عام طور پر کسی بھی فلم کے سیکوئیل اصل فلم جتنے اچھے نہیں ہوتے لیکن لارڈ آف دی رنگز وہ فلم ہے جس کا تیسرا پارٹ کئی آسکر جیتنے میں کامیاب ہوا۔شہرہ آفاق فلم سیریز "دہ لارڈ آف دی رنگز" بھی آر آر ٹولکین کے ناول پر مبنی تھی۔ اس ناول پہ پہلے بھی فلمیں بنی تھیں، لیکن پیٹر جیکسن کی ہدایت کاری میں بننے والی تینوں فلمیں اپنی مثال آپ ہیں اور اپنے وقت میں مقبولیت کے ریکارڈ توڑے۔
بجا فرمایا قبلہ۔عام طور پر کسی بھی فلم کے سیکوئیل اصل فلم جتنے اچھے نہیں ہوتے لیکن لارڈ آف دی رنگز وہ فلم ہے جس کا تیسرا پارٹ کئی آسکر جیتنے میں کامیاب ہوا۔
اسی طرح جیوراسک پارک اور میٹرکس کے بھی سب پارٹ بہت اچھے تھے۔
سائلنس آف دی لیمب کے بعد اس کے سیکوئیل دو ناولز آئے تھے۔ "ہینی بال" اور "ہینی بال رائزنگ"۔ ان دونوں پہ بھی فلمیں بنی تھیں۔ اس کے علاوہ ایک ناول دی سائلنس آف دی لیمبس سے پہلے بھی آیا تھا "ریڈ ڈریگن" کے نام سے، اور اس پہ فلم بھی بنی تھی۔ تاہم بعد کی فلمیں بہت مقبول ہونے کے بعد "ریڈ ڈریگن" پہ بھی دوبارہ فلم بنائی گئی تھی۔سائلنس آف دی لیمبس
ہماری پسندیدہ فلموں میں سے ایک۔ تھامس ہیرس کے سنسنی خیز ناول پر مبنی اس فلم کو دوچند کیا انتھونی ہاپکنز اور جوڈی فوسٹر کی شاندار اداکاری نے۔
ناول پہ بنائی تقریباً تمام فلموں کے بارے میں یہی تجزیہ سامنے آتا ہے۔ معدودے چند فلمیں ایسی ہوں گی جنہوں نے ناول سے بھی بڑھ کر کمال کر دکھایا۔(ماکنگ جے) کتاب فلم سے سو فیصد بہتر تھی۔( گارجین)
کیا کمال کی چیز یاد دلا دی بھائی۔رسوا کی مشہور ناول "امراؤ جان ادا" پر بھی امراؤ جان نام کی فلم بنی تھی جس میں ریکھا نے امراؤ جان کا کردار نبھایا ہے۔ ہم نے یہ فلم بھی نہیں دیکھی ہے
ہمیں تو بس گانے یاد ہیں اس فلم کےکیا کمال کی چیز یاد دلا دی بھائی۔
زبردست فلم تھی۔ ریکھا، نصیرالدین شاہ، فاروق شیخ کی شاندار ایکٹنگ اور پھر خیام صاحب کی لازوال موسیقی۔
ان آنکھوں کی مستی کے مستانے ہزاروں ہیںہمیں تو بس گانے والا گانے یاد ہیں اس فلم کے
زندگی جب بھی تری بزم میں لاتی ہے ہمیں وغیرہان آنکھوں کی مستی کے مستانے ہزاروں ہیں
اور
یہ کیا جگہ ہے دوستو، یہ کونسا دیار ہے
وغیرہ۔