ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
یقیں سے عاری ہو کر
منزلوں کی سمت چلنے سے
کبھی منزل نہیں ملتی
کبھی کنکر کے جتنے حوصلے والوں
سے بھاری سل نہیں ہلتی
بہت خوب احمد بھائی ! اچھا ترجمہ ہے ۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ ۔ شاد و آباد رہیئے ۔
یقیں سے عاری ہو کر
منزلوں کی سمت چلنے سے
کبھی منزل نہیں ملتی
کبھی کنکر کے جتنے حوصلے والوں
سے بھاری سل نہیں ہلتی
واہ۔
یہ نظم تو کافی عرصہ پہلے پوسٹ ہوئی تھی اور میں پڑھنے سے محروم رہی۔
حسب روایت ایک اور خوبصورت کلام۔
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ!
آپ نے ایسا کیسے سوچ لیا احمد؟ میں اس معاملے میں اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کیسے کر سکتی ہوں بھلا۔اچھا!
ہم تو اسے آپ کی چستی پر محمول کر رہے تھے کہ آپ نے اتنی جلدی یہ نظم دیکھ لی۔
شکریہ۔
بہت اچھی ۔۔ لاجواب ۔۔۔