جاسم بھائی ، مجھے تو معاف ہی رکھیں ۔بھائی تھوڑا معلومات میں اضافہ کر لیں۔ توصیف الرحمٰان حفظہ اللہ نے دین اسلام کی ترویج کے لیے کبھی ویڈیو کو حرام قرار نہیں دیا۔ بلکہ ایک ویڈیو میں انہوں نے اسے جائز قرار دیا ہے۔ ہاں یہ الگ بات ہے کہ اگر اس "مکتبہ فکر" سے آپ کو کچھ اختلاف ہے (تھوڑا بہت ہو بھی سکتا ہے، جو نفرت کا باعث نہ بنے) تو پھر کچھ کہا نہیں جا سکتا۔
جو علماء قول و فعل کا تضاد نظر آتے ہیں انہیں چھوڑیں، جو نہیں ہیں انہیں ڈھونڈنے کی کوشش کریں، نہیں تو خود دین اسلام کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ اگر ان میں سے کچھ بھی نہیں کر سکتے تو کم از کم سب مسلمانوں کے لیے یہ دعا کر دیا کریں:
الٰھم اهدنا فيمن هديت
میں تو "و ما علینا الا البلاغ" کا قائل ہوں۔ فکر کے مکتبے میرے دماغ میں کبھی نہیں گھسے ہیں اور اللہ پاک سے دعا ہے کہ مجھے مرتے دم تک ان سے دور ہی رکھے ۔ میں صرف اور صرف مسلمان ہوں جو اسلام کو سلامتی اور دوسروں کے لئیے امن ومحبت کا پیامبر مانتا ہے۔
اسلام میرا مذہب ہے ۔ میرا کوڈ آف لائف ہے ۔ اور میں اسے حتی الوسع اپنی زندگی کے معاملات میں اپنانے کی کوشش کرتا ہوں ۔ حال آں کہ اسے صرف عبادات میں اپنا کر خود کو پارسا کہلوانا بہت آسان ہوتا ہے۔ اللہ سےتوبہ کرتا ہوں لیکن انسانی جبلت پھر سے گناہ کی طرف لے جاتی ہے پھر سے مالک حقیقی کے آگے روتا ہوں اور دل کو سکون ملتا ہے تو محسوس ہوتا ہے کہ اس نے پھر مجھ گناہ گار پہ ترس کھا لیا ۔ یوں سرشاری و خود احتسابی کے عالم میں گزر رہی ہے اور کسی پر اس کے ایمان اور عقیدے کے حوالے سے طنز ، تشنیع ، ٹھٹھول ، تلبیس (تقل اتارنا) اور منہ بگاڑ کر تنقید کرنا مجھ جیسا گناہ گار کہاں افورڈ کر سکتا ہے۔ شاید یہ کام فضلاء ہی کا ہو سکتا ہے۔ اور میں رب کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے ایسا فاضل نہیں بنایا۔
اللہ ہم سب کو ہدایت نصیب فرمائے۔