار سے ان کے ارٹسٹ ہونے کا پتہ چلتا ہے۔ اب اوتار میںجو پیغآم ہے وہ تو جگ ظاہر ہے اس لئے اس بارے میں کچھ کہنا فضول ہی ہوگا۔
دستخط چونکہ کسی اہم چیز یا بات کی تشہیر کے لئے بہت موزوں ے اس لئے موصوف نے بھی اسے رفع تناؤ کی خاطر استعمال کیا تھا۔ اب تک اس کے تبدیل نہ کئے جانے کی وجہ یہ امید ہو سکتی ہے کہ ممکن ہے کوئی بندہ اس دھاگے تک پہونچ کر اپنی رائے کا اظہار کر ہی دے۔ یا ممکن ہے میری طرح ایک بار دستخظ لکھ کر بدلنا بھول گئے ہوں۔
ویسے ماورہ بٹیا آپ نے نوٹس نہیں کیا کہ کچھ لوگ دستخط بدلنے لگے ہیں۔ شاید اس امید میں کہ اگلی باری ان کی ہی ہو۔
خوش لحن سعود عالم بھیا۔۔ باقی باتیں سر آنکھوں پر ۔۔
مگر یہ دستخط کے باری باری والا کیا معاملہ ہے ۔۔ ؟
ویسے شکریہ ادھار ۔۔ جواب تک
اوتار مجھ کم عقل کی سمجھ میں نہیں آ رہا کہ کسی کونے سے کچھ آوازیں آ رہی ہیں مگر صاف نہیں ۔۔۔
جبکہ دستخط کے حوالے سے میں ابن سعید سے متفق ہوں ۔۔۔ مقام تو سادہ سا ہے یعنی ان جائے سکونت کا پتا دیتا ہے ۔۔۔
وسلام
طالوت انکل ۔۔ اب ایسا بھی کیا کہ عقل شریف غچہ کھا جائے
۔۔ یا ۔۔ وہ الگ باندھ کے رکھا ہے جو مال اچھا ہے ۔۔ ؟
متفق ہونا اچھی علامت ہے ۔۔ سکونت ہم ایسے سیلانیوں کے مقدر میں کہاں۔
کرم فرمانے کو شکریہ
مغل صاحب کا اوتار ان کے آرٹسٹ ہونے کا پتہ دیتا ہے۔ اور یہ کہ بندہ فنکار ہے۔
مقام سے تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ دولت خانہ کہاں ہے اور دستخط میں جو ربط دے رکھا ہے اور جس وجہ سے دے رکھا ہے، ا
س سے مجھے تو یہی محسوس ہوا ہے کہ بہت حساس طبیعت کے مالک ہیں۔ چھوٹی سی بات کو بھی دل پر لے لیتے ہیں۔
چچا جان ۔۔ خود بھید بھرے ہیں آپ اور ہمارے بھید یوں آشکار کریں گے ۔۔
یعنی تو بہ ہے آپ سے ۔
مقام فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں ۔۔۔۔۔ حساس دل کی بات بھی تسلیم کی جاسکتی ہے ۔۔ وگرنہ ۔۔ مجھ ایسا بے حس نہ ہوگا کوئی زمانے میں
رہی بات دل کی تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتنی جگہ کہاں ہے دلِ داغ دار میں ۔
بہت بہت شکریہ شمشاد صاحب
اتنی جلدی ہفتہ گزر گیا ؟؟؟
شکر ہے کہ ماوراء اس بہانے نظر تو آتی ہیں محفل پر
اوتار۔۔۔کبھی خوشی کبھی غم کا تصور دیتا ہے ۔ ویسے میں نے اسے ڈرامے /ٹیلی تھریٹر میں دیکھا ہے
اس اوتار کو دیکھ کر یوں بھی کہ سکتے ہیں کہ باہر سے خوش ہوں تو اندر سے اتنا ہی اداس ہوں
دستخط سے مراد یہ ہے کہ پڑھو اور وہاں حاضری لگاؤ
جی ہفتہ تو گزر گیا ۔۔ مگر آپ اسم با مسمی ہو ۔۔ تعبیر ہمیشہ دیر سے آتی ہے۔۔
اور دیکھیے جو ماورا ہے وہ اب ماورا نہیں ہے ۔۔
اوتار کی اتاردیتا ہوں ۔۔۔ کہ میرے ہونے کا پتہ دیتا ہے ۔۔
حاضری کی بھی خوب کہی ۔۔ آپ کی حاضری کم کم کیوں ہے ؟؟
کیا کوئی خواب دیکھنا بھول گیا ۔۔ ویسے میرا ایک شعر ’’ ادی تعبیر ‘‘ کی نذر
بارِ تعبیر کو ن اٹھائے گا --------- خواب دیکھا نہیںگیا مجھ سے
بہت شکریہ
جو کچھ بھی لکھوں گا اس کو ایک آنکھ سے دیکھ کر پڑیں اور دوسری سے نکال دیں دماغ تک ہرگز ہرگز نہ جانیں دے
ہاں تو صاحبوں
آپ لوگوں نے شاید غور نہیں کیا کہ روتا ہوا چہرہ آگے ہے اور پیچھے قہقہ لگاتا ہوا
تو مطلب ہوا کہ موصوف کو عادت ہے ہر وقت رونی صورت بنائے رہنے کی اور خود کو مظلوم پوز کرنے کی
جبکہ اندر سے وہ دوسروں کو بدھو بناکر کر خوش ہورہے ہوتے ہیں۔
رہے دستخط
تو وہ اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہیں جو کچھ میں نے کہا وہ درست ہے۔
یعنی موصوف ہر جگہ خود کو مظلوم اور حساس ظاہر کرنے میں لگے رہتے ہیں
بس میری بات تمام ہوئی
فہیم صاحب ۔۔ خوب تبصرہ ہے ۔۔ یعنی ’’ رخصت ہوئے ضمیر علیہ السلام بھی ‘‘
آپ کی نذر ایک شعر :
قریب تیر رہا تھا بطوں کا اک جوڑا ------------ میں آبجو کے کنارے اداس بیٹھا تھا
آپ احبا ب کا ایک بار پھر بہت بہت شکریہ
باقی احباب کے مراسلات جواب ۔۔ دوپہر کے کھانے کے بعد
والسلام مع الکرام
نیاز مند
م۔۔م۔۔ مغل