عارف صاحب تو جانے کب نتائج سے آگاہ کریں۔۔۔ ہم نے خود ہی تجربہ کر لیا۔۔۔ اور نتائج حاضر ہیں۔
پہلا ٹیسٹ:
مائکرو سافٹ ورڈ میں جمیل نوری نستعلیق میں ٹیکسٹ لکھ کے اس کی پی ڈی ایف بنائی اور اس پی ڈی ایف کو فوٹو شاپ میں 300 پکسل پر انچ پر امپورٹ کروایا اور اس سے تصویر بنا کر ڈیمو میں اپلوڈ کی۔ اس کا نتیجہ بہت اچھا رہا۔ او سی آر نے تقریباً تمام الفاظ کو درست پہچان کر تحریری متن دے دیا۔
دوسرا ٹیسٹ:
آرکائیو ڈاٹ آرگ سے فرہنگ آصفیہ کا ایک صفحہ ڈاؤن لوڈ کر کے ڈیمو پر اپلوڈ کیا لیکن اس پر بھی 300 ڈی پی آئی نہ ہونے کا مسئلہ آ گیا۔ ا سکے بعد اس تصویر کی فوٹو شاپ میں ریزولیوشن 300 پکسل پر انچ کی اور دوبارہ اپلوڈ کی تو اس پورے صفحے کا متن او سی آر نے صرف یہ دیا:
کوڈ:
۞بہ
۞۞۞۞۞سے ۞ 9۞ھ و مل
یعنی نتیجہ صفر
میری رائے میں اردو او سی آر کا سب سے بہتر استعمال تو یہی ہو سکتا ہے کہ سکین شدہ کتابوں کا متن حاصل کیا جا سکے جو کہ فی الحال اس او سی آر کے ذریعے نا ممکن ہے۔ اگر یہ استعمال ممکن ہو تو میں 15 ہزار میں یہ او سی آر خریدنے کو تیار ہوں۔
لیکن یہ او سی آر صرف ایسی تصاویر سے ٹیکسٹ نکال سکتا ہے جو پہلے کمپیوٹر پر جمیل نوری نستعلیق یا کسی دوسرے نستعلیق فونٹ میں ٹائپ کر کے محفوظ کی گئی ہوں اور پھر انہیں تصویری شکل دے دی گئی ہو۔ اور یہ کام ایسا نہیں کہ اس کے لیے 15 ہزار روپے خرچ کر کے یہ سافٹ ویئر خریدا جائے۔
ہاں، اس سافٹ ویئر کو ایک اچھے اردو او سی آر کی جانب ایک پیش رفت کے طور پر ضرور لیا جانا چاہیے۔