نہ صرف ٹکٹ مل گیا بلکہ اپنی سابقہ پارٹی کے اراکین کو ٹی وی پر بیٹھ کر للکارنا بھی شروع کر دیا
دکھائی نہیں دے رہا کچھ۔ایتھے رکھ اوہ بالی !!
لوگوں کی ایک واضح اکثریت میں یہ کافی مقبول ہو گا۔
غالباً کچھ خاص نہیں۔ تقریباً دوسروں کی طرح ہی لگتے ہیں۔اگر خدانخواستہ۔۔۔خدانخواستہ یہ بندہ جیت گیا تو کیا ہوگا!!
اگر خدانخواستہ۔۔۔خدانخواستہ یہ بندہ جیت گیا تو کیا ہوگا!!
ایم کیو ایم سے وابستگی تو ۲۰۰۲ء کے الیکشن سے تھی۔ عامر لیاقت کی شہرت ہی اس زمانے میں کتنی ہوگی۔تحریک انصاف اس وقت الیکٹیبلز کی طرف متوجہ ہے اور عامر لیاقت کو پارٹی میں شامل کرنے کے پیچھے یہی وجہ نظر آتی ہے۔ لیکن ایک بات اور یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ عامر لیاقت کی اہمیت متحدہ سے وابستگی کی وجہ سے تھی۔ اب اس پر کچھ کہا نہیں جا سکتا ہے کو لوگ ان کو متحدہ سے نکلنے کے بعد بھی ووٹ دینا پسند کریں گے یا نہیں۔
ایم کیو ایم سے وابستگی تو ۲۰۰۲ء کے الیکشن سے تھی۔ عامر لیاقت کی شہرت ہی اس زمانے میں کتنی ہوگی۔
اب ۲۰۱۸ء میں ان کی اپنی ذاتی فین بیس ہے۔ متحدہ یا تحریک انصاف کیا، آزاد امیدوار کے طور پر بھی ان کی جیت کے امکانات ہونگے۔
عثمان بھائی متحدہ کے پلیٹ فارم سے الیکشن جیتنا درحقیقت اس جیت میں امیدوار کی کوئی اپنی کرشمہ سازی نہیں ہوتی ، ووٹر متحدہ کو ووٹ دیتا ہے نہ کہ امیدوار کو۔ عامرلیاقت کی جو ذاتی فین بیس ہے وہ بس میڈیا کی بدولت ہے ،عامرلیاقت اس فین بیس پر کبھی بھی الیکشن نہیں جیت سکتے ۔ تحریک انصاف کے ٹکٹ پر اب وہ دوبارہ امیدوار ہیں ،مگر مجھے ان کی جیت کے آثار بہت کم نظر آرہے ہیں ۔ایم کیو ایم سے وابستگی تو ۲۰۰۲ء کے الیکشن سے تھی۔ عامر لیاقت کی شہرت ہی اس زمانے میں کتنی ہوگی۔
اب ۲۰۱۸ء میں ان کی اپنی ذاتی فین بیس ہے۔ متحدہ یا تحریک انصاف کیا، آزاد امیدوار کے طور پر بھی ان کی جیت کے امکانات ہونگے۔
میرا اندازہ ہے کہ متحدہ کی حمایت کے بغیر عامر لیاقت نے اپنی ضمانت بھی بچا لی تو بڑی بات ہو گی۔ کراچی میں اکثریتی ووٹ صرف متحدہ کا ہے۔جی عامر لیاقت کی کافی مضبوط فین بیس موجود ہے جو کہ انھوں نے رفاحی کاموں اور اپنے شوز کے ذریعے لوگوں میں تحفے تحائف بانٹ کر بنائی ہے۔ اور بڑی تعداد میں لوگوں کا ان کے شوز کو دیکھنے کا جو مقصد میری سمجھ میں آیا ہے وہ یہ بھی ہے کہ کسی نا کسی کا رشتے دار شو میں موجود ہوتا ہے اور پورا خاندان اس کے جیتنے کے چکر میں شو دیکھتا رہتا ہے۔
اب ایسی قوم جہاں پر ہر شخص کے اتنے مالی مسائل موجود ہیں وہاں یہ صاحب فرشتے سے کم سمجھے نہیں جاتے ہیں۔
ان کی جیت کے امکانات موجود ہیں پر متحدہ کے ہاتھ سے کراچی کا مینڈیٹ اتنی آسانی سے جاتا محسوس ہوتا نہیں ہے۔ باقی یہ ہے کہ ہونے کو تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
چلئے پھر لگ گئی شرط!میرا اندازہ ہے کہ متحدہ کی حمایت کے بغیر عامر لیاقت نے اپنی ضمانت بھی بچا لی تو بڑی بات ہو گی۔ کراچی میں اکثریتی ووٹ صرف متحدہ کا ہے۔
ہاں اگر فرشتے مدد کو آ جائیں تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
جیت کا انعام طے کرنا تو مشکل ہے۔چلئے پھر لگ گئی شرط!
جیت کی صورت میں انعام کیا ہونا چاہیے۔
انعام کے طور پر مدح سرائی پر مبنی ایک پیرا گراف لکھا جا سکتا ہے۔جیت کا انعام طے کرنا تو مشکل ہے۔
ہارنے والے کو سزا کے طور پہ ڈرامہ چوراسی دو دفعہ دیکھنا ہو گا یا چوہدری نثار کی دو پریس کانفرنس پوری سننا ہوں گی۔
آج عزیزی نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی دوسری بیوی کا انکشاف کیا ہے۔ جس کا ذکر کاغذاتِ نامزدگی میں موجود نہیں۔
عامر لیاقت کا ایک اور جھوٹ پکڑا گیا ، سیدہ طوبیٰ دوسری بیوی نکلیآج عزیزی نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی دوسری بیوی کا انکشاف کیا ہے۔ جس کا ذکر کاغذاتِ نامزدگی میں موجود نہیں۔
کچھ خاص نہیں ۔اگر خدانخواستہ۔۔۔خدانخواستہ یہ بندہ جیت گیا تو کیا ہوگا!!
کوئی خاص فرق نہیں پڑتا ایسے لوگوں سے۔ان کے ماضی کے کارنامے دیکھتے ہوئے تو یہی محسوس ہوتا ہے کہ مذہبی شدت پسندی کو ہوا ملے گی۔