فاتح
لائبریرین
میرے پاس سکینر ہوتا تو یہی کرتا۔صفحہ 300 ڈی پی آئی پر ہی سکین کرنا چاہیے۔
اگر سکین کم ریزولوشن پر کیا ہو اور صرف اس کا ڈی پی آئی بڑھا دیا جائے تو شائد یہ درست کام نہ کر پائے۔
میرے پاس سکینر ہوتا تو یہی کرتا۔صفحہ 300 ڈی پی آئی پر ہی سکین کرنا چاہیے۔
اگر سکین کم ریزولوشن پر کیا ہو اور صرف اس کا ڈی پی آئی بڑھا دیا جائے تو شائد یہ درست کام نہ کر پائے۔
آپ جیسے لوگوں کو آسانی سے فنڈ دیتی ہے حکومت، وہ کیسے؟ آپ نے کتنا فنڈ لیا؟ہم جیسے لوگوں کو حکومت آسانی سے فنڈ دیتی ہے۔ لیکن پتہ نہیں جو واقعی ریسرچ کے قابل ہوتے ہیں،انہیں ایک کوڑی بھی نہیں دیتے ۔
پراجیکٹ کے لئے تو نہیں لیا اور نہ ارادہ ہے۔البتہ یونیورسٹی اور کالج کی طرف سے کافی پیسے ملے مطالعاتی دورے کے نام پر۔آپ جیسے لوگوں کو آسانی سے فنڈ دیتی ہے حکومت، وہ کیسے؟ آپ نے کتنا فنڈ لیا؟
101% متفق، واقعی بہت بڑا کارنامہ ہے۔جتنا محنت طلب اور اہم کام کیا ہے. اس لحاظ سے قیمت بہت کم ہے
اس مطالعاتی دورے سے کچھ فائدہ حاصل کیا؟البتہ یونیورسٹی اور کالج کی طرف سے کافی پیسے ملے مطالعاتی دورے کے نام پر۔
افسوس !بالکل نہیںاس مطالعاتی دورے سے کچھ فائدہ حاصل کیا؟
او سی آر لائبریریز کافی عرصہ سے موجود ہیں۔ اکثر مفت ہیں۔ ڈیٹا ٹریننگ کا کام مشکل ہے پر ناممکن نہیں خاص کر اگر ۲ کروڑ کی گرینٹ بھی موجود ہو۔جتنا محنت طلب اور اہم کام کیا ہے. اس لحاظ سے قیمت بہت کم ہے.
اسکی سمجھ آتی ہے کیونکہ انہوں نے ٹریننگ ڈیٹا اصلی سکین شدہ کتب کی بنیاد پر اکٹھا کیا تھا نہ کہ گیڑا لگا کر"اصلی" سکین شدہ تصویر جو 300 ڈی پی آئی پر ہو، وہی استعمال ہو تو نتیجہ دے گا ورنہ نہیں۔ ڈاکٹر سرمد سے پوچھا تھا، یہی جواب ملا تھا۔ اس لیے سافٹویئر کو گیڑا (پنجابی والا) دینے کی بجائے کوئی کتاب سکین کر کے آزمائیں۔ اگر یہ نوری نستعلیق پر بھی کام کر جاتا ہے تو بھی کافی کام کی چیز ہے۔
آپ جیسے لوگوں کو آسانی سے فنڈ دیتی ہے حکومت، وہ کیسے؟ آپ نے کتنا فنڈ لیا؟
یہ شاید سعودی فنڈز کی بات کر رہے ہیںافسوس !بالکل نہیں
حضور والا کی فنڈنگ کہا ں سے ہوتی ہے؟یہ شاید سعودی فنڈز کی بات کر رہے ہیں
خاکسار کی فنڈنگ ناروے کے تیل کے کنویں کرتے ہیںحضور والا کی فنڈنگ کہا ں سے ہوتی ہے؟
حضور والا کی فنڈنگ کہا ں سے ہوتی ہے؟
الحمدللہ علی کل حال!
تیل صرف عربوں کے گھر کی لونڈی نہیں ہے
اب تو الحمدللہ یہودیوں کے پاس بھی بڑی مقدار میں تیل و گیس نکل آئی ہے اسلئے ڈبل فنڈنگ ہوگی۔ انشاءاللہ۔
لگتا ہے انہوں نے کتب کو تختہ مشق بنایا ہے۔ اگر اخبارات اور رسائل جریدے وغیرہ کو بناتے تو کم سائز پر بھی کام ہو جانا تھابہترین ہے۔ لیکن قیمت اس لیے زیادہ ہے کہ انہوں نے اپنا سرمایہ نہیں لگایا بلکہ قومی پیسے سے کام کیا ہے لہذا انفرادی استعمال کے لیے نواز شریف اور زرداری کے جیب کے بجائے عوام کے جیب سے اتنے پیسے نکالنا بالکل غلط ہے۔
فونٹ سائز بھی 12 نہیں۔ جس پر زیادہ تر رسائل اور اخبارات چھپتے ہیں۔