محمداحمد
لائبریرین
بالکل درست
ویسے اگر ان تصاویر میں لڑکیوں کی تعداد برابر ہوتی تب بھی ثابت تھا کہ لڑکیاں کم ہوتی ہیں نقل کرنے والی
بالکل درست
اس معاملے میں ہم آپ کی نقل کریں گے، میرا مطلب ہے تائید کریں گے۔
بالکل درست
ویسے اگر ان تصاویر میں لڑکیوں کی تعداد برابر ہوتی تب بھی ثابت تھا کہ لڑکیاں کم ہوتی ہیں نقل کرنے والی
ہوتی تو ہے کم یا زیادہ سے کیا فرق پڑھتا ہے ویسے بھی نقل کے لیے عقل کی ضرورت ہوتی ہے
ہوتی تو ہے کم یا زیادہ سے کیا فرق پڑھتا ہے ویسے بھی نقل کے لیے عقل کی ضرورت ہوتی ہے
جی میرا کچھ مطلب ایسا بھی تھا مگر سب اہم سےبات یہ ہے کہ لڑکیوں میں جرات کی بھی کمی ہوتی ہے وہ ایسا کرنے سے ڈرتی ہیں یہ اچھی تربیت کا نتیجہ کہ وہ بہت سی ان آلائشوں بچ رہتی ہیں جن میں لڑکے پڑ جاتے ہیں
یہ تو ہم مانتے ہیں کہ لڑکیاں محنتی ہوتی ہیں۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ ٪20 لڑکیاں خوبصورت ہوتی ہیں، باقی اپنی محنت سے بنتی ہیں۔درست کہا مہ جبین آنٹی ، لڑکیاں محنت زیادہ کرتی ہیں نقل کرنے والی لڑکیاں کم ہوتی ہوں گی ۔
جی میرا کچھ مطلب ایسا بھی تھا مگر سب اہم سےبات یہ ہے کہ لڑکیوں میں جرات کی بھی کمی ہوتی ہے وہ ایسا کرنے سے ڈرتی ہیں یہ اچھی تربیت کا نتیجہ کہ وہ بہت سی ان آلائشوں بچ رہتی ہیں جن میں لڑکے پڑ جاتے ہیں
یہ تو ہم مانتے ہیں کہ لڑکیاں محنتی ہوتی ہیں۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ ٪20 لڑکیاں خوبصورت ہوتی ہیں، باقی اپنی محنت سے بنتی ہیں۔
موجودہ دور میں ایک اور "مصیبت" موبائل فون کی صورت میں ہر لڑکے لڑکی کے ہاتھ میں پہنچ چکی ہے جس کا مفید استعمال کم اور منفی استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔
بہنا جی کسی الٹے کام کی جرات نہ ہونا ہی اچھی بات ہوتی ہے میرا مطلب ان کی گھریلو ماحول میں تربیت سے تھا لڑکے جب باہر نکلتے ہیں تو بہت سا اثر معاشرے سے قبول کر لیتے ہیں لڑکیوں کو یہ مواقع کم ملتے ہیں بس اتنا ہیپپو بھائی ، اچھی بات کہی آپ نے ۔ یہاں لڑکیوں کے ساتھ لڑکوں کا اضافہ بھی کر دینا چاہیے اس جملے میں ۔ "جرات کی کمی" کی بات سے اختلاف کرنے کی اجازت دیں ۔ مجھے یہ خیال ہے کہ اچھی تربیت انسان میں جرات کم نہیں بلکہ زیادہ کرتی ہے اور اس کا اثر لڑکیوں اور لڑکوں دونوں پر یکساں ہوتا ہے ۔
ٹھیک ۔۔۔ ! لیکن لڑکوں کی تربیت بھی تو وہی ماں باپ کرتے ہیں۔
ویسے میرے خیال میں لڑکیاں چونکہ زیادہ وقت گھر میں گزارتی ہیں تو اُنہیں پڑھائی کا اچھا خاصا وقت مل جاتا ہے، اکثر لڑکیاں پڑھائی کی شوقین بھی ہوتی ہیں تاہم آج کل ٹی وی اور ان گنت ڈرامہ چینلز بھی لڑکیوں کی پڑھائی میں عدم دلچسپی کا باعث بن رہے ہیں۔ اور یہ میرا ذاتی مشاہدہ ہے۔
رہے لڑکے تو وہ غیر نصابی سرگرمیوں میں زیادہ رہتے ہیں، اور اُن کو گھر سے باہر پڑھائی سے بھی زیادہ دلچسپ سرگرمیاں میسر آجاتی ہیں سو بہت سے لڑکے پڑھائی اور دیگر سرگرمیوں میں توازن برقرار نہیں رکھ پاتے۔ نتیجتا" جب امتحانات سر پر آجاتے ہیں تو نقل کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہتا۔
لیکن ان تمام عوامل سے بڑھ کر ہمارے ہاں نقل کی سب سے بڑی وجہ تعلیمی اداروں میں سیاسی جماعتوں کا اثر و رسوخ ہے۔ بچوں کے ذہن میں پہلے سے ہی بٹھا دیا جاتا ہے کہ پڑھائی کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہے ہم پاس کروا دیں گے۔ ایسے میں اگر دو چار بچے پڑھنے والے بھی ہوں تو امتحانی مراکز کا ماحول دیکھ کر اُن کی جان جل جاتی ہے۔ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ بھی زیادہ تر سیاسی جماعتوں کے غنڈوں کے ہاتھوں یرغمال بنی رہتی ہے سو کسی قسم کی 'تادیبی کاروائی' کا بھی کوئی سوال نہیں پیدا ہوتا۔
لیکن ان تمام عوامل سے بڑھ کر ہمارے ہاں نقل کی سب سے بڑی وجہ تعلیمی اداروں میں سیاسی جماعتوں کا اثر و رسوخ ہے۔ بچوں کے ذہن میں پہلے سے ہی بٹھا دیا جاتا ہے کہ پڑھائی کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہے ہم پاس کروا دیں گے۔ ایسے میں اگر دو چار بچے پڑھنے والے بھی ہوں تو امتحانی مراکز کا ماحول دیکھ کر اُن کی جان جل جاتی ہے۔ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ بھی زیادہ تر سیاسی جماعتوں کے غنڈوں کے ہاتھوں یرغمال بنی رہتی ہے سو کسی قسم کی 'تادیبی کاروائی' کا بھی کوئی سوال نہیں پیدا ہوتا۔
بہنا جی کسی الٹے کام کی جرات نہ ہونا ہی اچھی بات ہوتی ہے میرا مطلب ان کی گھریلو ماحول میں تربیت سے تھا لڑکے جب باہر نکلتے ہیں تو بہت سا اثر معاشرے سے قبول کر لیتے ہیں لڑکیوں کو یہ مواقع کم ملتے ہیں بس اتنا ہی
درست پپو بھائی ۔
اور الٹے کام کے لیے جرات کی بجائے تخریب کا لفظ استعمال کرنا چاہیے اور جرات کی اصططلاح اچھائی سے ہی متصل اچھی لگتی ہے ۔