انٹرویو نایاب بھائی سے باتیں کریں

جاسمن

لائبریرین
میرا ذاتی تجربہ ہے کہ ہر انسان اپنے باطن میں اک سچائی چھپائے ہوا ہوتا ہے ۔ اس سچائی کو ہم اس کی اچھائی بھی کہ سکتے ہیں ۔ اور یہ اچھائی اور سچائی اس وقت ابھر کر سامنے ا جاتی ہے جب ہم کسی کو اخلاق و ادب کے ہمراہ بنا کسی لالچ کے کسی دوسرے انسان کی خدمت میں مصروف پاتے ہیں ۔توہم بے اختیار اس کی اقتدا کرنا چاہتے ہیں ۔ اور یہ تلاش کرتے ہیں کہ اسے یہ اخلاق و ادب اور خدمت انساں کا جذبہ کہاں سے نصیب ہوا ۔
زبانی کلامی تبلیغ کسی کے بھی الہ کو جھٹلاتی ہے ۔ اور یہ تبلیغ انسان میں اک جھنجھلاہٹ پیدا کرتے اسے اس تبلیغ کو جھٹلانے اور اپنی ضد پر قائم رہنے میں مددگار ہوتی ہے ۔ جبکہ عملی تبلیغ بنا کسی کے عقائد پر زبان دراز کیئے اپنے پیغام سے کسی کے بھی دل و دماغ کو غیر محسوس طریقے سے جگا دیتی ہے ۔
اور جب اس کا دل وو دماغ سچ سے روشن ہوجاتا ہے ۔ تو پھر وہ خود سب جھوٹے الہوں کو جھٹلانے کی دلیل کا حامل ہوجاتا ہے ۔ اسلام نام ہے " سلامتی " کے پیغام کا ۔ مسلم نام ہے " سلامتی " تقسیم کرنے والے کا ۔
اور یہ " سلامتی " کا پیغام وہی کامیابی سے پھیلاتے ہیں ۔ جو کہ " اخلاق عالیہ " سے سرفراز کیئے گئے ہوں ۔
واہ! کیا حقیقت بیان کی ہے۔ واقعی ایسا ہے۔ نایاب بھائی!
میں بھی آج کل ایک خاندان کو "لبھانے" کی بھرپور کوشش میں ہوں۔ آپ کی دعائیں کام آئیں گی ان شاء اللہ!

غزل نایاب میری " نسبی " اک ہی بیٹی ہے ۔
اللہ تعالی اپنی امان میں رکھتے نصیب اچھا فرمائے آمین
آمین!
ثم آمین!

دعا اور سلام کو عام کرتے دوسروں کے لیئے آسانیاں پیدا کرو
تاکہ تم بھی کسی کی دعا و سلام میں شامل ہوتے آسانیوں سے مستفید ہو سکو ۔
اس کی کسی حد تک کوشش ہے۔ اللہ مزید کی توفیق و آسانی دے۔اور قبول بھی فرمائے۔آمین!
 

جاسمن

لائبریرین
اور اپنی تو زندگی کی شام ہو چلی سوالات کے جوابات تلاش کرتے ہوئے
انا للہ وانا الیہ راجعون۔

میری زندگی کی
صبح راولپنڈی میں
دوپہر لاہور میں
اور شام ڈسکہ کے قریب اک گاؤں میں ہو رہی ہے ۔
اللہ ڈھیروں خوشیاں اور آسانیاں دے آپ کو اُدھر اور آپ کے متعلقین کو اِدھر۔ آمین!
 

ہادیہ

محفلین
واقعی سچ کہا تھا ۔۔۔ آپ کی زندگی کی شام " ڈسکہ کے قریب اک گاؤں" میں ہورہی۔۔ اور واقعی۔۔۔۔:(:cry:
 
Top