سن 80 کے عشرے کے آخری سالوں میں پی ٹی وی نے صبح کی نشریات کا آغاز کیا تھا اور صبح کے اس پروگرام کے میزبان مستنصر حسین تارڑ ہوا کرتے تھے۔ تارڑ صاحب اس وقت سکول جانے والے بچوں سے "چاچا جی" بن کے بات کرتے تھے اور وہی "چاچا جی" ان کی پہچان کا حصہ بن گیا۔تارڑ کو چاچو کیوں کہتے ہیں؟
غالباً یہ نشریات 90 کی دہائی تک جاری رہیں۔سن 80 کے عشرے کے آخری سالوں میں پی ٹی وی نے صبح کی نشریات کا آغاز کیا تھا اور صبح کے اس پروگرام کے میزبان مستنصر حسین تارڑ ہوا کرتے تھے۔ تارڑ صاحب اس وقت سکول جانے والے بچوں سے "چاچا جی" بن کے بات کرتے تھے اور وہی "چاچا جی" ان کی پہچان کا حصہ بن گیا۔
شاید یہ ان دنوں کی بات ہے جب میرا بچپن گزر چکا تھاسن 80 کے عشرے کے آخری سالوں میں پی ٹی وی نے صبح کی نشریات کا آغاز کیا تھا اور صبح کے اس پروگرام کے میزبان مستنصر حسین تارڑ ہوا کرتے تھے۔ تارڑ صاحب اس وقت سکول جانے والے بچوں سے "چاچا جی" بن کے بات کرتے تھے اور وہی "چاچا جی" ان کی پہچان کا حصہ بن گیا۔
بچپن میں جب ہم صبح سکول جایا کرتے تھے تو مستنصر حسین تارڑ بچوں کے ایک دلچسپ پروگرام کی میزبانی کیا کرتے تھے اور اُس پروگرام کی سب سے اہم بات فقط پانچ منٹ کے ٹام اینڈ جیری کے وہ کارٹون ہوتے تھے جِن کے لیے ہم مجسم انتظار بن جاتے تھے۔ بچے تارڑ صاحب کو اپنے ہاتھ سے بنی خوبصورت ڈرائینگز بھی پوسٹ کیا کرتے تھے اور اُنہیں اپنی تحریروں میں چاچو کہا کرتے تھے غالبا" اِسی سے وہ جگ چاچو کے طور پر مشہور ہو گئےتارڑ کو چاچو کیوں کہتے ہیں؟
شکریہ آواز دوست۔
میرا تجربہ تو یہ ہے کہ بچپن کبھی نہیں گزرتا یہ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے۔ عموما" آپ ساری زندگی کسی نہ کسی حوالے سے اسے اپنا حوالہ بنائے رکھتے ہیںشاید یہ ان دنوں کی بات ہے جب میرا بچپن گزر چکا تھا
یہ ۹۰ کی دہائی ہے جناببچپن میں جب ہم صبح سکول جایا کرتے تھے تو مستنصر حسین تارڑ بچوں کے ایک دلچسپ پروگرام کی میزبانی کیا کرتے تھے اور اُس پروگرام کی سب سے اہم بات فقط پانچ منٹ کے ٹام اینڈ جیری کے وہ کارٹون ہوتے تھے جِن کے لیے ہم مجسم انتظار بن جاتے تھے۔ بچے تارڑ صاحب کو اپنے ہاتھ سے بنی خوبصورت ڈرائینگز بھی پوسٹ کیا کرتے تھے اور اُنہیں اپنی تحریروں میں چاچو کہا کرتے تھے غالبا" اِسی سے وہ جگ چاچو کے طور پر مشہور ہو گئے
شکریہخوبصورت
شکریہخوبصورت ترین
غالباً یہ نشریات 90 کی دہائی تک جاری رہیں۔
یہ ۹۰ کی دہائی ہے جناب
کیونکہ اسوقت وہیں تھاآپ نوے کی دہائی پر شاید اٹک گئے ہیں
کیا آپ کو تصویر میں سیڑھی نظر آرہی ہے