نام بتائیں‌ آخری یا دیے گئے حرف سے

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
اعجاز صاحب، اس بار 'ل' سے میں لکھ دیتا ہوں۔


لق لق، حاجی
مزاح نگار، افسانہ نگار صحافی۔ اصل نام عطا محمد تھا۔ مزاحیہ شاعری حاجی لق لق اور سنجیدہ ابوالعلا چشتی کے نام سے کرتے تھے۔ افسانوں کا پہلا مجموعہ 'درانتی کی شرگزشت' تھا۔ مولانا ظفر علی خان کے 'زمیندار' سے منسلک رہے اور یہیں سے مزاحیہ شاعری کا آغاز کیا۔ اپنا ہفت روزہ 'لقلقہ' شروع کیا مگر چلا نہ سکے۔ تصنیفات میں، لقلقہ، ادبِ کثیف، آدم اللغات، بوتل، پروازِ لق لق، تقدیرِ کشمیر، رفتارِ پاکستان اور مضامینِ لق لق وغیرہ شامل ہیں۔ 1961 میں وفات پائی۔


ق

۔
 

شمشاد

لائبریرین
قطب الدین ایبک
1150 میں ایک ترک خاندان میں پیدا ہوا۔ بچپن میں ہی غلام کی حیثیت سے نیشاپور کے بڑے قاضی کے ہاں فروخت ہوا۔ قاضی نے اپنے بیٹوں کی طرح اس کی پرورش کی اور اچھی تعلیم و تربیت دی۔ قاضی کی وفات کے بعد اس کے بیٹوں نے اسے ایک غلاموں کا کاروبار کرنے والے سوداگر کے ہاتھ بیچ دیا۔ خوش قسمتی سے اس وقت کے بادشاہ محمد غوری نے اسے خرید لیا۔ اپنی نمایاں خصوصیات کی بنا پر محمد غوری نے اسے جنرل بنا دیا۔ شمالی ہندوستان میں خاصی فتوحات کی بنا پر محمد غوری نے اسے دہلی کا وائسرائے مقرر کیا۔ 1206 عیسوی میں محمد غوری کی وفات کے بعد تُرک امیروں اور جنرلوں نے اسے سلطان کے طور پر قبول کیا۔ اس نے پہلے لاہور اور بعد میں دہلی کو دارالحکومت بنایا۔

قطب مینار کی عمارت اس کی یادگار عمارتوں میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ قوت الاسلام مسجد جو اس نے رائے پٹھورا پر فتح پانے کی خوشی میں بنوائی۔

قطب الدین ایبک نے پولو کھیلتے ہوئے گھوڑے سے گر کر 1210 میں وفات پائی۔ اس کی قبر انارکلی بازار، لاہور میں ہے۔ 1970 میں اس کی قبر پر گنبد بنایا گیا تھا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
دارا شکوہ
مغل بادشاہ شاہجہاں اور ملکہ ممتاز کا بڑا صوفی منش بیٹا۔ شاہجہاں کا ولی عہد تھا لیکن اسکے چھوٹے بھائی "امیر المومنین" اورنگ زیب عالمگیر نے نہ صرف اپنے باپ شاہجہاں کو جیتے جی قید کر ڈالا بلکہ دارا شکوہ کو بھی دھوکے سے قتل کر دیا اور دہلی کے تخت پر قابض ہوگیا۔ دارا شکوہ کو تصوف سے خاص شغف تھا، اور اس موضوع پر اسکی تصنیفات بھی مشہور ہیں جن میں سفینۃ الاولیاء اور سکینۃ الاولیاء وغیرہ شامل ہیں۔

ش
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top